ویبنار کے مقررین کی اقوام متحدہ سے تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے کردار ادا کرنے کی اپیل
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
ذرائع کے مطابق فرینڈز آف کشمیر (انٹرنیشنل) کے زیراہتمام ”کشمیریوں کا حق خودارادیت“ کے عنوان سے ایک ویبینار کا انعقاد کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ فرینڈز آف کشمیر (انٹرنیشنل) کے زیراہتمام ”کشمیریوں کا حق خودارادیت“ کے عنوان سے ایک ویبینار کا انعقاد کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ویبینار سے فرینڈز آف کشمیر انٹرنیشنل کی چیئرپرسن غزالہ حبیب، گلوبل پاکستان کشمیر سپریم کونسل کے چیئرمین راجہ سکندر خان، اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر شگفتہ اشرف، کالم نگار و صحافی مظہر برلاس، ریسرچ آفیسر سینٹر فار انٹرنیشنل اسٹریٹجک اسٹڈیز طیبہ خورشید اور نائب چیئرمین فرینڈز آف کشمیر عبدالحمید لون اور دیگر نے خطاب کیا۔ پروفیسر شگفتہ اشرف نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کشمیری عوام پر مظالم کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے جس پر عالمی برادری کی خاموشی افسوسناک ہے۔ انہوں نے سوال کیا آخر دنیا خاص طور پر اقوام متحدہ کب تک مسئلہ کشمیر کے حوالے سے مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کرتے رہیں گے۔ انہوں نے اقوام متحدہ سے اپیل کی کہ وہ بھارت کو مظلوم کشمیریوں پر مظالم سے روکے اور تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے بھارتی قیادت پر دباﺅ ڈالے۔
طیبہ خورشید نے کہا کہ پاکستان ایک مرتبہ پھر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن بن گیا ہے جو خوش آئند ہے لہذا اسے چاہیے کہ وہ بڑی طاقتوں کے ساتھ فعال طور پر رابطے میں رہے اور مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی پلیٹ فارموں پر مزید موثر طریقے سے اٹھائے۔ عبدالحمید لون نے کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کی اہمیت پر زور دیا اور مسئلہ کشمیر کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر زندہ رکھنے پر زور دیا۔
راجہ سکندر نے کشمیر کاز کی حمایت کرنے والے تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان تعاون پر زور دیا۔ انہوں نے کشمیریوں کے حقوق کی وکالت کرنے کے واحد مشن کے ساتھ ایک پلیٹ فارم کے تحت کام کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک مضبوط و مستحکم پاکستان ہی تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی کا ضامن ہے۔ غزالہ حبیب نے اپنے اختتامی کلمات میں تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور کشمیری عوام کی حمایت کے لیے موثر اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ پر زور دیا انہوں نے
پڑھیں:
رجب بٹ نے ماں کے نام پر ایک اور تنازعہ کھڑا کردیا
لاہور(نیوز ڈیسک)پاکستان کے مشہور ٹک ٹاکر اور یوٹیوبر رجب بٹ اپنی شادی پر اسراف، پولیس کیسز، لڑائی جھگڑوں اور 295 کے نام سے اپنا پرفیوم لانچ کرنے کے بعد اپنے حالیہ کیس کی وجہ سے خبروں میں ہیں، لیکن اس بار انہوں نے ایک ایسا قدم اٹھایا ہے جس نے سوشل میڈیا صارفین کو طیش دلا کر ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔
رجب بٹ نے اپنی ماں کی تصویر اپنے بازو پر گودنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں اپنی ماں سے بے انتہا پیار ہے اور یہ ٹیٹو ان کے اس پیار کا ثبوت ہے۔ وہ ہمیشہ اپنی ماں کی تصویر کو اپنے ساتھ لگا کر رکھنا چاہتے تھے۔ یہ ان کا دوسرا ٹیٹو ہوگا، اور وہ اسے اپنے لیے ایک خاص قدم قرار دے رہے ہیں۔
رجب نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کے علماء کے مطابق، یہ عمل جائز ہے، لیکن ساتھ ہی انہوں نے لوگوں کو مشورہ دیا کہ اگر وہ یہ سمجھتے ہیں کہ اسلام میں ایسا جائز نہیں ہے تو وہ ان کی نقل نہ کریں۔
لیکن سوشل میڈیا صارفین رجب بٹ کے اس اقدام پر سخت برہم ہیں اور انہوں نے سخت الفاظ میں رجب بٹ پر تنقید کی ہے۔ بہت سےصارفین کا کہنا ہے کہ ٹیٹو بنوانا اسلام میں حرام ہے اور ماں سے محبت کا اظہار کرنے کے اور بھی طریقے ہیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ اپنی والدہ سے پیار کرنا بہت نیک کام ہے لیکن اپنے جسم پر ان کے چہرے کا ٹیٹو بنوانا آپ کی محبت کے اظہار کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔ کچھ صارفین نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ سوشل میڈیا پر اتنے متنازعہ اقدامات شیئر کرنے کے بجائے فی الحال اس سے دوری اختیار کرے رکھیں۔
یاد رہے کہ یہ پہلی بار نہیں ہے جب رجب بٹ نے کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہو۔ ان کی شادی، لڑائیوں، اور حال ہی میں پرفیوم لانچ کے بعد بھی ان پر کئی اعتراضات اٹھائے گئے تھے۔ اب یہ نیا اقدام بھی بحث کا باعث بنا ہوا ہے۔
سوال یہ ہے کہ کیا واقعی ٹیٹو بنوانا ماں سے محبت کا صحیح اظہار ہے؟ یا پھر یہ محض توجہ حاصل کرنے کا بہانہ؟ فی الحال جہاں رجب بٹ اپنے فیصلے پر قائم ہیں،وہیں سوشل میڈیا پر ان کی مخالفت بھی زوروں پر ہے۔
مزیدپڑھیں:گہرے سمندر میں رہائش کا خواب حقیقت کے قریب، برطانوی سائنسدانوں نے بڑا منصوبہ تیار کرلیا