Jang News:
2025-01-18@10:51:36 GMT

کراچی: اردو یونیورسٹی سے ملازمین کو فارغ کرنے کا سلسلہ جاری

اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT

کراچی: اردو یونیورسٹی سے ملازمین کو فارغ کرنے کا سلسلہ جاری

 

وفاقی اردو یونیورسٹی سے ملازمین کو فارغ کرنے کا سلسلہ جاری ہے اب تک 60 سے زائد ملازمین کو فارغ کیا جاچکا ہے یا ان کے کنٹریکٹ میں توسیع نہیں کی گئی ہے۔

جب کہ قائم مقام رجسٹرار ثمرہ ضمیر کو بھی ہٹا دیا گیا ہے اور ان کی جگہ مشیر امور طلبہ اسسٹنٹ پروفیسر سعدیہ خلیل کو رجسٹرار کے عہدے کا چارج دیا گیا ہے۔

موجودہ وائس چانسلر پروفیسر ضابطہ خان شنواری کے 10 ماہ کے دور میں یہ تیسری رجسٹرار ہیں۔

جمعہ کو سینئر افسران پی آر او اور فوٹوگرافر کے کنٹریکٹ میں توسیع نہیں کی گئی، دونوں افراد کا تقرر سابق وائس چانسلر ڈاکٹر محمد قیصر کے دور میں ہوا تھا اور ہر سال ان کی مدت ملازمت میں توسیع کردی جاتی تھی۔

یاد رہے کہ موجود وائس چانسلر ڈاکٹر ضابطۂ خان شنواری کا تقرر سابق صدر عارف علوی نے 27 فروری 2024 کو کیا تھا وہ تیسرے نمبر پر تھے، پہلے نمبر پر زرعی یونیورسٹی پشاور کے موجودہ وائس چانسلر ڈاکٹر جہاں بخت تھے۔

جبکہ دوسرے نمبر پر ڈاکٹر محمد علی شاہ تھے جو اب ملک کی سب سے بڑی یونیورسٹی جامعہ پنجاب کے وائس چانسلر مقرر ہوچکے ہیں۔ پہلے نمبر پر آنے والے امیدوار ڈاکٹر بخت جہاں نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں اس تقرری کو چلینج بھی کر رکھا ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

ایف بی آر کا د ہرا معیار

 فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے پاکستان کسٹمز میں دس برس سے تعینات کنٹیجنٹ ملازمین کو اضافی بوجھ قرار دیتے ہوئے ملازمت سے فارغ کرنے کا فیصلہ کیا ہے،ایف بی آر میں تعینات کنٹیجنٹ ملازمین نائب قاصد ، سوئپر ہیں ،وفاقی حکومت کے ماتحت دیگر اداروں میں ایسے ملازمین کے کنٹریکٹ میں توسیع کی منظوری فنانس ڈویژن دے چکا ،ایف بی آر نے فنانس ڈویژن سے افسران کے لئے 10 10 گاڑیوں کی خریداری کے لئے 6 ارب کی منظوری حاصل کرلی،لیکن کنٹیجنٹ ملازمین کی فائل روک دی گئی۔ایف بی آر کے دوہرے معیار کی وجہ سے ملک بھر میں پاکستان کسٹمز کے نائب قاصد ،جمعدار،کلرک سمیت دیگر نچلے عہدوں پر کم تنخواہ والے کنٹیجنٹ ملازمین کا اپنی دس سے بارہ برس پر محیط ملازمتوں سے فارغ ہونے امکان ہے۔واضح رہے کہ ایف بی آر میں تعینات ممبر کسٹم ،سمیت دیگر اعلی افسران پاکستان کسٹمز کے کنٹیجنٹ ملازمین کی فائل وزارت خزانہ کو ارسال نہیں کر رہے جس کی وجہ وہ ایسے ملازمین کو قومی خزانے پر بوجھ قرار دے رہے ہیں جبکہ ایف بی آر کے ماتحت شعبوں میں کنٹریکٹ ملازمین ،ڈیلی ویجز ملازمین کے کنٹریکٹ میں توسیع ہورہی ہے اور وفاقی وزارت خزانہ ،بیت المال سمیت دیگر وفاقی اداروں میں کنٹیجنٹ ملازمین کی اگلے مالی سال تک توسیع ہو چکی ہے تاہم ایف بی آر کے ماتحت پاکستان کسٹمز کے ایسے ملازمین کی توسیع کے لئے نامعلوم وجوہات کی بنا پر فائل وزارت خزانہ کو ارسال نہیں کی جارہی ہے جبکہ دوسری جانب رواں ماہ کے آغاز میں ایف بی آر نے ہنڈا اٹلس کمپنی سے گریڈ 17 سے اوپر افسران کے لئے 1010 گاڑیاں خریدنے کے لئے معاہدہ کیا ہے اور اس 6 ارب کے معاہدے سے حاصل گاڑیوں کے لئے ابتدائی طور پر تین ارب روپے کی ادائیگی بھی کردی گئی ہے ۔واضح رہے کہ رواں مالی سال 2024-25کے دوران 5 ستمبر کو فنانس ڈویژن نے وفاقی حکومت کے ماتحت اداروں کو بچت مہم کے تحت گاڑیوں،ایمبولینس ،اسکول وین،میڈیکل آلات ،مشینری ،سمیت دیگر آلات کی خریداری پر مکمل پابندی عائد کی گئی تھی جبکہ ان اداروں کو متنبہ کیا گیا تھا کہ ان اداروں میں عارضی ملازمین کے لئے نئی ملازمتیں بھی نہیں نکالی جائیں گی جبکہ ایک دوسرے نوٹیفکیشن کے زریعے پہلے سے موجود کنٹیجنٹ ملازمین کے کنٹریکٹ میں توسیع کردی گئی تھی لیکن ایف بی آر کے ماتحت پاکستان کسٹمز کے کنٹیجنٹ ملازمین کی فائل وزارت خزانہ ارسال نہیں کی گئی  ۔

متعلقہ مضامین

  • ایف بی آر کا د ہرا معیار
  • خیبر پختونخواہ حکومت کا نگراں دور میں بھرتی ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ
  • حکومت کا نگران دور میں بھرتی سرکاری ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ
  • کراچی یونیورسٹی سمیت سندھ کی 17 سے زائد جامعات میں تدریس کا بائیکاٹ جاری
  • ایچ ای سی کا بیوروکریٹس کی وائس چانسلر تعیناتی پر وزیراعلی سندھ کو خط
  • ٹنڈوجام،سندھ زرعی یونیورسٹی میں دوروزہ عالمی خواتین کانفرنس کے اختتام پر مہمانوں کا وائس چانسلر ڈاکٹرالطاف سیال کے ساتھ گروپ
  • گلگت بلتستان، نیشل ہیلتھ کیئر پروگرام کے 600 ملازمین فارغ
  • فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کے ہزاروں ملازمین فارغ کرنے کا اعلان
  • مارک زکربرگ کا میٹا ملازمین کو نوکریوں سےفارغ کرنیکاعندیہ
  • بیورو کریٹس کی بحیثیت وائس چانسلر تقرری، سندھ کی سرکاری جامعات میں ہڑتال کا اعلان