کویت،منشیات کے دھندے میں ملوث ایک گینگ کے چار مشتبہ عناصر گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
کویت سٹی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جنوری2025ء)کویت کے سرکاری ادارہ برائے انسداد منشیات جنرل ڈپارٹمنٹ فار کمبیٹنگ ڈرگز کے حکام نے منشیات کے دھندے میں ملوث ایک گینگ کے چار مشتبہ عناصر کو گرفتارکرلیا، ان کا تعلق مبینہ طور پر ایک بین الاقوامی منشیات نیٹ ورک سے بتایا گیاہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ملزمان میں سے دو عرب شہریت کے حامل ہیں جن میں سے ایک کویت میں غیر قانونی طور پر مقیم ہے۔
ان میں ایک کویتی خاتون شہری بھی ہے جو بیرون ملک سے منشیات اسمگلنگ میں شامل ہے۔آپریشن کے دوران جنرل ڈیپارٹمنٹ فار کمبیٹنگ نارکوٹکس نے سکیورٹی سروسز کو دھوکہ دینے کی کوشش میں 16کلو گرام شبو اور 10,000ٹراماڈول گولیاں قبضے میں لے لیں جو کہ دو آگ بجھانے والے آلات کے اندر جدید اور خفیہ طریقے سے چھپائی گئی تھیں۔(جاری ہے)
وزارت داخلہ نے کہا کہ وہ ہر اس شخص کی تلاش میں ہے جو منشیات کی اسمگلنگ اس کی خریدو فروخت کے مکروہ دھندے میں ملوث ہے،حکومت ان زہریلے مادوں کو پھیلانے کی کوشش کرنے والے مجرموں کا تعاقب اور انہیں سزا دینے میں کوئی کوتاہی نہیں برتے گی۔
وزارت داخلہ نے شہریوں اور ملک میں موجود تارکین وطن پر زور دیا کہ وہ سیکورٹی فورسز کیساتھ تعاون کریں اور منشیات کے حوالے سے کسی قسم کی مشکوک سرگرمی کی اطلاع ہنگامی فون (112)اور جنرل ڈیپارٹمنٹ فار کمبیٹنگ ڈرگز کے ہاٹ لائن پر دیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
یمن میں مشتبہ امریکی فضائی حملے، حوثیوں کا ڈرون مار گرانے کا دعوی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 14 اپریل 2025ء) حوثی باغیوں کے زیر قبضہ یمنی دارالحکومت صنعاء کے گرد ونواح میں مشتبہ امریکی فضائی حملوں میں کم از کم سات افراد ہلاک اور 26 دیگر زخمی ہو گئے۔
دوسری طرف حوثی باغیوں نے پیر 14 اپریل کو دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ایک اور امریکی ایم کیو-9 ریپر ڈرون کو بھی مار گرایا ہے۔ حوثی باغیوں کی وزارت صحت کی جانب سے پیر کو جاری کیے گئے ہلاکتوں کے اعداد و شمار کے مطابق تقریباﹰ ایک ماہ قبل شروع ہونے والے امریکی فضائی حملوں کے نتیجے میں 120 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
مشرق وسطیٰ کے پانیوں میں بحری جہازوں پر حملوں کے سلسلے میں امریکہ نے ان باغیوں کو نشانہ بنانے کے لیے فضائی حملوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔
(جاری ہے)
حوثی باغیوں کے سیٹلائٹ نیوز چینل المسیرہ کی جانب سے نشر کی جانے والی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ فائر فائٹرز فضائی حملوں کی وجہ سے لگنے والی آگ کو بجھانے کی کوشش کر رہے۔ باغیوں کا دعویٰ ہے کہ یہ دارالحکومت صنعاء کے علاقے بنی ماتر میں واقع ایک سیرامکس فیکٹری تھی۔
امریکی فوج اہداف کو نشانہ بنانے کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کر رہی، تاہم وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ اب تک 200 سے زائد فضائی حملے کیے جا چکے ہیں۔
حوثی باغیوں کا ایک اور امریکی ڈرون مار گرانے کا دعویٰحوثی باغیوں نے اتوار کی رات دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے سعودی عرب کے ساتھ ملک کی سرحد پر ملک کے شمال مغربی حصے میں ایک ایم کیو-9 ریپر ڈرون کو مار گرایا۔
حوثی فوج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحییٰ سری نے ایک ویڈیو پیغام میں اسے دو ہفتوں میں ایسا چوتھا واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ باغیوں نے اس ڈرون کو ''مقامی طور پر تیار کردہ میزائل‘‘ سے نشانہ بنایا۔ امریکی حملے ایک ماہ سے جاری مہم کا حصہخبر رساں ادارے اے پی کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں حوثیوں کے خلاف نیا امریکی آپریشن سابق صدر جو بائیڈن کے دور کے مقابلے میں زیادہ وسیع دکھائی دیتا ہے۔
فضائی حملوں کی یہ نئی مہم اس وقت شروع ہوئی، جب باغیوں نے غزہ پٹی میں داخل ہونے والی امداد روکنے پر 'اسرائیلی‘ بحری جہازوں کو دوبارہ نشانہ بنانے کی دھمکی دی۔حوثی باغیوں نے نومبر 2023 سے رواں سال جنوری تک 100 سے زائد تجارتی بحری جہازوں کو میزائلوں اور ڈرونز سے نشانہ بنایا جن میں سے دو کو غرق کر دیا گیا۔ انہوں نے امریکی جنگی جہازوں کو نشانہ بنانے کی بھی کوشش کی لیکن انہیں کامیابی نہیں ملی۔
ادارت: شکور رحیم