سیلز ٹیکس ایک ہی ہونا چاہیے ، ایڈیشنل چارجز کا کوئی جواز نہیں
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
فیصل آباد (کامرس ڈیسک)فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر ریحان نسیم بھراڑہ نے کہا کہ ایشیا کی سب سے بڑی یارن مارکیٹ کی بحالی کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز کو باہمی افہام و تفہیم سے کام کرنا ہوگا۔فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری میں منعقد ہونیوالے پاکستان یارن مرچنٹس ایسوسی ایشن کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیلز ٹیکس ایک ہی ہونا چاہیے جبکہ سیلز ٹیکس کے بعد ایڈیشنل چارجز کا قطعاً کوئی جواز نہیں۔انہوں نے کہا کہ سیلز ٹیکس کی شرح کو کم کرنے کے علاوہ سیلز ٹیکس کی وصولی کے نظام میں دو عملی کو ختم کرنے کیلئے اصلاحات کی بھی اشد ضرورت ہے۔ سینئر نائب صدر قیصر شمس گچھا نے کہا کہ یارن کا کاروبار کرنے والے ہر فرد کو رجسٹرڈ ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ دس سے 15لاکھ روپے کا مال بیچنے پر ٹیکس کی چھوٹ ہونی چاہیے جبکہ 5لاکھ سے زائد مالیت کی تمام ٹرانزیکشن بینک کے ذریعے ہونی چاہیے۔انہوں نے کہاکہ برآمد کنندگان کو اپنی ضروریات کے مطابق یارن کی درآمد کی اجازت ہونی چاہیے لیکن لوکل کاروبار کرنے والوں کے مفادات کا بھی تحفظ کیا جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا نے کہا کہ
پڑھیں:
غزہ میں امن کی آڑ میں کوئی بھی غیر منصفانہ سمجھوتہ نہیں کیا جانا چاہیے،شیری رحمن
اسلام آباد : نائب صدر پاکستان پیپلز پارٹی کی شیری رحمٰن نے اسرائیل اور حماس کے غزہ میں جنگ بندی کے اعلان پر ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔
زرائع کے مظابق انہوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں امن کی آڑ میں کوئی بھی غیر منصفانہ سمجھوتہ نہیں کیا جانا چاہیے۔
فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم کا احتساب ضرور ہونا چاہیے۔
شیری رحمٰن کا کہنا ہے کہ حقیقی امن کے لیے ضروری ہے کہ فلسطین کے عوام کے حقوق، ضروریات اور مفادات کا احترام کیا جائے۔
اسرائیل کی جانب سے 15 ماہ اور 1 ہفتے تک جاری رہنے والی جنگ کے دوران غزہ پر 85 ہزار ٹن بارود برسایا گیا۔
اسرائیلی فوج نے 47 ہزار فلسطینیوں کی نسل کشی کی اور 1 لاکھ 15ہزار افراد کو زخمی کیا۔
تباہ شدہ شہروں کی عمارتوں اور گھروں کے ملبے سے ہزاروں لاپتہ فلسطینیوں کی لاشیں ملنے کا خدشہ ہے۔