عمران خان کی رہائی کا تعلق عدالت سے ہے: خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
سیالکوٹ(ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کا تعلق عدالت سے ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے عمران خان کی رہائی کو عدالتوں کا معاملہ قرار دے دیا اور کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کا تعلق عدالت سے ہے۔
انھوں نے کہا کہ یہ کہتے ہیں کہ انہیں بنی گالہ منتقل ہونے کی پیشکش ہوئی تھی لیکن بنی گالہ منتقل ہونے کی پیشکش ان کی اپنی خواہشات ہیں جس میں کوئی صداقت نہیں۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ ہماری معیشت بتدریج سنبھل رہی ہے، اگر ملک میں امن ہوجائے تو ہم خود کفیل ہوجائیں گے۔
اس سے قبل وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے بھی عمران خان کو حکومت کی طرف سے بنی گالہ منتقلی سے متعلق پیشکش کی خبروں کی تردید کی تھی۔
لاس اینجلس کی آگ نہ بجھائی جاسکی، 12 ہزارگھر راکھ کا ڈھیر، ابتک 150 ارب ڈالر کا نقصان
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: عمران خان کی رہائی خواجہ آصف
پڑھیں:
سویلینز ٹرائل کیس؛ وکیل وزارت دفاع خواجہ حارث کے دلچسپ جواب پر عدالت میں قہقہے
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے ملٹری کورٹس میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت کل تک ملتوی کر دی، آئینی بینچ نے کہا کہ کل صرف ملٹری کورٹس ہی سنیں گے۔
کیس کی سماعت کے دوران وکیل وزارت دفاع کے دلچسپ جواب پر عدالت میں قہقہے بھی لگے۔
وکیل وزارت دفاع سے جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیا کہ کیا فوجی عدالتوں میں ججز یونیفارم میں ہوتے ہیں؟ خواجہ حارث نے کہا کہ کورٹ مارشل میں ججز فوجی یونیفارم میں ہی ہوتے ہیں۔
جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیا کہ یونیفارم فوجی افسر بطور جج کیسے غیرجانبدار ہو سکتا ہے؟ جس پر وکیل وزارت دفاع خواجہ حارث نے کہا کہ یونیفارم تو آپ ججز نے بھی پہنا ہوا ہے۔ خواجہ حارث کے جواب پر عدالت میں قہقہے لگ گئے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ آپ کہنا چاہتے ہیں کالی اور خاکی وردی میں کوئی فرق نہیں ہے۔
جسٹس مسرت ہلالی نے دیے کہ آج کل تو یہاں بھی ججوں پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ کورٹ مارشل کے فیصلے اکثریت سے ہوتے ہیں۔
بعدازاں، آئینی بینچ نے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی۔