شہری اتحاد کا بنیادی مسائل حل نہ کرنے کیخلاف احتجاج کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
جیکب آباد(نمائندہ جسارت)شہری اتحاد جیکب آباد کا اجلاس، عہدیدار مقرر ،صحت، امن و امان، پینے کا صاف پانی اور بنیادی سہولیات نہ ہونے پر تشویش کا اظہار، شہر کے بنیادی مسائل حل نہ ہونے کی صورت میں احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان۔ تفصیلات کے مطابق جیکب آباد کی سیاسی، سماجی، دینی، بیوپاری اور سول سوسائٹی کی ایک سو سے زائد تنظیموں پر مشتمل شہری اتحاد جیکب آباد کی جنرل کونسل کا اجلاس صدر محمد یاسر ابڑو کی صدارت میں ہوا۔اجلاس میں جنرل سیکرٹری ڈاکٹر اے جی انصاری، نائب صدر ابوبکر سومرو،( ضلعی امیر جماعت اسلامی ) علامہ مقصود علی ڈومکی، عبدالحئی سومرو، عبدالستار جاگیرانی، حاجی غلام نبی رند، ابوبکر سومرو، مقبول لاشاری، محمد عالم کھوسو، انتظار حسین چھلگری، گل حسن ٹالانی، سری چند بھائونانی، شلو کمار، گلاب جان مینگل، میاں احمد بلیدی، علی مردان سیال، گل حسن سومرو، محمد حنیف جکھرانی، عبدالفتاح ڈومکی اور لکمیر چاچڑ سمیت بڑی تعداد میں مختلف پارٹیوں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔اس موقع پر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جیکب آباد شہر مسائلستان بن چکا ہے عوام صحت، تعلیم، پینے کے صاف پانی، امن وامان، صفائی، بجلی، گیس کی سہولت سے محروم ہے، بنیادی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے عوام کا جینا محال ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ شہری اتحاد کی تاریخی جدوجہد کی بدولت شہریوں کو پینے کا میٹھا اور صاف پانی فراہم کرنے کے لیے میگا واٹر سپلائی اسکیم بنائی گئی لیکن سازش کے تحت اس کو ناکام بنایا گیا ہے جس کی وجہ سے شہری صاف پانی کے لیے ترس رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ضلع میں بے امنی عروج پر ہے ڈکیتی، چوری، لوٹ مار، اغوا اور قتل و غارت گری کی وجہ سے عوام عدم تحفظ کا شکار ہے، سرکاری اسپتالوں میں آنے والے غریب مریضوں کو علاج کی سہولت فراہم نہیں، کروڑوں کا بجٹ ہونے کے باوجود جمس اسپتال میں ادویات کی قلت ہے۔انہوں نے کہا کہ شہر میں بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ نے عوام کو اذیت میں مبتلا کردیا ہے۔رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ شہر کے بنیادی مسائل کو حل کیا جائے بصورت دیگر شہری اتحاد کی جانب سے احتجاجی تحریک چلائی جائے گی دوسری جانب اجلاس میں شہری اتحاد جیکب آباد کے عہدیدار مقرر کئے گئے جنرل کونسل کے اجلاس میں جنرل سیکرٹری ڈاکٹر اے جی انصاری نے شہری اتحاد کے نئے عہدیداروں کا اعلان کیا جس کے مطابق سینئر نائب صدر احمد علی بروہی، نائب صدور میں ، محمد ابوبکر سومرو،عبدالستار جاگیرانی، علامہ مقصود ڈومکی، حاجی غلام نبی رند، لعل چند سیتلانی، جوائنٹ سیکرٹری محمد وارث جکھرانی، مقبول احمد لاشاری، حماد اللہ انصاری، گلاب جان مینگل، محمد شعبان ابڑو، پریس سیکرٹری زاہد حسین رند، انفارمیشن سیکرٹری عبدالحئی سومرو، فنانس سیکرٹری گل حسن ٹالانی، ڈیجیٹل سوشل میڈیا کوآرڈینیٹر وحید بروہی، میڈیا کوآرڈینیٹر معاویہ بنگلانی، کوآرڈینیٹر عاصم گل ابڑو جبکہ سپریم کونسل میں انتظار حسین چھلگری، ندیم قریشی، ایڈووکیٹ مظفر علی رند، محمد یوسف میمن، محمد عالم کھوسو، بابو مہیش کمار لاکھانی، سمیع اللہ سرھیو، فقیر مولا بخش کھوسو، نصر