منڈی بہاالدین؛ گھر میں آتشبازی کا سامان پھٹنے سے خواتین سمیت 6 افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
منڈی بہاالدین:
گھر میں آتش بازی کا سامان پھٹنے سے خواتین سمیت 6 افراد جاں بحق ہو گئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق منڈی بہا الدین کے علاقے کوٹ پھلے شاہ میں ایک گھر میں دھماکا ہوا، جس میں 6 افراد جاں بحق اور 7 زخمی ہو گئے۔ ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکا آتش بازی کے سامان میں آگ لگنے کے باعث ہوا۔
واقعے میں جاں بحق ہونے والوں میں 4 خواتین اور ایک بچی شامل ہے۔ دھماکے کی وجہ سے ملحقہ مکان کی چھت بھی گر گئی، جس کی وجہ سے بھی 2 خواتین جاں بحق ہوئیں۔
واقعے کے بعد امدادی کارروائی کے دوران لاشوں اور زخمیوں کو آر ایچ سی پاہڑیانوالی اور ٹی ایچ کیو اسپتال پھالیہ منتقل کردیا گیا ہے۔
دھماکے سے جاں بحق والے 4افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے جب کہ 7 زخمی افراد میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
میڈرڈ: کشتی الٹنے سے 44 پاکستانیوں سمیت 50 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے
تارکین وطن کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم واکنگ بارڈرز نے کہا ہے کہ مغربی افریقہ سے کشتی کے ذریعے اسپین پہنچنے کی کوشش کرنے والے کم از کم 50 تارکین وطن ڈوب کر ہلاک ہو گئے ہیں، جاں بحق ہونے والے 44 افراد کا تعلق پاکستان سے ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق مراکش کے حکام نے تصدیق کی ہے کہ ایک کشتی سے 36 افراد کو بچایا گیا ہے جو 2 جنوری کو موریطانیہ سے روانہ ہوئی تھی اور اس میں 86 تارکین وطن سوار تھے جن میں 66 پاکستانی بھی شامل تھے۔
انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہے کہ اس نے 6 روز قبل تمام ممالک کے حکام کو لاپتا کشتی کے بارے میں آگاہ کیا تھا۔ سمندر میں گم ہونے والے تارکین وطن کے لیے ہنگامی فون لائن فراہم کرنے والی ایک غیر سرکاری تنظیم الارم فون کا کہنا ہے کہ اس نے 12 جنوری کو اسپین کی میری ٹائم ریسکیو سروس کو الرٹ کر دیا تھا۔
سروس کا کہنا ہے کہ اسے کشتی کے بارے میں کوئی علم نہیں ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر واکنگ بارڈرز کی پوسٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کینری جزائر کے علاقائی رہنما فرنینڈو کلیویجو نے متاثرین کے لیے دکھ کا اظہار کیا اور اسپین اور یورپ پر زور دیا کہ وہ ایسے مزید سانحات کی روک تھام کے لیے اقدامات کریں۔
انہوں نے لکھا کہ ’بحراوقیانوس افریقہ کا قبرستان نہیں بننا چاہیے، اس کے لیے اقدامات کیے جانے چاہییں، واکنگ بارڈرز کی سی ای او ہیلینا مالینو نے ایکس پر بتایا کہ ڈوبنے والوں میں سے 44 کا تعلق پاکستان سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ 13 دن تک مدد کے لیے پکارتے رہے لیکن انہیں بچانے کے لیے کوئی بھی نہیں آیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بحر اوقیانوس تنظیم واکنگ بارڈرز ڈوبنے قبرستان کشتی الٹ گئی مراکش