پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کی یورپ کے لیے فلائٹس بحال ہونے کے بعد اس کی پہلی پرواز پیرس پہنچ گئی۔

فرانس میں پاکستان کے سفارتخانے کی ’ایکس‘ پر پوسٹ کے مطابق پیرس اور اسلام آباد کے درمیان ہفتے میں دو بار ہر جمعہ اور اتوار کو پروازیں چلائی جائیں گی۔

PIA Returns To Europe For The First Time

PK749

Islamabad To Paris Using AP-BGK B772 “777-240(ER)” On 10/01/2025.

pic.twitter.com/qwgqzO07v3

— جاوید شیخ (@JavaidShaikh14) January 10, 2025

یہ بھی پڑھیں پی آئی اے کی نجکاری: وزیراعظم شہباز شریف نے حتمی شیڈول طلب کرلیا

براہ راست پروازوں سے پاکستان اور فرانس کے درمیان براہِ راست فضائی رابطہ استوار ہونے کے ساتھ ساتھ لوگوں کے درمیان رابطے، تجارت اور سیاحت کے مواقع میں بھی اضافہ ہوگا۔

قبل ازیں وزیر ہوا بازی خواجہ محمد آصف نے پیرس کے لیے افتتاحی پرواز کو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے رخصت کیا تھا۔

وزیر برائے ہوا بازی خواجہ محمد آصف نے یورپ کے لیے فلائٹ آپریشن بحال ہونے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ماضی میں پی آئی اے کے منافع بخش روٹس بند ہوگئے تھے، اب ہم چاہیں گے کہ پی آئی اے کی نجکاری کی جائے۔

انہوں نے کہاکہ یورپ کے لیے پی آئی اے کی پروازیں بحال ہونا خوش آئند ہے، اب یورپ کی فضاؤں میں ایک بار پھر سبز ہلالی پرچم لہرائے گا۔ جن لوگوں نے پی آئی اے کے حوالے سے غیر ذمہ دارانہ بیانات دیے تھے، ان کا احتساب ہونا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں پی آئی اے کے حوالے سے غیر ذمہ دارانہ بیانات دینے والوں کا احتساب ہونا چاہیے، خواجہ آصف

واضح رہے کہ عمران خان کے دور حکومت میں وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور نے اسمبلی فلور پر ایک متنازع بیان دیا تھا جس کے بعد پی آئی اے کی یورپ کے لیے پروازوں پر پابندی عائد ہوگئی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews پی آئی اے پرواز پیرس پہنچ گئی خواجہ آصف قومی ایئر لائن وزیر ہوا بازی وی نیوز یورپ

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پی ا ئی اے پرواز پیرس پہنچ گئی خواجہ ا صف قومی ایئر لائن وزیر ہوا بازی وی نیوز یورپ پی ا ئی اے کی یورپ کے لیے ہوا بازی

پڑھیں:

سیاسی طور پر متحرک ہونے کی ضرورت

حسب سابق جنوری میں میڈیا میں مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں نواز شریف کے سیاست میں ایک بار پھر متحرک ہونے کی خبر آئی تھی مگر جنوری کے 3 ہفتے پھر گزر گئے لیکن ان کے متعلق کوئی خبر نہیں آئی کہ ان کی کیا مصروفیات ہیں اور وہ کیوں خاموش ملکی سیاست اور صورتحال دیکھ رہے ہیں اور متحرک کیوں نہیں ہو رہے؟ میاں نواز شریف اگر سیاست میں متحرک نہیں ہو رہے تو اس کی وجوہات بھی ہوں گی مگر اصل بات یہ ہے کہ وہ سیاسی طور پر متحرک ہو کر کیا کریں گے؟