اللہ ڈومکی، الطاف حسین میرانی، جان پرویز، سری چند بھائونانی، شلو کمار، پاسٹر شارون یوسف، مولانا عبدالجبار رند، رحمت اللہ کھوسو، مجیب الرحمن بنگلانی، میاں احمد بلیدی، محمد علی پلال، حاجی لکمیر چاچڑ، عبدالنبی لاشاری، گل حسن سومرو، شاہد حسین جوادی، محمد سلیم سومرو، احسان علی سہاگ، فدا علی لکھن، محمد رمضان گولو، چاکر جونیجو، ایڈوکیٹ جی ایم سومرو، احمد علی ٹالانی، رفیق احمد فخری، نثار احمد ویسر، عید محمد ڈومکی، شمس الدین سومرو، شاہ بخش ابڑو، شاہنواز منجھو، عبدالطیف سومرو، عبدالمجید سرکی شامل ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: شہری اتحاد جیکب ا باد صاف پانی گل حسن کہا کہ
پڑھیں:
پی ٹی آئی احتجاج: 3 اہلکار جاں بحق 106 زخمی جبکہ شہری محفوظ رہے، وزارتِ داخلہ کی سینیٹ میں رپورٹ پیش
---فائل فوٹوسینیٹ کے اجلاس میں وقفۂ سوالات کے دوران وزارتِ داخلہ نے حالیہ پی ٹی آئی کی جانب سے اسلام آباد میں کیے گئے احتجاج پر تحریری جواب جمع کروا دیا۔
وزارتِ داخلہ کے تحریری جواب کے مطابق اسلام آباد میں 24 تا 27 نومبر امن و امان کی صورتحال کے باعث قانون نافذ کرنے والے 3 اہلکار جاں بحق ہوئے، حالیہ احتجاج میں کسی شہری کے جاں بحق ہونے کی اطلاع نہیں ملی، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 106 اہلکار زخمی ہوئے جبکہ احتجاج میں کسی بھی شہری کے زخمی ہونے کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
وزارتِ داخلہ کے مطابق پُرتشدد مظاہرین کے خلاف 17 فوجداری مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
سینیٹ اجلاس کے دوران پیپلز پارٹی کے سینیٹر مسرور نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی سمندر میں ڈوب کر مر گئے۔
جواب میں بتایا کہ جون 2023ء میں یونان کشتی حادثے پر ایف آئی اے نے 175 انکوائریز اور 197 مقدمات درج کیے، ایف آئی آرز میں 271 انسانی اسمگلروں کو نامزد کیا گیا، 164 اسمگلرز کو گرفتار کیا گیا اور 194 کا چالان کیا گیا۔
وزارتِ داخلہ کے تحریری جواب میں مزید بتایا گیا کہ 5 مقدمات میں سے 4 انسانی اسمگلروں نے اقبال جرم کیا ہے، انسانی اسمگلروں سے ملے ہوئے ایف آئی اے افسران کے خلاف کارروائی کی گئی جبکہ 38 ایف آئی اے افسران کو ملازمت سے نکالا گیا ہے۔
پی ٹی آئی کا احتجاج روکنے کیلئے اسلام آباد انتظامیہ تیارذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد انتظامیہ نے غیر قانونی اجتماع روکنے کیلئے تیاریاں شروع کر دیں، پولیس کو آنسو گیس شیل، ربر کی گولیاں اور اینٹی رائٹ کٹس مہیا کر دی گئیں۔
تحریری جواب کے مطابق دسمبر 2024ء یونان کشتی حادثے کے بعد 182 انسانی اسمگلرز کو گرفتار کیا، ان میں 16 انسانی اسمگلرز دسمبر میں یونان کشتی حادثے میں ملوث تھے، بدنام زمانہ گینگ والے 6 انسانی اسمگلرز اور 15 ماسٹر مائنڈ کو گرفتار کیا گیا، 253 ملین روپے کی جائیداد اور اکاؤنٹس کو ضبط کیا گیا، بیرون ملک رہنے والےانسانی اسمگلرز کے خلاف 35 ایم ایل اے درخواستیں بھیجی ہیں۔
تحریری جواب میں وزارتِ داخلہ نے کہا ہے کہ ایف آئی اے کے 4 افسران کے خلاف ایف آئی آر درج ہوئیں اور 20 کو گرفتار کیا گیا، 30 ایف آئی اے افسران کے خلاف محکمانہ کارروائی کی گئی جبکہ 19 کو شوکاز نوٹس جاری کیے۔
اجلاس کے دوران پی ٹی آئی ارکان کی جانب سے احتجاج اور نعرے بازی کی گئی۔
بعد ازاں سینیٹ کا اجلاس 20 جنوری شام 4 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