کارساز حادثہ کیس: آئندہ سماعت پر ملزمہ کیخلاف فرد جرم عائد ہونے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
—فائل فوٹو
کارساز حادثہ کیس کی ملزمہ کے خلاف منشیات کے استعمال کے کیس میں آئندہ سماعت پر فرد جرم عائد ہونے کا امکان ہے۔
سٹی کورٹ کراچی میں کارساز حادثہ کیس کی ملزمہ کے خلاف منشیات کے استعمال کے کیس کی سماعت ہوئی۔
وکیل صفائی نے ملزمہ کا میڈیکل سرٹیفکیٹ جمع کروا دیا ہے۔
کراچی کے علاقے کار ساز کے روڈ پر پیش آنے والے ٹریفک حادثے کی تفتیش میں پیش رفت نہ ہونے کے پیشِ نظر آئی جی سندھ کی جانب سے تفتیش کے لیے خصوصی ٹیم بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ملزمہ کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی جو عدالت نے منظور کر لی۔
عدالت نے مقدمے کی سماعت بغیر کارروائی 8 فروری تک ملتوی کر دی۔
ملزمہ کی جانب سے مقدمے میں بریت کی درخواست بھی دائر ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کارساز حادثہ
پڑھیں:
زمین کی مبینہ خردبرد اور غیر قانونی الاٹمنٹ کا کیس نیب نے 9 ملزمان کیخلاف ریفرنس دائر کردیا
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سیکٹر ای 11 میں زمین کی مبینہ خردبرد اور غیر قانونی الاٹمنٹ کا کیس نیب نے 9 ملزمان کیخلاف ریفرنس دائر کردیا ۔ملزمان کی فہرست میں متعلقہ پٹواری، سی ڈی اے کے متعلقہ سابق افسران و دیگر اہم ملزمان شامل ہیں
سابق ڈائریکٹر لینڈ سی ڈی اے خالد محمود ، شائستہ سہیل ، راجہ زاہد حسین اور سید غلام حسام الدین ملزم نامزد ،سید غلام نجم الدین گیلانی ، سید غلام شمس الدین گیلانی ، سید غلام نظام الدین گیلانی ، سید غلام محی الدین گیلانی بھی ملزمان میں شامل
رجسٹرار آفس نے غیر قانونی زمین الاٹمنٹ ریفرنس کی سکروٹنی شروع کردی ۔رجسٹرار آفس کی سکروٹنی کے بعد ریفرنس کو سماعت کیلئے عدالت میں بھیجق جائے گا۔نیب کیجانب سے دائر کیا گیا ریفرنس 8 صفحات پر مشتمل ہے،
اتھارٹی نے ایک سورس رپورٹ کی بنیاد پر غیر قانونی الاٹمنٹ کا نوٹس لیا، رپورٹ میں سید غلام حسن الدین اور دیگر افراد کو سیکٹر ای الیون میں سرکاری زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ کا مرتکب قرار دیا گیا۔ انکوائری 20 اپریل 2016 کو منظور کی گئی, انکوائری کو 8 جون 2018 کو باقاعدہ تفتیش میں تبدیل کر دیا گیا،
سی ڈی اے کے سابق افسران نے غیرقانونی طور پر ملزمان کو سرکاری زمین الاٹ کی ، سابق افسران نے اس کے بدلے فوائد حاصل کئے، دوران تفتیش 21 فروری 2024 کو غلام حسام الدین اور دیگر تین پرائیوٹ خواتین نے پلی بار گین کے لیے درخواست دی،
اس سے بھی ملزمان کا قصور ثابت ہوتا ہے ، ریکارڈ کے مطابق یہ کرپشن اور کرپٹ پریکٹس کا کیس بنتا ہے، ملزمان کا ٹرائل کرکے سزا دی جائے ، ریفرنس میں استدعا
حکومت نے بسنت پر عائد پابندی اٹھانے پر غور شروع کردیا