کیونکہ حکومتی سطح پر ان کے بھائی وزیر اعظم شہباز شریف بہت ہی متحرک ہیں اور اجلاسوں اور تقاریب ہی نہیں بلکہ غیر ملکی دوروں میں تو بہت زیادہ ہی مصروف ہیں اور کوئی مہینہ ایسا نہیں گزرتا کہ وزیر اعظم بیرون ملک نہ جائیں اور ملک میں موجود رہ کر ملک کے ان شہروں کے بھی دورے کرلیں جہاں اب تک وہ دو سالوں میں نہیں گئے اور نہ ہی ان کی اپنے ارکان اسمبلی سے ملنے کی کوئی خبر میڈیا میں آ رہی ہے۔

ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کی وزیر اعلیٰ ان کی صاحبزادی مریم نواز شریف ہیں جو حکومتی سطح پر تو تمام وزرائے اعلیٰ سے زیادہ متحرک ہیں، اپنے صوبے کا دورہ بھی کرتی ہیں اور سیاسی طور پر مخالفین کے خلاف بھی بیان دیتی رہتی ہیں۔ پی ٹی آئی میں سیاسی مخالفین پر تنقید اور جواب کا فریضہ کے پی کے ترجمان بیرسٹر سیف ادا کرتے ہیں مگر پنجاب کا کوئی پی ٹی آئی رہنما وزیر اعلیٰ کی حکومتی کارکردگی پر تنقید کرتا ہے نہ ان کے سیاسی بیان کا کوئی جواب دیتا ہے۔

پنجاب میں یہ خاموشی شاید اس لیے کہ وہ وزیر اعلیٰ کی کارکردگی پر کیا تنقید کریں کیونکہ وہ پنجاب میں کارکردگی دکھا ہی رہی ہیں جو پنجاب کے عوام کو نظر بھی آ رہی ہے مگر لاہور سے دور پشاور میں بیٹھے وزیر اعلیٰ کے پی کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف کی آنکھوں سے اوجھل ہیں اور صوبائی مشیر ہو کر انھیں وفاقی حکومت اور پنجاب کی حکومت پر تنقید سے فرصت نہیں اور وہ ملکی سیاست پر اظہار خیال، مسلم لیگ (ن) پر تنقید ہی میں مصروف رہتے ہیں اور ان کے پاس کے پی کی پی ٹی آئی حکومت کی کارکردگی بتانے کا مواد ہے ہی نہیں کیونکہ وزیر اعلیٰ کے پی اپنے صوبے پر توجہ دینے کے بجائے اپنے بانی کی رہائی کے لیے کوششوں میں زیادہ مصروف رہے ہیں اور کرم اور پارا چنار کے اہم مسئلے پر تب توجہ دی جہاں وہاں سیکڑوں ہلاکتیں ہو چکی تھیں اور وفاقی حکومت یہ اہم مسئلہ حل کرانے پر مجبور ہوئی کیونکہ امن و امان برقرار رکھنا کے پی حکومت کی ذمے داری تھی مگر بہت دیر بعد اسے ہوش آیا اور اب کے پی حکومت نے کرم میں بلاتفریق سخت کارروائی کا فیصلہ کر لیا ہے کیونکہ حالات کنٹرول میں نہیں آ رہے کرم میں شرپسندوں کے خلاف آپریشن اور بگن میں کرفیو نافذ کرنا پڑا ہے۔

تینوں صوبوں کے علاوہ وزیر اعلیٰ پنجاب ہی کارکردگی دکھا رہی ہیں۔ پہلے ان کے سرکاری اجلاسوں میں ان کے والد اور تین بار وزیر اعظم میاں نواز شریف بھی بیٹی کے ہمراہ بیٹھتے تھے جس پر پی ٹی آئی کو اعتراض تھا جس پر بڑے میاں صاحب اب نظر نہیں آ رہے ۔

اپنے والد میاں نواز شریف اور چچا میاں شہباز شریف کی طرح وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز بھی حکومت بڑی مہارت سے چلا رہی ہیں۔البتہ ارکان اسمبلی شکوہ کرتے رہتے ہیں کہ انھیں اپنے علاقائی مسائل کے حل کے لیے وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ سے ملاقات میں دشواری کا سامنا رہتا ہے۔

