کراچی میں ڈکیتوں نے مزاحمت پر ایک اور شہری کی جان لے لی
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
کراچی ( مانیٹرنگ ڈیسک) کراچی میں ڈکیتوں نے واردات کے دوران مزاحمت پر ایک اور شہری کی جان لے لی۔ پولیس کے مطابق گھگھر پھاٹک کے قریب اسٹور میں لوٹ مار کے دوران ڈکیتوں کی فائرنگ سے شہری جاں بحق ہوگیا، مقتول کی شناخت عارف کے نام سے ہوئی۔ ڈکیتی مزاحمت پر شہری کے جاں بحق ہونے کے بعد علاقہ مکینوں نے نیشنل ہائی وے پر احتجاج کیا اور سڑک بلاک کر دی۔ دوسری جانب نارتھ کراچی سے بچے کو مبینہ طور پر اغوا کرلیا گیا، صارم نامی بچے کے والد کو پنجاب اور بلوچستان کے نمبروں سے بھتے کے پیغامات موصول ہوئے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کراچی: کورونا اور انفلوئنزا کے کیسز میں اضافہ، شہری نزلہ، کھانسی اور بخار کا شکار
کراچی میں کورونا، انفلوئنزا اور سانس کی نالی کے انفیکشن کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے شہری بڑی تعداد میں نزلہ، کھانسی اور بخار کا شکار ہو رہے ہیں۔
ڈاؤ اسپتال کے ماہر متعدی امراض پروفیسر سعید خان کے مطابق کراچی میں نزلہ، کھانسی اور بخار کی شکایات والے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔
پروفیسر سعید خان نے کہا کہ حالیہ ٹیسٹس کے مطابق 25 سے 30 فیصد مریضوں میں کورونا کی تصدیق ہو رہی ہے جبکہ 10 سے 12 فیصد مریضوں میں انفلوئنزا ایچ 1 این 1 کی علامات ظاہر ہو رہی ہیں،5 سے 10 فیصد بچوں میں سانس کی نالی کے انفیکشن کی بھی تصدیق ہوئی ہے۔
جناح اسپتال میں شعبہ ایمرجنسی کے انچارج ڈاکٹر عرفان نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ جناح اسپتال میں یومیہ 150 سے 200 مریض وائرل انفیکشن کا شکار ہو رہے ہیں۔
دوسری جانب سول اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر نظام شیخ نے بتایا کہ اکثر مریض ٹیسٹ نہیں کرواتے، جس کے باعث ان بیماریوں کی تصدیق نہیں ہو پاتی۔ سول اسپتال میں وائرل انفیکشن کے مریضوں کی یومیہ تعداد 200 تک پہنچ چکی ہے۔
طبی ماہرین نے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ شہری ماسک پہننے، خود کو ڈھانپ کر رکھنے اور دیگر احتیاطی تدابیر اپنانے کے ذریعے وائرل انفیکشنز اور دیگر بیماریوں سے بچ سکتے ہیں۔
ترجمان محکمہ صحت سندھ نے بتایا کہ فی الوقت سرکاری اسپتالوں میں کورونا کے ٹیسٹ کی سہولت دستیاب نہیں ہے، کیونکہ کورونا کی وبا کے بعد عوام نے ٹیسٹ کروانا تقریباً ترک کر دیا تھا۔