بلوچستان: سرکاری اسپتالوں میں 8 تا 11 بجے تک علامتی ہڑتال جاری
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
— فائل فوٹو
بلوچستان بھر کے سرکاری اسپتالوں کی او پی ڈیز میں گرینڈ ہیلتھ الائنس کی علامتی ہڑتال جاری ہے۔
کوئٹہ: سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹرز کی علامتی ہڑتال ڈیڑھ ماہ سے جاریبلوچستان بھر کے سرکاری اسپتالوں کی او پی ڈیز میں گرینڈ ہیلتھ الائنس کی علامتی ہڑتال ڈیڑھ ماہ سے جاری ہے۔
اسپتالوں کی او پی ڈیز میں یہ علامتی ہڑتال صبح 8 بجے سے11 بجے تک کی جا رہی ہے جس کے باعث مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
گرینڈ ہیلتھ الائنس نے اس ضمن میں مطالبہ کیا ہے کہ اسپتالوں کو پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت چلانے کا فیصلہ واپس لیا جائے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سرکاری اسپتالوں
پڑھیں:
بلوچستان، سرکاری اداروں میں 13 ارب سے زائد کی مالی بے قاعدگی کا انکشاف
محکمہ خزانہ بلوچستان کے ذرائع کے مطابق 23-2021 کے دوران محکمہ مواصلات و تعمیرات میں 13 ارب 34 کروڑ کے غیر مجاز اخراجات کی نشاندہی کی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے محکمہ مواصلات و تعمیرات میں 13 ارب سے زائد کی بے قاعدگی کا انکشاف ہوا ہے۔ نجی ٹی وی چینل نے محکمہ خزانہ کے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ 23-2021 کے دوران محکمہ مواصلات و تعمیرات میں 13 ارب 34 کروڑ کے غیر مجاز اخراجات کی نشان دہی کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق آڈٹ میں معلوم ہوا کہ 12 ارب 11 کروڑ روپے کی بے ضابطگیاں ہوئی ہیں اور حکومتی ٹیکسوں کی مد میں 52 کروڑ روپے کی کم وصولی کی گئی۔ سرکاری خزانے سے 61 کروڑ 92 لاکھ روپے کی اضافی ادائیگیاں کی گئیں، جبکہ محکمے نے مجموعی طور پر 9 کروڑ 50 لاکھ روپے کی وصولی نہیں کی۔ آڈٹ آبزرویشنز کا محکمے کی جانب سے تسلی بخش جواب نہیں دیا گیا۔ آڈٹ رپورٹ میں ذمہ دار افراد کی نشان دہی اور کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔
گزشتہ ہفتے بلوچستان میں کوئٹہ کے سول اسپتال میں بھی دوائیوں کی خریداری کی مد میں ایک ارب سے زائد کی بے قاعدگیوں کا بھی انکشاف ہوا تھا۔ 22-2017 تک کے آڈٹ میں زبردست بے قاعدگیاں سامنے آئیں۔ آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا کہ گزشتہ 5 سال میں اسپتال کے مین اسٹور سے 2 کروڑ 28 لاکھ کی دوائیاں غائب ہوئیں۔ رپورٹ کے مطابق اسٹنٹس کی 3 کروڑ 17 لاکھ کی مشکوک خریداری بھی سامنے آئی ہے۔ اسٹنٹس کی مقامی خریداری میں 4 کروڑ خرچ کئے گئے تھے۔ آکسیجن پلانٹ کے ٹینڈرز میں ڈیڑھ کروڑ سے زائد کی بے قاعدگیاں ہوئیں۔ سول اسپتال کو آکسیجن سلنڈر کی غیر ضروری کھپت سے 6 کروڑ کا نقصان ہوا۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق وردی، فرنیچر اور مشینری کی خریداری کی مد میں 6 کروڑ 18 لاکھ کی بے قاعدگیاں کی گئیں۔