میٹا کا ہم جنس پرستوں سے متعلق اہم پابندی ہٹانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جنوری2025ء)مقبول ٹیکنالوجی کمپنی میٹا نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ہم جنس پرستوں کو دماغی مریض یا خواتین کو پراپرٹی کہنے پر پابندی ہٹادی۔ایک رپورٹ کے مطابق میٹا کے سی ای او مارک زکر برگ نے حال ہی میں اعلان کیا کہ فیس بک سمیت میٹا کے دیگر پلیٹ فارمز پر اظہارِ رائے کی آزادی کو وسعت دی جا رہی ہے۔
(جاری ہے)
اپنے ویڈیو پیغام میں مارک زکر برگ نے کہاکہ میں اس بات کو یقینی بنانا چاہتا ہوں کہ ہمارے پلیٹ فارمز پر لوگ اپنے تبصروں اور تجربات کا آزادانہ تبادلہ کر سکیں۔علاوہ ازیں میٹا اب اپنے پلیٹ فارمز پر تھررڈ پارٹی کے ذریعے فیکٹ چیک کا سلسلہ ختم کر رہا ہے جس کے بعد اب صارفین کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر تھرڈ پارٹی فیکٹ چیکنگ کے بجائے کمیونٹی نوٹس نظر آئیں گے۔ ایکس پر پہلے سے ہی ایکا طریقہ اپنایا جا رہا ہے۔واضح رہے کہ میٹا کی جانب سے یہ تبدیلیاں ایسے وقت میں متعارف کروائی جا رہی ہیںجب نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے عہدے کا حلف اٹھانے والے ہیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
سوشل میڈیا پر ہتک آمیز مہم، جے آئی ٹی نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو پھر طلب کرلیا
اسلام آباد: پی ٹی آئی کے 5 رہنماؤں کو سوشل میڈیا پر ہتک آمیز مہم چلانے کے الزام پر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے ایک مرتبہ پھر طلبی کے نوٹس جاری کردیئے۔
ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے سوشل میڈیا پر متنازع اور ہتک آمیز مہم چلانے کے بارے میں تحقیقات کے معاملے پر جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کے لیے نوٹس جاری کردیا، نوٹس سکیشن 160 سی آر پی سی کے تحت جاری کیا گیا ۔
پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر سمیت پانچ رہنماؤں کو 14 اپریل(پیر) کو صبع 11 بجے سائبر کرائم ونگ ہیڈکواٹرز طلب کرلیا گیا ہے، دیگر رہنماؤں میں عالیہ حمزہ، وقاص اکرم، محمد کامران اور فرخ حبیب شامل ہیں۔
نوٹس میں کہا گیا کہ جے آئی ٹی میں آپ کے متعلق کافی حد تک مواد موجود ہے جو ظاہر کرتا ہے کہ آپ یا معاملے میں ملوث رہے ہیں یا حقائق جانتے ہیں، لہٰذا جے آئی ٹی کے روبرو پیش ہوں اور اپنی پوزیشن واضح کریں۔
پی ٹی آئی کے پانچوں رہنماؤں کو اصل شناختی کارڈ اور شواہد کے ساتھ ساتھ صفائی مہم پیش کرنے کے لیے متعلقہ دستاویزات بھی ہمراہ لانے کی ہدایات کی گئی ہے۔
نوٹس میں پیش نہ ہونے کی صورت میں پانچوں رہنماؤں پر واضع کیاگیا ہے کہ اگر پیش نہ ہوئے تو سمجھا جائے گا کہ صفائی میں کہنے کے لیے کچھ نہیں ۔