بھارت: بے اولاد خاتون کو حاملہ بنائیں، 5 لاکھ حاصل کریں: فراڈ میں ملوث گینگ گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
بہار پولیس نے فراڈ کا انوکھا طریقہ اپنا کر لوگوں کو لوٹنے والے گینگ کو گرفتار کرلیا، اسکیم میں ملوث لوگ بے اولاد خواتین کو حاملہ بنانے کے بدلے میں مردوں کو 5 لاکھ روپے دینے کا وعدہ کرتے تھے۔
بھارتی خبر رساں ادارے انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق بہار پولس نے اس گینگ کے خلاف کارروائی کی اور ضلع نوادہ سے 3 لوگوں پرنس راج، بھولا کمار اور راہول کمار کو رفتار کرلیا۔
فراڈ میں ملوث ملزمان ‘آل انڈیا پریگننٹ جاب (بچوں کی پیدائش سروس)’ اور ‘پلے بوائے سروس’ جیسے پروگراموں کی آڑ میں دھندہ چلا رہے تھے اور فون کال کے ذریعے لوگوں کو لالچ دے کر پیسے بٹور رہے تھے۔
پولیس کے مطابق دھوکہ باز مختلف ریاستوں کے لوگوں کو فون یا واٹس ایپ کے ذریعے رابطہ کرتے تھے اور بتاتے تھے کہ ان کا کام ایسی خواتین کو حاملہ کرنا ہے جو بچہ پیدا کرنے سے قاصر ہیں اور اس کے بدلے میں 5 لاکھ روپے دینے کا وعدہ کیا، وہ پروسیجر کی ناکامی کی صورت میں اضافی 50 ہزار روپے دینے کی جھوٹی یقین دہانی بھی کراتے تھے۔
متاثرین کی جانب سے دلچسپی ظاہر کرنے کے بعد گروہ 500 روپے سے لے کر 20 ہزار روپے تک آن لائن رجسٹریشن فیس کا مطالبہ کرتا تھا۔
گرفتار ملزمان لوگوں کو پھنسانے کے لیے سرگرم تھے، پولیس نے گرفتار افراد کے قبضے سے 6 اسمارٹ فونز ضبط کرلیے۔
کال ریکارڈ، واٹس ایپ فوٹوز، آڈیو ریکارڈنگ اور ٹرانزیکشن کی تفصیلات سمیت مجرمانہ شواہد حاصل کرنے کے بعد پولیس نے گینگ کے پورے نیٹ ورک کے خلاف کارروائی شروع کردی ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
مسلمانوں کی زمینوں سے متعلق بل پر بھارت میں شدید احتجاج، 3 افراد ہلاک، 118 گرفتار
کولکتہ: بھارت کی ریاست مغربی بنگال میں مسلمانوں کی وقف زمینوں سے متعلق قانون سازی کے خلاف شدید احتجاج کے دوران تشدد بھڑک اٹھا، جس کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور 118 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔
یہ احتجاج جمعے کے روز مرشدآباد ضلع میں شروع ہوا، جہاں ہزاروں مظاہرین نے سڑکوں پر نکل کر بل کے خلاف نعرے بازی کی۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا۔ ہفتے کو ریاستی پولیس کے اعلیٰ افسر جاوید شمیم نے تصدیق کی کہ 15 پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔
ریاستی ہائی کورٹ کے حکم پر وفاقی فوج کو علاقے میں تعینات کیا گیا ہے۔ احتجاج کی وجہ بننے والا ’وقف ترمیمی بل‘ رواں ماہ کے آغاز میں پارلیمنٹ سے منظور کیا گیا تھا۔
مودی حکومت کا کہنا ہے کہ یہ بل وقف جائیدادوں کے نظم و نسق میں شفافیت لانے کے لیے ہے اور طاقتور وقف بورڈز کو جواب دہ بنانا مقصود ہے۔ تاہم اپوزیشن جماعتوں نے اسے مسلمانوں پر حملہ قرار دیا ہے۔
کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے بل کو مسلمانوں کے خلاف اور اقلیتوں کے لیے خطرناک قرار دیا، جب کہ وزیراعظم نریندر مودی نے اسے ’تاریخی قدم‘ قرار دیا۔
یاد رہے کہ مودی حکومت نے اس سے قبل کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کی تھی اور ایودھیا میں بابری مسجد کی جگہ مندر کی تعمیر کی حمایت کی تھی، جسے تنقید کا سامنا رہا ہے۔