تین بار وزیر اعظم رہنے والے میاں نواز شریف چوتھی بار وزیر اعظم بننے کے خواہشمند تھے مگر فروری کے انتخابی غیر متوقع نتائج نے ان کا راستہ روک لیا تھا اور بڑے میاں صاحب کو پھر اپنے چھوٹے بھائی کے لیے وزارت عظمیٰ کی قربانی دینا پڑی۔ پنجاب کے سرکاری اجلاس میں بڑے میاں صاحب ان کے مخالفین سے برداشت نہیں ہو رہے تھے اور میاں صاحب کا اقتدار سے باہر آ کر بنایا گیا اسٹیبلشمنٹ مخالف بیان بڑا مقبول ہوا تھا ۔اب موجودہ (ن) لیگی حکومت بھی واضح کرتی رہتی ہے کہ وہ اور بالاتر آپس میں ایک ہیں اور حکومت بہت اچھی چل رہی ہے اور اسی وجہ سے وہ پیپلز پارٹی کو بھی شکایات کا موقعہ دے رہی ہے مگر بڑے میاں صاحب بھی پیپلز پارٹی کے حکومت مخالف بیان کا جواب بھی نہیں دیتے ہیں ۔ بالاتروں کی مخالفت کا کام اب پی ٹی آئی کے بانی اور پی ٹی آئی اور مولانا فضل الرحمن اور حافظ نعیم الرحمن کے ہاتھ آ چکا ہے۔

میاں نواز شریف سیاست میں اپنی حکومت کی کارکردگی پربولتے ہیں اور نہ کسی اور پر تنقید کر رہے ہیں اور میڈیا سے تو وہ ویسے بھی دور رہتے ہیں ۔ اب ہونا تو یہ چاہیے کہ وہ مسلم لیگ (ن) کے سلسلے میں فوری متحرک ہوں کیونکہ (ن) لیگ کی ساکھ کو اب نواز شریف بہتر بنا سکتے ہیں اور (ن) لیگ کے ناراض رہنماؤں کو منانے کا کام بھی کرسکتے ہیں کیونکہ یہ خوبی ان میں ہے اور نواز شریف کے متحرک نہ ہونے سے (ن) لیگ میں مایوسی اس کے رہنماؤں کو نظر انداز کیے جانے کی شکایات بڑھ گئی ہیں اس لیے اب وقت آگیا ہے کہ میاں صاحب اپنی پارٹی میں متحرک ہو جائیں۔

متعلقہ مضامین

  • یورپی یونین کا نیا اقتصادی ماڈل اپنانے کا فیصلہ
  • عثمان خواجہ کی پہلی مرتبہ ٹیسٹ میں ڈبل سنچری، اہم ریکارڈ بھی اپنے نام کر لیا
  • سیاسی طور پر متحرک ہونے کی ضرورت
  • 9 مئی واقعات کے ملزمان کے کارنامے عوام میں بے نقاب ہونے چاہئیں، جسٹس حسن اظہر
  • برطانیہ کیلیے بھی پی آئی اے کی پروازیں بحال ہونے کی امید ہے ‘خواجہ آصف
  •   ہوا بازی کے شعبے کو بہتر بنانے کی طرف مثبت پیش رفت ہو رہی ہیں،  خواجہ آصف
  • پانچ سال بعد نئی دہلی سے بیجنگ کی پروازیں شروع ہونے جا رہی ہیں
  • بھارت: تفریح کے دوران کزن نے کمپریسر سے ہوا بھردی، شہری جان کی بازی ہار گیا
  • چین کی مصنوعی ذہانت کی ایپ نے امریکہ اور یورپ کو ہلا کر رکھ دیا
  • بھارت اور چین کا تقریباً 5 سال بعد پروازیں بحال کرنے پر اتفاق