میٹا نے ’ہم جنس پرستوں‘ سے متعلق اہم پابندی ہٹادی
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
ٹیکنالوجی کی کمپنی ’’میٹا‘‘ نے فیس بک سمیت اپنے دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ہم جنس پرستوں سے متعلق اہم پابندی کو ہٹانے کو اعلان کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق میٹا کے سی ای او مارک زکر برگ نے اعلان کیا ہے کہ فیس بک سمیت میٹا کے دیگر پلیٹ فارمز پر اظہار رائے کی آزادی کو توسیع دی جارہی ہے۔
مارک زکر برگ کے اعلان کے مطابق کمپنی نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ہم جنس پرستوں کو ’دماغی مریض‘ یا خواتین کو ’پراپرٹی‘ کہنے پر سے پابندی ہٹادی۔
میٹا کے سی ای او کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ہمارے پلیٹ فارمز کے ذریعے لوگ اپنے تبصروں اور تجربات کا آزادانہ تبادلہ کرسکیں۔
https://www.facebook.com/zuck/videos/1525382954801931/
مارک زکر برگ نے آزادی اظہار پر پابندی ہٹانے کے علاوہ اپنے پلیٹ فارمز سے تھرڈ پارٹی کے ذریعے فیکٹ چیک کا سلسلہ بھی ختم کردیا ہے۔ اب صارفین کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر تھرڈ پارٹی فیکٹ چیکنگ کے بجائے ’کمیونٹی نوٹس‘ نظر آئیں گے۔
مارک زکر برگ کے ہم جنس پرستوں کے خلاف تبصروں پر پابندی ہٹانے کے معاملے پر ایل جی بی ٹی کمیونٹی کی طرف سے شدید تنقید بھی کی جارہی ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ہم جنس پرستوں
پڑھیں:
پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں صارفین کو واٹس ایپ کے استعمال میں مشکلات کا سامنا
اسلام آباد:پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں صارفین کو میٹا کی کالنگ اور میسجنگ ایپ واٹس ایپ کے استعمال میں مشکلات کا سامنا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق دنیاکے مختلف ملکوں میں صارفین کو واٹس ایپ میسج بھیجنے میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق واٹس ایپ صارفین کی جانب سے ایکس اور فیس بک سمیت دیگر سوشل میڈیا ایپس پر بتایا گیا کہ انہیں واٹس ایپ پر میسج بھیجنے اور اسٹیٹس اپلوڈ کرنے میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔
پاکستان میں بھی صارفین کو واٹس ایپ کی سروس میں تعطل اور تاخیرکا سامنا ہے۔ وٹس ایپ پر بھیجے گئے پیغامات دوسرےصارفین تک پہنچنے میں تاخیرکاسامنا ہے۔
وٹس ایپ گروپ میں بھیجے گئے پیغامات، تصاویر، فوٹیجز بھی دوسرےصارفین تک نہیں پہنچ رہیں۔
میٹا یا واٹس ایپ انتظامیہ کی جانب سے فوری طور پر اس خلل سے متعلق کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق کچھ صارفین نے فیس بک اور انسٹاگرام کے استعمال میں بھی اسی نوعیت کی مشکلات کا بتایا ہے۔
یاد رہے کہ یہ تینوں ایپس میٹا کمپنی کی ملکیت ہیں۔
Post Views: 4