Jasarat News:
2025-04-15@06:44:10 GMT

شکارپور: ایس ایس پی کے خلاف مقدمہ درج

اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT

شکار پور (نمائندہ جسارت) شکارپور کے تھرڈ ایڈیشنل سیشن جج عبدالسمیع قریشی کی جانب سے مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا، عدالت میں (انویسٹیگیشن) آئی او کو پیش نہ کرنے پر مقدمہ درج کیا گیا، عدالت نے میاں گوٹ تھانے کے آئی او کو ایس ایچ او مظفر شیخ کو گرفتار کرکے طلب کرنے کا حکم کیا گیا تھا، عدالت کی جانب سے مسلسل نوٹس نکالے گئے لیکن توجہ نہ دی گئی جس پر توہین عدالت پر مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

”میٹا “کے خلاف انسداد اجارہ داری کے مقدمے کی سماعت آج شروع ہو گی

واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14 اپریل ۔2025 )ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے ”میٹا “کے خلاف انسداد اجارہ داری کے تاریخی مقدمے کی سماعت آج شروع ہو گی مقدمے میں وفاقی انتظامی اداروں نے سوشل میڈیا کی اس بڑی کمپنی پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے انسٹاگرام اور واٹس ایپ خرید کر غیر قانونی طور پر مقابلہ دبانے کی کوشش کی ہے.

(جاری ہے)

امریکی جریدے کے مطابق اگر فیڈرل ٹریڈ کمیشن جس نے یہ مقدمہ 2020 میں دائر کیااپنا موقف ثابت کرنے میں کامیاب ہو گیا تو ”میٹا“ کو ان مقبول ایپس کو الگ الگ کمپنیوں میں تقسیم کرنا پڑ سکتا ہے یہ نہ صرف ٹیکنالوجی کے بڑے دور کی پہلی بڑی کارپوریٹ تقسیم ہوگی بلکہ اجارہ داری قائم کرنے کے خلاف عشروں میں سب سے جارحانہ کارروائی بھی مانی جا رہی ہے وفاقی ریگولیٹرز میٹا پر جارحانہ خرید لو یا دفن کر دو کی جارحانہ حکمت عملی اپنانے کا الزام لگا رہے ہیں.

یہ مقدمہ واشنگٹن ڈی سی کی وفاقی عدالت میں امریکی ڈسٹرکٹ جج جیمز بوس برگ کی سربراہی میں سنا جائے گا جہاں ریگولیٹرز یہ موقف اختیار کریں گے کہ فیس بک کی جانب سے 2012 میں انسٹاگرام اور 2014 میں واٹس ایپ کی خریداری شیرمن انسداد اجارہ داری ایکٹ 1890 کے تحت اجارہ داری حاصل کرنے کی غیر قانونی کوشش تھی انتظامی ادارے داخلی دستاویزات کو بطور ثبوت پیش کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جن میں مارک زکربرگ کا 2008 کا ایک ای میل بھی شامل ہے جس میں لکھا ہے کہ مقابلہ کرنے کی بجائے خرید لینا بہتر ہے اور 2012 کا ایک میمو جس میں انسٹاگرام کے ایک ارب ڈالر میں سودے کو ایک ممکنہ حریف کو غیر موثر بنانے کا ذریعہ قرار دیا گیا ہے.

توقع ہے کہ مقدمے میں مارک زکربرگ اور میٹا کی سابق اعلیٰ عہدے دار شیرل سینڈبرگ کو بھی گواہی کے لیے طلب کیا جائے گا حکومت کا موقف ہے کہ میٹا کی مبینہ اجارہ داری نے صارفین کی پرائیویسی، منصفانہ مسابقت اور میٹا کی خدمات کے معیار کو نقصان پہنچایا میٹا نے فیڈرل ٹریڈ کمیشن کے مقدمے پر اپنا موقف پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ جن معاہدوں پر اب اعتراض کیا جا رہا ہے وہ اس وقت کے ریگولیٹرز کی منظوری سے طے پائے اور کمپنی آج بھی سوشل میڈیا کے میدان میں سخت مقابلے کا سامنا کر رہی ہے.

میٹا کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ کمپنی کو توڑنے سے صارفین کی پرائیویسی کو نقصان پہنچے گا کیوں کہ اس کے مختلف پلیٹ فارمز کا نظام ایک دوسرے سے مربوط ہے ”میٹا “کے ترجمان کرسٹوفر سگرو نے ایک بیان میں کہا کہ مقدمے میں پیش کیے جانے والے شواہد یہ ثابت کریں گے کہ دنیا کا ہر 17 سالہ نوجوان جانتا ہے کہ انسٹاگرام، فیس بک اور واٹس ایپ چینی ملکیت والے ٹک ٹاک، یوٹیوب، ایکس، آئی میسج اور کئی دیگر پلیٹ فارمز سے مقابلہ کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ایف ٹی سی کی جانب سے ہماری خریداریوں کو منظور کیے جانے کے 10 سال سے زائد عرصے بعد یہ مقدمہ یہ پیغام دیتا ہے کہ کوئی بھی سودا دراصل کبھی بھی حتمی نہیں ہوتا .

جج جیمز بوس برگ جو حال ہی میں ٹرمپ کی ایل سلواڈور کے لیے ملک بدری کی پروازوں کو چیلنج کرنے والے مقدمے کی سماعت کر کے سرخیوں کے زینت بنے نے حکومت کے دلائل پر کچھ شکوک کا اظہار کیا انہوں نے2021 میں اس مقدمے کی ابتدائی شکل کو مسترد کر دیا جج جیمز بوس برگ سابق صدر اوباما کے مقرر کردہ ہیں انہوںنے حکومت کے موقف پر کچھ شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے انہوں نے 2021 میں اس مقدمے کی ابتدائی شکل کو مسترد کر دیاتھا.

متعلقہ مضامین

  • وقف ایکٹ کی مخالفت کرنے والوں پر شکنجہ
  • ٹرمپ کے خلاف مقدمہ
  • سیکٹر ای 11 میں زمین کی مبینہ خردبرد، غیر قانونی الاٹمنٹ؛ 9ملزمان کیخلاف نیب ریفرنس دائر
  • امریکی ٹیرف، پاکستانی برآمدات کے حجم میں ایک ارب ڈالر سے زائد کی کمی کا خدشہ
  • مدھیا پردیش میں مرضی کے خلاف بیٹی کی شادی پر باپ نے خودکشی کرلی
  • ”میٹا “کے خلاف انسداد اجارہ داری کے مقدمے کی سماعت آج شروع ہو گی
  • یہ بھکاری ’’ ترقی ‘‘ کی جانب گامزن
  • متنازعہ وقف بل کے باعث پورا بھارت ہنگاموں کی لپیٹ میں آگیا
  • طیارے سے آف لوڈ کیا گیا شخص کراچی ایئرپورٹ سے لاپتا، پولیس کو مقدمہ درج کرنے کا حکم
  • طیارے سے آف لوڈ کیا گیا شخص ایئرپورٹ سے لاپتا؛ پولیس کو مقدمہ درج کرنے کا حکم