جنیوا (انٹرنیشنل ڈیسک) اقوامِ متحدہ کی ہیومن رائٹس کمیٹی کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ آسٹریلیا تارکین وطن کے حقوق کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان سمیت مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے 25 پناہ گزینوں اور پناہ کی تلاش جانے والوں کو نارو کے جزیرے میں زبردستی کئی سال سے حراست میں رکھا گیا ہے۔ انسانی حقوق کی خصوصی کمیٹی نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت کے اقدامات کو عدالت میں چیلنج کرنے کا حق ہے۔ جنیوا میں اقوامِ متحدہ کے ادارے نے آسٹریلیا سے مطالبہ کیا کہ وہ تارکین وطن کو مناسب معاوضہ ادا کرے اور یقینی بنائے کے دوبارہ اس قسم کی خلاف ورزی نہ ہو۔

آسٹریلیا میں انسانی حقوق کی تنظیم کے کارکن تارکین وطن پر ظلم کے خلاف احتجاج کررہے ہیں

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: تارکین وطن ا سٹریلیا حقوق کی

پڑھیں:

جرمنی سے مہاجرین کی عجلت میں واپسی غیر ضروری، شامی وزیر خارجہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 15 جنوری 2025ء) شامی دارالحکومت دمشق سے بدھ 15 جنوری کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق شامی وزیر خارجہ الشیبانی نے کہا کہ ماضی میں شام میں خونریز خانہ جنگی کے باعث یورپی یونین کے سب سے زیادہ آبادی والے ملک جرمنی میں پناہ لینے والے لاکھوں شامی باشندے وہاں محفوظ ہیں اور انہیں بہت جلد بازی میں ابھی شام نہیں لوٹنا چاہیے۔

شامی باشندے اب جرمنی سے واپس جائیں، سابق جرمن وزیر خزانہ

اسعد الشیبانی نے یہ بات جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے ایک ایسے وقت پر کہی جب وہ شام کے دورے پر گئی ہوئی جرمنی کے ترقیاتی امور کی وفاقی وزیر سوینیا شُلسے سے ملاقات کرنے والے تھے۔

اس گفتگو میں الشیبانی نے کہا کہ جن شامی مہاجرین کو جرمنی نے اپنے ہاں پناہ دے رکھی ہے، وہ دنیا کے دیگر خطوں اور ممالک میں پھیلے ہوئے شامی پناہ گزیوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ بہتر حالات میں ہیں۔

(جاری ہے)

نصف سے زیادہ شامی بچے تعلیم سے محروم

جرمنی میں شامی پناہ گزیوں کی تعداد تقریباﹰ ایک ملین

جرمنی میں مقیم شامی باشندوں کی موجودہ تعداد تقریباﹰ ایک ملین بنتی ہے۔ ان قریب نو لاکھ 75 ہزار شامی شہریوں کی بڑی اکثریت مہاجرین کے طور پر جرمنی آئی تھی۔

ترکی سے وطن لوٹنے والے شامی پناہ گزینوں کی نئی جدوجہد

ان کی اپنے وطن سے رخصتی کی وجہ وہ خونریز خانہ جنگی بنی تھی، جو ایک عشرے سے بھی زیادہ عرصے تک جاری رہی تھی اور جس میں مجموعی طور پر لاکھوں انسان مارے گئے تھے۔

وفاقی جرمن وزیر داخلہ نینسی فیزر ابھی حال ہی میں یہ تجویز دے چکی ہیں کہ جرمنی میں مقیم شامی پناہ گزینوں کو یہ اجازت دے دی جائے کہ وہ حسب خواہش ایک بار اس طرح واپس اپنے وطن جا کر لوٹ سکیں کہ یوں ان کی جرمنی میں پناہ گزینوں کی موجودہ حیثیت متاثر نہ ہو۔

کچھ شامی باشندوں کو جرمنی سے جانا پڑ سکتا ہے، وزیر داخلہ

وفاقی وزیر داخلہ کے مطابق وہ شامی مہاجرین کو یہ اجازت دیے جانے کی حامی اس لیے ہیں کہ ایسے شامی باشندے واپس جا کر خود اپنی آنکھوں سے دیکھ سکیں کہ ان کے ملک میں موجودہ مجموعی صورت حال کیسی ہے۔

برلن میں وفاقی وزارت داخلہ کے ایک ترجمان کے مطابق نینسی فیزر کی اس تجویز کی روشنی میں اب متعلقہ حکام کے لیے ان ہدایات کو حتمی شکل دینے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں، جنہیں ایسے شامی مہاجرین کی سفری درخواستوں پر فیصلے کرنا ہوں گے، جو واپس شام جا کر وہاں کے موجودہ حالات کا ذاتی طور پر جائزہ لینا چاہتے ہوں۔

م م / ع ا (ڈی پی اے)

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے کمیٹی تشکیل دیدی
  • پاکستان کا یوکرین جنگ جلد ختم کرنے کا مطالبہ
  • بھارت مقبوضہ کشمیر میں مسلسل بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کر رہا ہے، حریت کانفرنس
  • مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر کشمیریوں کی جبری گمشدگیوں کی شدید مذمت
  • دو کروڑ کے قریب یمنی باشندوں کو امداد کی ضرورت، اقوام متحدہ
  • اسرائیل و حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدہ بہتر مستقبل کا موقع ہے، اینٹونیو گیوٹریس
  • اقوام متحدہ، سعودی عرب اور ترکیہ کا غزہ جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم
  • خبردار!!! آپ کی یہ دونوں پسندیدہ ایپلی کیشنز آپ کی جاسوسی کر رہی ہیں
  • شام میں السیسی کو دھمکیاں دینے والے جنگجو گرفتار
  • جرمنی سے مہاجرین کی عجلت میں واپسی غیر ضروری، شامی وزیر خارجہ