نادیہ افگن کی خلیل الرحمان قمر پر سخت جملے بازی
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
اداکارنادیہ افگن نے ڈرامہ رائٹر خلیل الرحمان قمر سے اپنی ناپسندیدگی کی وجہ بتائی ہے۔
نادیہ افگن ایک ورسٹائل پاکستانی ٹیلی ویژن فنکارہ ہیں۔ ان کے مقبول ترین ڈراموں میں ”سنو چندا“، ”دشمن“، ”کابلی پلاؤ“، ”شاشلک“، ”رد“، ”جفا“، “ کالا دوریا“ اور دیگر شامل ہیں۔ حال ہی میں اںہیں ڈرامہ سیریل ”تن من نیل او نیل“ میں ان کی اداکاری کی وجہ سے بے حد سراہا جارہا ہے۔
نادیہ افگن حقوق نسواں اور خواتین کی آزادی پر اپنی جداگانہ رائے رکھتی ہیں اور بے خوفی سے اس بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتی ہیں۔
حال ہی میں سوشل میڈیا پر نادیہ افگن کا ایک کلپ گردش کر رہا ہے جس میں وہ خلیل الرحمان قمر سے اپنی پہلی ملاقات اور انہیں پسند نہ کرنے کے بارے میں بتا رہی ہیں۔
ایک شو میں جب میزبان نے خلیل الرحمان قمر کے مختلف آرٹسٹوں کے بارے میں انکے متنازعہ بیانات کے حوالے سے سوال پوچھا تو نادیہ افگن نے جواب میں انہیں پہچاننے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کس کی بات کر رہے ہیں؟ میں اس نام کے کسی شخص کو نہیں جانتی ہوں اور نہ ہی اس کا نام سننا چاہتی ہوں۔ اور میں اس کے بارے میں بات بھی نہیں کرنا چاہتی۔
اداکارہ نے اپنی پہلی ملاقات کا احوال سناتے ہوئے کہا کہ میں ان سے پہلی بار ایک مشہور پروڈیوسر کے دفتر میں ملی تھی۔ میں نے دیکھا کہ ایک آدمی سگریٹ نوشی کر رہا ہے اور وہ اپنی ٹانگیں کراس کیے بیٹھا تھا۔ میں نے اخلاقا انہیں سلام کیا،تو انہوں نے تکبر سے میری طرف دیکھا اور میرے سلام کا جواب نہیں دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ شاید وہ نہیں جانتے کہ عورتوں سے کیسے بات کی جائے۔ مجھے ہماری پہلی بات چیت کے دوران ان سے اچھی وائبس نہیں ملی۔ انہوں نے جس طرح کا برتاؤ کیا وہ کسی مہذب آدمی کا برتاؤ نہیں تھا۔ اسوقت میں یہ بھی نہیں جانتی تھی کہ وہ ایک مصنف ہیں لیکن میں نے فیصلہ کیا کہ اگر مجھے موقع ملا بھی تو میں ان کے ساتھ کبھی کام نہیں کروں گی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ملک میں تعصبات پیدا کرنیوالے علماء نہیں، سیاستدان ہیں، مولانا فضل الرحمان
سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کا قیام آئین میں نہ ہوتا اگر علماء نہ ہوتے، جذباتی ماحول میں ہماری معقول آواز بھی پسند نہیں آتی، سروں پر جو پگڑیاں سجائی ہیں، وہ سر جُھکانے کے لیے نہیں اُٹھانے کے لیے ہے، پاکستان سے پیار ہے تو ایک نظریے پر جمع ہونا ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ریاستی قوتوں کے خلاف نفرتیں پیدا کی گئیں، پاکستان سے پیار ہے تو ایک نظریے پر جمع ہونا ہوگا۔ وہاڑی میں استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ان کی جماعت عوام کو متحد کرنے کے لیے کوشاں ہے، ملک میں تعصبات پیدا کرنے والے علماء نہیں سیاست دان ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مدارس اور علماء پاکستان کی وحدانیت کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ پاکستان اور دینی مدارس کا تحفظ اللہ کرے گا انہیں کچھ نہیں ہو سکتا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کا قیام آئین میں نہ ہوتا اگر علماء نہ ہوتے، جذباتی ماحول میں ہماری معقول آواز بھی پسند نہیں آتی۔ اس کے علاوہ ان کا کہنا تھا کہ سروں پر جو پگڑیاں سجائی ہیں، وہ سر جُھکانے کے لیے نہیں اُٹھانے کے لیے ہے، پاکستان سے پیار ہے تو ایک نظریے پر جمع ہونا ہوگا۔