پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے 2024 کے لیے ہال آف فیم کرکٹرز کا اعلان کر دیا جس میں قومی ٹیم کی نمائندگی کرنے والے ماضی کے مایہ ناز کھلاڑیوں کو شامل کیا گیا ہے۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی ’اے پی پی‘ کے مطابق سابق کپتان مشتاق احمد، انضمام الحق، سعید انور اور مصباح الحق کو ہال آف فیم میں شامل کیا گیا ہے۔

چاروں کھلاڑی پاکستان کے لیے نمایاں کارنامے سر انجام دے چکے ہیں، اس سے قبل 10 کرکٹرز کو کرکٹ بورڈ کی جانب سے اس اعزاز سے نوازا گیا ہے۔

بین الاقوامی سطح پر پاکستان کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کرنے والے ان چاروں کرکٹرز نے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس بات پر فخر اور خوشی محسوس کرتے ہیں کہ انہیں ملک کی خدمت کرنے کا موقع ملا، ان کرکٹرز نے امید ظاہر کی ہے کہ پی سی بی کے اس اقدام سے موجودہ اور آنے والے کرکٹرز کو حوصلہ ملے گا اور وہ بھی ملک کے لیے اپنی بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں گے۔

دیگر ہال آف فیم کھلاڑیوں میں عبدالقادر، عبدالحفیظ کاردار، فضل محمود، حنیف محمد، عمران خان، جاوید میانداد، وسیم اکرم، وقار یونس، یونس خان اور ظہیر عباس شامل ہیں۔

واضح رہے کہ پی سی بی ہر سال دو سابق کھلاڑیوں کو ہال آف فیم میں شامل کرتا ہے تاہم اس مرتبہ 4کرکٹرز اس لیے شامل کیے گئے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: پی سی بی

پڑھیں:

وزیر اعظم کا اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل حل کیلئے خصوصی عدالتیں قائم کرنے کا اعلان

