ہش منی کیس ،ڈونلڈ ٹرمپ سزا سے بچ گئے ،جرم برقرار
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
نیویارک (صباح نیوز) امریکا کی عدالت نے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ہش منی کیس کا فیصلہ سنا دیا ہے، جس میں وہ سزا سے بچ گئے ہیں تاہم ان کا جرم برقرار رکھا گیا ہے۔ غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نیویارک کی فوجداری عدالت میں ٹرمپ کو سزا سنائے جانے کے لیے سماعت ہوئی جس میں جج نے پیسے دے کر جنسی تعلقات چھپانے کا جرم ڈونلڈ ٹرمپ کے ریکارڈ میں شامل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو قید نہیں کیا جائیگا، نہ ہی ان پر کوئی جرمانہ کیا جائیگا۔ عدالت کے فیصلے کے بعد ٹرمپ امریکی تاریخ کے پہلے صدر ہوں گے جو مجرمانہ ریکارڈ کے ساتھ صدارت سنبھالیں گے۔ خیال رہے کہ گزشتہ سال مئی میں امریکی عدالت نے فحش اداکارہ کو رقم کی ادائیگی سے متعلق کیس میں ٹرمپ پر عاید الزامات درست قرار دیتے ہوئے انہیں مجرم قرار دیا تھا۔ ڈونلڈ ٹرمپ پر فحش فلموں کی اداکارہ اسٹارمی ڈینئلز کو 1 لاکھ 30 ہزار ڈالر کی ادائیگی سے متعلق 34 الزامات عاید کیے گئے تھے، جیوری نے تمام 34 الزامات کو درست قرار دیا تھا۔ ڈونلڈ ٹرمپ پر الزام تھا کہ ان کے اسٹارمی ڈینئلز کے ساتھ جنسی تعلقات تھے اور انہیں چھپانے کیلیے 2016 کے صدارتی انتخابات کے موقع پر اسٹارمی ڈینئلز کو رقم دی گئی تھی، جس کے نتیجے میں ڈونلڈ ٹرمپ الیکشن جیت گئے تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ
پڑھیں:
نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کی تیاریاں عروج پر پہنچ گئیں
واشنگٹن:نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دوسری مدت صدارت کی تقریب حلف برداری کی تیاریاں اپنے عروج پر پہنچ گئی ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ 20 جنوری کو امریکا کے 46 ویں صدر جو بائیڈن کی اقتدار سے دستبرداری کے بعد دوسری مدت کے لیے حلف اٹھائیں گے۔
تقریب حلف برداری امریکی دارالحکومت واشنگٹن کے یو ایس کیپیوٹل کی سیڑھیوں پر منعقد ہو گی، جہاں وہ باضابطہ طور پر کانگریس کے ارکان، سپریم کورٹ کے ججز، اپنی آنے والی انتظامیہ اور ہزاروں شرکاء کے سامنے حلف اٹھائیں گے۔
اس اہم موقع کے لیے سکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ 48 کلومیٹر طویل سیاہ حفاظتی باڑ لگائی جا رہی ہے، جبکہ 25 ہزار پولیس افسران کو تعینات کیا گیا ہے اور سکیورٹی چوکیاں قائم کی جا رہی ہیں۔
اس کے علاوہ، وائٹ ہاؤس سے کیپیوٹل تک 3 کلومیٹر تک کا علاقہ گاڑیوں کی آمدورفت کے لیے بند کر دیا جائے گا۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے تصدیق کی ہے کہ وہ یقیناً ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کریں گے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹرمپ نے 20 جنوری 2021 کو بائیڈن کی حلف برداری میں شرکت نہیں کی تھی، اور وہ 150 سالوں میں پہلے صدر بنے تھے جنہوں نے اقتدار کی پرامن منتقلی کی امریکی روایت کو توڑ دیا تھا۔
ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے لیے بڑی عالمی طاقتوں اور امریکا کے اہم اتحادیوں کو دعوت نامے ارسال کیے گئے ہیں، جس سے یہ تقریب نہ صرف امریکا بلکہ عالمی سطح پر بھی اہمیت اختیار کر گئی ہے۔