بنگلا دیشی اسٹار تمیم اقبال نے انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
بنگلا دیش کے مشہور کرکٹر اور سابق کپتان تمیم اقبال نے ایک بار پھر انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا ہے۔
تمیم نے یہ اعلان جمعہ کے روز سوشل میڈیا پر ایک تفصیلی بیان کے ذریعے کیا، جس میں انہوں نے اپنی کرکٹ کے شاندار کیریئر کو خیرباد کہنے کے فیصلے کی وجوہات بیان کیں۔
اس سے قبل جولائی 2023 میں انہوں نے انٹرنیشنل کرکٹ چھوڑنے کا اعلان کیا تھا، تاہم 24 گھنٹے بعد انہوں نے یہ فیصلہ واپس لے لیا تھا۔ اس بار، انہوں نے واضح طور پر کہا کہ وہ کافی عرصے سے انٹرنیشنل کرکٹ سے دور تھے اور اس فیصلے پر سوچ بچار کے بعد عمل کیا ہے۔
تمیم اقبال نے کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ ان کا نام چیمپئنز ٹرافی جیسے بڑے ایونٹ کے دوران ڈسکشن کا حصہ بنے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ پہلے ہی بنگلا دیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) کے سینٹرل کنٹریکٹ سے خود کو الگ کر چکے ہیں، کیونکہ ریٹائرمنٹ یا کھیلنے کا فیصلہ کسی بھی کھلاڑی کا ذاتی ہوتا ہے۔
تمیم نے اپنے بیان میں کپتان نظم الحسین شنتو اور سلیکشن کمیٹی کا ذکر کرتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا، جنہوں نے ان کی واپسی کے امکانات کے حوالے سے نیک نیتی سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان تمام افراد کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ان کی اہمیت کو سمجھا اور ان کے فیصلے کا احترام کیا۔
تمیم اقبال نے 2007 میں ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل ڈیبیو کیا جبکہ 2008 میں ٹیسٹ کرکٹ میں قدم رکھا۔ اپنے کیریئر میں انہوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا، انہوں نے 70 ٹیسٹ میچز میں 5,134 رنز، 243 ون ڈے انٹرنیشنل میں 8,357 رنز اور 78 ٹی ٹوئنٹی میچز میں 1,758 رنز بنائے۔
تمیم اقبال نے اپنے بیان میں کہا کہ انہوں نے بنگلا دیش کرکٹ بورڈ کو اپنے ریٹائرمنٹ کے فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے، ان کا یہ فیصلہ نہ صرف بنگلا دیشی کرکٹ کے لیے ایک بڑا لمحہ ہے بلکہ ان کے مداحوں کے لیے بھی ایک جذباتی خبر ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: انٹرنیشنل کرکٹ تمیم اقبال نے انہوں نے
پڑھیں:
ٹرمپ نے6 کروڑ سے زیادہ امریکیوں کے ریٹائرمنٹ فوائد خطرے میں ڈال دیئے ہیں. جوبائیڈن
شکاگو(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 اپریل ۔2025 )امریکا کے سابق صدر جو بائیڈن نے وائٹ ہاﺅس چھوڑنے کے بعد اپنی پہلی تقریر میں اپنے جانشین ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے حکومت میں ردوبدل کی مذمت کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اس کوشش سے امریکیوں کی ریٹائرمنٹ کے فوائد خطرے میں پڑ گئے ہیں امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق جو بائیڈن نے شکاگو میں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 100 دن سے بھی کم عرصے میں ٹرمپ انتظامیہ نے حیران کن نقصان اور تباہی کی ہے، یہ سب حیرت انگیز ہے کہ اتنی جلدی ایسا کیسے ہو سکتا ہے؟.(جاری ہے)
ریٹائرمنٹ اور معذوری کے فوائد ادا کرنے والے قومی ادارے کا حوالہ دیتے ہوئے سابق صدر نے کہا کہ انہوں نے سوشل سیکیورٹی انتظامیہ کو دھوکا دیا ہے جس نے 7 ہزار ملازمین کو فوائد سے محروم کر دیا ہے سابق امریکی صدر نے تقریبا آدھے گھنٹے تک تقریر کی صدر ٹرمپ نے جو بائیڈن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سوشل میڈیا پر ایک مختصر ویڈیو پوسٹ کی جس میں ان میں سے ایک واقعہ پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا بائیڈن کی جانب سے سوشل سکیورٹی کے موضوع کے انتخاب کا مقصد ٹرمپ پر دباﺅ بڑھانا تھا تاکہ وہ حکومت کی اصلاحات کی کوششوں میں تیزی لائیں. جو بائیڈن نے ایجنسی میں عملے کی کمی پر روشنی ڈالی جسے ٹرمپ اور ان کے ارب پتی معاون ایلون مسک نے اپنے ”ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشینسی“ کے حصے کے طور پر آگے بڑھایا ہے اور کہا ہے کہ سوشل سکیورٹی کی ویب سائٹ بند ہو رہی ہے اور ریٹائرڈ افراد کو ان کے فوائد حاصل کرنے سے روک رہی ہے یہ پروگرام جس پر 6 کروڑ 50 لاکھ سے زائد امریکی انحصار کرتے ہیں واشنگٹن میں رائے دہندگان کے تئیں حساسیت کی وجہ سے سیاست کی تیسری ریل کے طور پر جانا جاتا ہے. بائیڈن کا کہنا تھا کہ بہت سے امریکی صرف خوراک خریدنے کے لیے سماجی تحفظ پر انحصار کرتے ہیں اور ان میں سے بہت سے فائدہ اٹھانے والوں کی واحد آمدنی یہی ہے اگر اسے کاٹ دیا گیا تو یہ لاکھوں لوگوں کے لیے تباہ کن ہوگا . انہوں نے ٹرمپ کے وزیر تجارت اور سابق ہیج فنڈ منیجر ہاورڈ لوٹنک کو ایک حالیہ بیان پر تنقید کا نشانہ بنایا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ دھوکا باز افراد چیک غائب ہونے کی شکایت کریں گے لیکن اپنی ساس کے غائب ہونے کی کوئی شکایت نہیں کرتے جو بائیڈن نے اس کردار کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ 94 سالہ اس ماں کا کیا ہوگا جو خود سے اپنی زندگی گزار رہی ہے جس کے خاندان میں کوئی ارب پتی نہیں ہے؟.