وزیر اعظم کا اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل حل کیلئے خصوصی عدالتیں قائم کرنے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 15 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)وزیراعظم شہباز شریف نے سمندر پار پاکستانیوں کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے جو دل میں ہوتا ہے وہی بات ان کے زبان پر ہوتی ہے، ان کے ہاتھوں میں پاکستان کا دفاع محفوظ ہے، پاکستان کی طرف کوئی میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا اور جو کوئی میلی آنکھ سے دیکھے گا تو اس آنکھ کو پاکستانی پاوں تلے روند دیں گے۔
اسلام آباد میں سمندر پار پاکستانیوں کے پہلے سالانہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ایک کروڑ سے زائد پاکستانی مختلف ممالک میں مقیم ہیں اور انہوں نے وہاں شبانہ روز محنت سے اپنا، خاندان اور ملک کے لیے نام کمایا۔
انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی ہمارے سفیر ہیں، آپ ہمارے سروں کے تاج ہیں، بیرون ملک بسنے والے پاکستانیوں نے اپنی محنت اور لگن سے اپنا نام کمایا، ایک کروڑ سے زائد اوورسیز پاکستانیوں نے ملک کی خدمت کی۔شہباز شریف نے کہا کہ ہم آپ کی جتنی بھی پذیرائی کریں وہ کم ہے، اس لیے نہیں کہ آپ اربوں ڈالر بھیج رہے ہیں، وہ آپ اپنی محنت عظمت اور دیانت سے بھیج رہے ہیں اور پاکستان کو درپیش فارن ایکسچینج کے چینلج کے گیپ کو پورا کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے آپ کے تمام پوائنٹس کو نوٹ کیا، ہم آپ کی سہولت کے لیے جو آپ پاکستان کی عظیم خدمت کررہے ہیں اور معیشت کو مضبوط کرنے کے لیے بے پناہ کاوشیں کررہے ہیں اور پاکستان کا جھنڈا بیرون ملک میں بلند کررہے ہیں، جس کے لیے جتنی بھی مراعات آپ کے قدموں میں نچھاور کریں وہ کم ہے، انشاللہ وہ وقت آئے گا جب آپ کی پذیرائی کے لیے اور جائز مطالبات کو منظور کرنے کے لیے تمام اقدامات اٹھائیں گے۔انہوں نے کہا کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر سچے پاکستانی اور زبردست پروفیشنل ہیں، جو دل میں ہوتا ہے وہی بات ان کے زبان پر ہوتی ہے، اللہ کے کرم سے ان کے ہاتھوں میں پاکستان کا دفاع محفوظ ہے، پاکستان کی طرف کوئی میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا اور جو کوئی میلی آنکھ سے دیکھے گا تو اس آنکھ کو پاکستانی پاوں تلے روند دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک کے اندر جو دہشت گردی پھیلائی گئی ہے، اس کے تانے بانے کہاں ملتے ہیں وہ ہم سب جانتے ہیں، دہشت گردوں کی فنڈنگ کون کررہا ہے، لیکن اصل بات یہ ہے کہ جو عظیم قربانیاں دی جارہی ہیں اور ماضی میں بھی جب دہشت گردوں نے پاکستان میں دہشت گردی کا بازار گرم کیا تھا تو 80 ہزار لوگوں نے جام شہادت نوش کیا، اس میں ڈاکٹرز سمیت سیاستدان، دکاندار اور مزدور بھی شامل تھے۔وزیراعظم نے کہا کہ افواج پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے جو جہاد کیا اور جنگ لڑی، اس کی مثال عصر حاضر میں نہیں ملتی، آج پھر اسی تاریخ کو دہرایا جارہا ہے، کیا وجہ ہے کہ 2018 میں دہشت گردی کا مکمل خاتمہ ہوچکا تھا اور دنیا کی تاریخ میں کوئی دوسری مثال نہیں ملتی کہ اتنی بڑی دہشت گردی کی یلغار کو ختم کرنا آسان کام نہیں تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ پچھلے چند سالوں میں فاش غلطیاں کی گئیں، سوات سمیت دیگر مقامات پر درجنوں نہیں بلکہ سیکڑوں لوگوں کو آباد کیا گیا، ماضی کی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے دہشت گردی نے دوبارہ سر اٹھایا، بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں ہونے والے واقعات کے تانے بانے کہاں سے ملتے ہیں؟انہوں نے کہا کہ وطن کا جوان ہم سب کی حفاظت کے لیے اپنے بچوں کو یتیم کرجائے اور پھر سوشل میڈیا پر اس کے خلاف جو زہر اگلا جائے تو کیا وہ برداشت کیا جاسکتا ہے، اس کے لیے کوئی نرم گوشہ رکھ سکتا ہے، یہی فرق ہے ہارڈ اسٹیٹ اور سافٹ اسٹیٹ میں، ہارڈ اسٹیٹ کے یہی تقاضے ہیں جب کہ سافٹ اسٹیٹ کے جو دوسرے تقاضے ہیں وہ آپ اچھی طرح جانتے ہیں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جو معاشی استحکام آرہا ہے، یہ آپ کی شبانہ روز محنت اور ٹیم ورک کا نتیجہ ہے، ایسا ہی ٹیم ورک رہا تو پاکستان دنیا کی سب سے بڑی طاقت بنے گا، پاکستانیت سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں، اگر آپ کسی عہدے پر ہیں تو سب ٹھیک لیکن جب عہدے پر نہیں تو آپ پاکستان کے خلاف سازشیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں سمندر پار پاکستانیوں کے مقدمات کے جلد سے جلد فیصلوں کے لیے خصوصی عدالتیں قائم کردی گئی ہیں جب کہ پنجاب میں بھی ایسی عدالتوں کے قیام کا عمل جاری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وزر اعظم کا سمندر پار پاکستانیوں کیلئے اسلام آباد میں خصوصی عدالتیں قائم کرنے کا اعلان
  • وزیر اعظم کا اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل حل کیلئے خصوصی عدالتیں قائم کرنے کا اعلان
  • آئی سی سی کی جانب سےپلیئر آف دی منتھ کے نام کا اعلان ، قومی کرکٹرز کی پوزیشن کیا ؟ جانیں 
  • پاکستان 2024 میں سب سے زیادہ سولر پینلز درآمد کرنے والا ملک بن گیا
  • سابق کرکٹرز پر تنقید: شعیب اختر نے محمد حفیظ کو ایک بار پھر آڑے ہاتھوں لے لیا
  • پاکستان سولر پینلز درآمد کرنیوالا دنیا کا سب سے بڑا ملک بن گیا
  • اسکاٹ لینڈ ویمن کرکٹ ٹیم میں سابق پاکستانی کرکٹر کی نواسی شامل
  • اسٹیڈیم جا کر پی ایس ایل کے میچز دیکھیں اور پائیں قیمتی انعامات، پی سی بی کا بڑا اعلان
  • گرمیوں کے حج سے چھٹی! سعودی اعلان نے حجاج کو خوش کر دیا
  • شائقین کی تعداد بڑھانے کیلئے انعامات کی برسات کا اعلان، کیا کچھ ملے گا؟