گورنر خیبرپختونخوا سے امریکی سفیر کی الوداعی ملاقات، دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 جنوری2025ء) امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی سے اسلام آباد میں الوداعی ملاقات کی۔ یہ ملاقات ان کی سفارتی مدت کے اختتام کے موقع پر ہوئی۔ہفتہ کو گورنر ہائوس کے ترجمان کی طرف سے یہاں جاری بیان کے مطابق ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات، خطے کی ترقی اور خیبرپختونخوا میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
(جاری ہے)
اس موقع پر گورنر فیصل کریم کنڈی نے امریکی سفیر کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ڈونلڈ بلوم نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ڈونلڈ بلوم نے پاکستان اور بالخصوص خیبرپختونخوا کے عوام کی مہمان نوازی اور ثقافت کو یادگار قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان میں اپنے وقت کو ہمیشہ یاد رکھیں گے۔ انہوں نے خاص طور پر خیبرپختونخوا میں سماجی اور اقتصادی ترقی کے لیے پاکستان اور امریکا کے درمیان تعاون کو مزید بڑھانے پر زور دیا۔ گورنر فیصل کریم کنڈی نے خیبرپختونخوا میں ترقیاتی منصوبوں کے لئے امریکی حکومت کے تعاون پر شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک کے تعلقات مزید گہرے ہوں گے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
پاکستانی ہیڈ آف مشن کی افغان وزیر خارجہ سے ملاقات، مہاجرین کی واپسی پر گفتگو
پاکستانی ہیڈ آف مشن کی افغان وزیر خارجہ سے ملاقات، مہاجرین کی واپسی پر گفتگو WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز
کابل (سب نیوز)کابل میں پاکستانی ہیڈ آف مشن عبیدالرحمن نظامانی نے افغان وزیر خارجہ ملا امیر متقی سے اہم ملاقات کی ہے۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات، افغان مہاجرین کی باعزت واپسی اور خطے میں استحکام کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں دونوں جانب سے اعلی حکام بھی شریک تھے، جنہوں نے مختلف باہمی امور پر تبادلہ خیال کیا اور مستقبل میں تعاون بڑھانے پر آمادگی ظاہر کی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان اور افغانستان نے بات چیت کے عمل کو جاری رکھنے اور وفود کے تبادلوں کو فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے۔
سفارتی ذرائع کے مطابق ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی اور دونوں فریقین نے اس بات پر زور دیا کہ دوطرفہ تعلقات کو مزید بہتر بنانے کے لیے رابطے جاری رکھنا ضروری ہے۔ افغان مہاجرین کی واپسی سے متعلق انسانی اور باعزت حل تلاش کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