Jang News:
2025-04-17@07:50:04 GMT

مندوری میں دھرنا، ٹل تا پارا چنار شاہراہ آج بھی بند

اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT

مندوری میں دھرنا، ٹل تا پارا چنار شاہراہ آج بھی بند

لوئر کرم کے علاقے مندوری میں دھرنے کے باعث ٹل تا پارا چنار مرکزی شاہراہ آج بھی بند ہے۔

ہنگو کی تحصیل ٹل سے کرم کے لیے چالیس سے زائد مال بردار ٹرک آج بھی روانہ نہ ہوسکے۔

40 سے زائد مال بردار گاڑیاں تورپل چیک پوسٹ پر کلیئرنس کی منتظر ہیں۔

سرکاری ذرائع کے مطابق کرم کے لیے سامان لے جانے والے دوسرے قافلے کا دو دنوں میں روانگی کا امکان ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

اخترمینگل کا 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان

مستونگ(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16اپریل 2025)بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اخترمینگل نے 20رو ز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا،بی این پی عوامی عوام کی مشکلات کے پیش نظر دھرنے کی جگہ اضلاع میں احتجاجی ریلیاں نکالے گی،ہمارا احتجاج اب نئی شکل میں جاری رہے گا،میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سربراہ بلوچستان نیشنل پارٹی نے مستونگ میں لک پاس کے مقام پراحتجاجی دھرنے ختم کرتے ہوئے انہوں نے حکومت کی جانب سے لانگ مارچ کو کوئٹہ میں داخلے کی اجازت نہ دینے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ رویہ جمہوری اقدار کے منافی ہے۔

اختر مینگل کا کہنا تھا کوئٹہ میں 18 اپریل کو بی این پی کی مرکزی کابینہ کے اجلاس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی کا مو¿قف بدستور واضح ہے اور ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ سمیت بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) کی تمام خواتین کارکنوں کی رہائی کے مطالبے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

اختر مینگل نے اعلان کیا کہ احتجاجی تحریک کا دائرہ کار بڑھایا جائے گا اور بلوچستان کے ہر ضلع میں عوامی سطح پر ریلیاں نکالی جائیں گی تاکہ عوامی دباو¿ کے ذریعے حکومت کو مطالبات تسلیم کرنے پر مجبور کیا جا سکے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل کوئٹہ کی ضلعی انتظامیہ نے بی این پی کے لانگ مارچ کو کوئٹہ آنے سے روک دیاتھا۔سردار اختر مینگل کو گرفتارکرنے کی کوشش ناکام ہوگئی تھی۔تاہم انتظامیہ نے بی این پی کے متعدد کارکنوں کوگرفتارکرلیاتھا۔پارٹی کارکنوں کا برما ہوٹل، چکی شاہوانی، فیض آباد، مشرقی بائی پاس اور قمبرانی روڈ پر احتجاج جاری رہا تھا۔اختر مینگل نے بی این پی کا لکپاس پر ہی دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

تھری ایم پی او کے تحت سردار اختر مینگل کو گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی تھی تاہم اختر مینگل نے گرفتاری دینے سے انکار کرتے ہوئے قومی شاہراہوں کو بند کرنے اور دھرنا لکپاس پر ہی جاری رکھنے کا اعلان کیاتھا۔ بی این پی کے کارکنوں نے کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں احتجاجاً سڑکیں بند کر دی تھیں۔ پولیس نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر متعدد کارکنوں کو گرفتار کر لیاتھا۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ نے بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل کی جانب سے لانگ کومارچ کوئٹہ لانے کے اعلان پر سردار اختر مینگل کو تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کر کے نظر بند کرنے کا آڈرز بھی جاری کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان گلبر خان کی وفاقی وزیر عبد العلیم خان سے ملاقات
  • پیٹرول پر بچت کی رقم بلوچستان میں لگانے کا فیصلہ، وزیراعظم کے اعلان پر عوام کا ردعمل کیا ہے؟
  • بی این پی کا مستونگ لکپاس پر 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان
  • مستونگ، اختر مینگل کا 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنیکا اعلان
  • اخترمینگل کا 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان
  • کراچی کی اہم سڑکوں پر غیر قانونی رکشوں کے داخلے پر پابندی عائد
  • وفاقی کابینہ کا اجلاس؛ پیٹرولیم  مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام تک نہیں پہنچایا جائے گا
  •  آج پارہ چنار چھوٹا فلسطین بن چکا ہے، جہاں پر مکینوں کو ادویات و خوراک تک میسر نہیں، علامہ عامر عباس ہمدانی 
  • ابوظہبی کی معروف شاہراہ پر کم از کم سپیڈ لمٹ کا نظام ختم
  • ڈہرکی: قومی شاہراہ پر ٹرالر کی ٹکر سے 8 سالہ بچہ جاں بحق