مریم جانوروں کے ساتھ نیم پاگلوں کا بھی علاج کرینگی، عظمیٰ بخاری
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
لاہور (آن لائن)وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ مریم نواز جانوروں کے ساتھ سیاسی بونوں اور سیاسی نیم پاگلوں کا بھی علاج کریںگی۔ جو کارکردگی سے مقابلہ نہیں کرسکتے وہ زبان درازی میں مقابلہ کرنا چاہتے ہیں۔اچنبھے کی بات ہے کہ جعلی پیری مریدی کا کاروبار چلانے والوں کے بچے بھی مریم نواز کو طعنے دیںگے۔ پنجاب گڈگورننس،میرٹ اور کارکردگی میں تمام صوبوں سے لیڈ کررہا ہے۔ مریم نواز پنجاب کا پیسہ پنجاب کے عوام پر خرچ کررہی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بیرسٹر سیف کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز پنجاب کا پیسہ وفاق پر چڑھائی کے لیے خرچ نہیں کررہی۔ مریم نواز کی چند ماہ کی کارکردگی باقی صوبوں کے لیے مثال ہے۔ وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ پنجاب میں کام ہورہا ہے اور نظر بھی آرہا ہے۔مریم نواز کی کارکردگی سے حسد وہ کررہے جو کئی سالوں سے حکومتوں میں بیٹھے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: مریم نواز
پڑھیں:
پہلے ڈیفالٹ کی باتیں ہو رہی تھیں آج ترقی، مہنگائی میں کمی کی بات ہو رہی ہے:مریم نواز
لاہور:پنجاب کی وزیراعلیٰ مریم نواز کہا ہے کہ ملک میں پہلے ڈیفالٹ کی باتیں ہو رہی تھیں .لیکن آج ترقی، مہنگائی میں کمی اور اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ کی باتیں ہو رہی ہیں۔لاہور میں پنجابی کلچر ڈے کی تقریبات کا افتتاح کرتے ہوئے خطاب میں وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے کہا کہ تمام فن کار برادری سے مل کر آج بہت خوش ہوئی ہوں. ہم فن کاروں کے ڈرامے دیکھ کر بڑے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کلچر ڈے کی شان دار تقاریب شروع کرنے پر عظمیٰ بخاری کو شاباش ہے، بہت اچھی اور خوبصورت پرفارمنسز پیش کی گئیں. دنیا میں بھنگڑے کا کوئی مقابلہ نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر کا میوزک سن لیں، بلے بلے ٹور پنجابن کا کوئی جوڑ نہیں، ترکیہ گئیں جہاں میں نے کلچر شو دیکھا وہ اپنی ثقافت پر بہت فخر محسوس کرتے ہیں. پنجابی زبان پرہم سب کو فخر ہونا چاہیے۔وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ جب ہم سعودی عرب میں جلاوطن تھے تو مجھے اپنے وطن کی بہت یاد آتی تھی، وہاں بارش ہوئی تو میں وطن کی مٹی کو یاد کر کے روتی تھیں. میں محب وطن پاکستانی ہوں.مجھے پنجاب کے کلچر، میوزک اور ہر چیز سے بہت پیار ہے.مجھے پنجاب میں ہر جگہ عزت ملتی ہے اور لوگ بیٹی اور بہن بنا کر پکارتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انگریزی سیکھنی بھی چاہیے .لیکن جتنا فخر ہم دوسری زبانیں بول کر کرتے ہیں تو ہمیں پنجابی بول کر بھی اتنا ہی فخر کرنا چاہیے، 30 برسوں سے میلوں، جشن، تقاریب کا سلسلہ رکا ہوا تھا. جس سے ہم نے دوبارہ شروع کیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ان میلوں میں عوام نے بھرپور شرکت کی، ہم نے میلہ چراغاں بحال کیا.پہلے ڈیفالٹ کی باتیں ہو رہی تھیں .لیکن آج ترقی، مہنگائی میں کمی کی بات ہو رہی ہیں.یہی پیسہ حکومتوں کے پاس ہمیشہ سے تھا۔