غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے بدلے قدرت کا انتقام ،لاس اینجلس ہیروشیماپر ایٹمی حملے کے بعد کا منظر پیش کرنے لگا
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
نیویارک (نیوزڈیسک)لاس اینجلس کا آگ سے متاثرہ پیسیفک پیلیسیڈ ہیروشیما پر ایٹمی حملے کے بعد کا منظر پیش کرنے لگا.آگ سے متاثرہ علاقے پیسیفک پیلیسیڈ کی سامنے آنے والی تصاویر سے نقصانات کا اندازہ ہوتا ہے۔
امریکی شہر لاس اینجلس کے جنگلات میں لگنے والی آگ نے رہائشی علاقوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، آگ سے ہونے والی تباہی کے بعد لاس اینجلس کا پیسیفک پیلیسیڈ کا علاقہ ہیروشیما پر ایٹمی حملے کے بعد کا منظر پیش کرنے لگا ہے۔
لاس اینجلس کے کاؤنٹی شیرف رابرٹ لونا نے نقصانات کے بارے میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے جیسے یہاں ایٹم بم گرا ہوا۔لاس اینجلس میں لگنے والی اس خوفناک آگ کو اب امریکی تاریخ کی سب سے مہنگی آفت قرار دیا جا رہا ہے جس میں آگ سے نقصان کا ابتدائی تخمینہ 150 ارب ڈالر تک لگایا گیا ہے
آگ سے 6 ہزار سے زائد گھر اور عمارتیں تباہ ہو چکے جبکہ 4 سے 5 ہزار مکانات کو جزوی نقصان پہنچا ہے، آتشزدگی کے باعث انشورنس انڈسٹری کو تقریباً 8 ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہواہے۔امریکی میڈیا کے مطابق منگل سے لگی آگ نے 36 ہزار ایکڑ سے زائد رقبےکو لپیٹ میں لے رکھا ہے
آگ لگنے سے اب تک ہلاکتوں کی تعداد 10 ہو چکی ہے اوراس میں مزید اضافے کا خدشہ ہے جبکہ درجنوں افراد زخمی ہیں۔آگ سے متاثرہ علاقے پیسیفک پیلیسیڈ کی سامنے آنے والی تصاویر سے بھی نقصانات کا اندازہ ہوتا ہے۔
آر ایل این جی کی نئی قیمت مقرر ،نئی قیمتوں کا نوٹیفیکیشن جاری
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: لاس اینجلس نے والی کے بعد
پڑھیں:
جعفر ایکسپریس حملے میں افغانستان کو دیا گیا امریکی اسلحہ استعمال ہوا، امریکی اخبار کی تصدیق
بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر دہشت گردوں کے حملے میں استعمال ہونے والا اسلحہ امریکا نے افغانستان کو دیا تھا۔
اس بات کی تصدیق امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی ایک تحقیقاتی رپورٹ میں کی گئی۔ جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 2018 میں امریکا میں بننے والی رائفل استعمال ہوئی تھی۔
یہ رائفل پاک فوج کے آپریشن کے نتیجے میں بلوچستان ٹرین حملے کے بعد حملہ آوروں کے پاس سے برآمد ہوئی تھی۔
خیال رہے کہ پاکستانی حکام نے حملہ آوروں سے برآمد ہونے والا ایم 16 رائفلز، دیگر جدید ہتھیار اور نائٹ وژن ڈیوائسز سمیت دیگر اسلحہ صحافیوں کو دیکھایا تھا۔
اُس وقت پاکستان نے حملہ آوروں سے برآمد ہونے والے اسلحے کی جانچ پر واضح طور پر یہی مؤقف اپنایا تھا کہ یہ امریکی ساختہ اسلحہ ہے جو امریکی فوج افغانستان چھور گئی تھی۔
امریکی اخبار کی تحقیقاتی رپورٹ میں پاکستان کے اس مؤقف کی تصدیق کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ امریکی فوج اور پینٹاگون نے بھی تصدیق کی ہے کہ حملہ آروں سے برآمد ہونے والے اسلحہ میں سے 63 ہتھیار امریکی حکومت نے افغان فورسز کو دیے تھے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ان میں سے ایک M4A1 رائفل 2018 میں امریکا میں بنی تھی جو امریکی فوج افغانستان سے انخلا کے وقت وہی چھوڑ گئے تھے۔
تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق اُس وقت طالبان کو اربوں ڈالر کے امریکی فوجی ساز و سامان ہاتھ لگے تھے جو بعد میں سرحد پار پاکستان کے اسلحہ بازاروں اور عسکریت پسندوں کے ہاتھوں تک پہنچا۔
امریکی اخبار کی رپورٹ می مزید بتایا کہ اب یہ امریکی رائفلز، مشین گنز اور نائٹ وژن گلاسز کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور دیگر گروپس حملوں میں استعمال کر رہے ہیں۔