دمشق کی تاریخی امیہ مسجد میں بھگدڑ سے 4 افراد جاں بحق، متعدد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
DAMASCUS,:
شام کے دارالحکومت میں تاریخی امیہ مسجد میں بھگدڑ سے 4 افراد جاں بحق اور 16 افراد زخمی ہوگئے۔
شام کی سرکاری خبرایجنسی کا حوالہ دیتے ہوئے رائٹرز نے رپورٹ میں بتایا کہ شہری دفاع کے حکام نے بتایا کہ واقعے میں 5 بچے بھی زخمی ہوگئے ہیں، جنہیں شدید چوٹیں آئی ہیں اور زخموں کی وجہ سے بے ہوش ہوگئے۔
دمشق کے گورنرمہرمروان نے بیان میں کہا کہ حادثے کی وجوہات کا تعین کرنے کے لیے حکام کام کر رہے ہیں اور اس کے ذمہ داروں کو سزا دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس طرح کے عوامی مقامات میں مستقبل میں ایسے حادثات سے بچنے کے لیے ہنگامی بنیاد پر اقدامات یقینی بنانے پر کام کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ شام میں 8 دسمبر کو سابق صدر بشارالاسد کی حکومت ختم کرکے نئی عبوری حکومت قائم کردی گئی ہے جہاں 13 سال سے زائد عرصے تک خانہ جنگی رہی ہے۔
بشارالاسد خاندان کی دہائیوں کی حکمرانی ان کی اپوزیشن اور دیگر گروپس نے ختم کرنے کے بعد عبوری حکومت قائم کردی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
190 ملین پاؤنڈ کیس میں شواہد کی بنیاد پر سزا، وزیراطلاعات نے عدالتی فیصلے کو تاریخی قراردیدیا
لاہور (نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے علماء کرام کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے 190 ملین پاﺅنڈ کیس کو ملکی تاریخ کا سب سے بڑا ڈاکہ اور عدالتی فیصلے کو تاریخی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ 190 ملین پاﺅنڈ اوپن اینڈ شٹ کیس تھا اور شواہد کی بنیاد پر اس کیس میں سزا سنائی گئی۔ وزیر اطلاعات نے انکشاف کیا کہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں شہزاد اکبر کی سربراہی میں ایسٹ ریکوری یونٹ نے 2020 میں ایک خط کے ذریعے کہا کہ یہ رقم حکومت پاکستان کو واپس مل چکی ہے۔ تاہم، یہ رقم بند لفافے کے ذریعے دوبارہ اسی شخص کو واپس کر دی گئی جس سے ضبط کی گئی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس رقم کے بدلے پانچ قیراط کی ہیرے کی انگوٹھیاں اور زمان پارک میں گھر تعمیر کروایا گیا۔ وزیر اطلاعات نے سوال اٹھایا کہ پی ٹی آئی کا ذریعہ آمدن کیا ہے اور کیوں یہ معاملہ برطانوی ایجنسی کی تحقیقات سے جڑا ہوا ہے؟ انہوں نے واضح کیا کہ برطانوی ایجنسی نے یہ رقم حکومت پاکستان کے حوالے کرنی تھی، لیکن پی ٹی آئی کی حکومت نے اسے دوبارہ ضبط شدہ شخص کے حوالے کیا۔
عطاءاللہ تارڑ نے پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قیادت اپنے جرائم کو چھپانے کے لیے مذہب کا سہارا لے رہی ہے، جو کہ انتہائی افسوسناک اور توہین آمیز رویہ ہے۔ انہوں نے القادر یونیورسٹی میں کارٹون دکھائے جانے کے حوالے سے بھی سوالات اٹھائے اور پی ٹی آئی کو چیلنج دیا کہ وہ وضاحت کرے کہ این سی اے کی تحقیقات ہوئیں یا نہیں، اور کیا یہ پیسہ حکومت پاکستان کے حوالے کیا گیا تھا۔
وزیر اطلاعات نے پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ یہ ثابت ہو چکا ہے کہ یہ کرپشن، ڈاکہ اور رشوت کا معاملہ تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی قیادت کے ہاتھ کرپشن سے رنگے ہوئے ہیں اور ان کے جرائم پوری دنیا کے سامنے آ چکے ہیں۔ عطاءاللہ تارڑ نے مطالبہ کیا کہ ذاتی سیاست کے لیے مذہب کو استعمال نہ کیا جائے اور عدالتی فیصلے کے مطابق اس کیس میں ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