مسلم ممالک بشمول پاکستان کو لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے چیلنجز کا سامنا ہے: وزیر اعظم شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
وزیرِ اعظم شہباز شریف—فائل فوٹو
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ مسلم ممالک بشمول پاکستان کو لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے چیلنجز کا سامنا ہے۔
اسلام آباد میں لڑکیوں کی تعلیم سے متعلق کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ ملالہ یوسفزئی بھی کانفرنس میں شریک ہیں، انہیں خوش آمدید کہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کانفرنس کا انعقاد پاکستان کے لیے اعزاز ہے، شاہ سلمان اور محمد بن سلمان کے کانفرنس میں تعاون پر شکر گزار ہیں۔
نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی پاکستان پہنچ گئیں۔
شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ملالہ یوسفزئی بہادری اور ہمت کی علامت ہیں، فاطمہ جناح اپنے بھائی قائداعظم کے شانہ بشانہ کھڑی تھیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ بے نظیر بھٹو اسلامی دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم بنیں، ارفا کریم نے تاریخ بنائی اور آج مریم نواز پہلی خاتون وزیراعلیٰ ہیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ 22.
شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ ہم اسلام آباد اعلامیہ کو اقوام متحدہ اور سیکیورٹی کونسل میں پیش کریں گے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: شہباز شریف کہا کہ
پڑھیں:
دہشتگرد تنظیمیں افغانستان سے آپریٹ ہورہیں، برادر ملک لگام ڈالے: وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دہشتگرد تنظیمیں افغانستان سے آپریٹ ہورہیں ہیں، برادر اسلامی ملک انہیں لگام ڈالے۔قائد مسلم لیگ ن میاں نواز شریف سے ملاقات کے لئے ایون فیلڈ لندن پہنچے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بیلاروس کا دورہ نہایت ہی کامیاب رہا، اپنے دورے کے دوران وہاں کی فیکٹریوں کا معائنہ کیا۔انہوں نے کہا کہ معدنیات کے حوالے سے مشینری بھی بیلا روس میں بنتی ہے،اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو معدنیات کےخزانے سے نوازا ہے، وہاں کی زراعت کی مہارت سے ہم بھی فائدہ اٹھائیں گے. بیلاروس زراعت کے حوالے سے خصوصی تعاون کرے گا. دورے کے دوران وہاں مختلف شعبوں کے افراد سے ہماری سیر حاصل گفتگو ہوئی ہے۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ڈیڑھ لاکھ نوجوانوں کو بیلا روس میں روزگار ملے گا. میاں نوازشریف کی قیادت میں ملک وقوم کی خدمت کررہا ہوں . تیزی سے ترقی کرتا پاکستان ہماری منزل ہے۔وزیر اعظم نے اپنی گفتگو میں مزید کہا کہ ایران میں قتل ہونے والی مزدورں کے واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں، انہوں نے حکام کو میتوں کو جلد از جلد پاکستان لانے کی ہدایت کردی۔ان کا کہنا تھا کہ کالعدم ٹی ٹی پی سمیت دہشتگرد تنظیمیں افغانستان سے آپریٹ کررہی ہیں، افغان حکومت دہشتگرد تنظیموں کو لگام ڈالے، افغانستان برادر اور ہمسایہ ملک ہے. اب یہ افغانستان پر منحصر ہے کہ ہمسایے کے طور پر رہتا ہے یا تنازعات کے ساتھ۔شہباز شریف نے کہا کہ دوحہ معاہدہ تھا کہ افغان حکومت اپنی سرزمین کو دہشتگردی کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گی. ہم نے افغان عبوری حکومت کو کئی بار اس حوالے سے پیغام بھی بھیجا ہے، پاک فوج، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ آج سے پاکستان میں اوورسیز کنونشن کا آغاز ہو رہا ہے جو تاریخی قدم ہے. ہم سپر پاکستان سپیڈ سے قوم کی خدمت کررہے ہیں. اجتماعی کاوشوں، قوم کی دعاؤں اور شبانہ روز محنت سے کامیابی مل رہی ہے۔