ڈھاکا: انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل (آئی سی ٹی) نے گزشتہ 15 سالوں میں جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کے الزام میں سابق بنگلہ دیشی وزیر اعظم شیخ حسینہ، ان کے سابق مشیر دفاع میجر جنرل (ر) طارق احمد صدیقی اور سابق انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) بینظیر احمد سمیت 11 افراد کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔

جسٹس محمد غلام مرتضیٰ مظفر کی سربراہی میں ٹربیونل نے چیف پراسیکیوٹر محمد تاج الاسلام کی درخواست منظور کرتے ہوئے یہ حکم جاری کیا۔

انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل نے پولیس کو حکم دیا کہ وہ جمعہ کو جاری ہونے والے وارنٹ گرفتاری پر ان تمام لوگوں کو 12 فروری کو پیش کرے۔ عدالت نے میجر جنرل ضیا الاحسن کو 12 فروری کو پیش کرنے کا بھی حکم دیا جو کچھ دیگر مقدمات میں گرفتار ہونے کے بعد پہلے ہی سلاخوں کے پیچھے ہیں۔ جبری گمشدگی کے متاثرین کے بہت سے لواحقین اور اہل خانہ مقدمے کی سماعت کے دوران ٹریبونل میں موجود تھے۔

واضح رہے کہ رواں برس جولائی میں طلبا تحریک کے دوران شیخ حسینہ واجد کی حکومت کا تختہ الٹ گیا تھا، جس کے بعد وہ بھارت فرار ہوگئی تھیں۔

شیخ حسینہ واجد کی حکومت پر الزام ہے کہ انہوں نے بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کیں، جبکہ شہریوں کے ماورائے عدالت قتل کے بھی ان پر الزامات ہیں، اور کئی مقدمات بھی درج کیے گئے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

مقبوضہ کشمیر کے گاؤں بڈھال میں پراسرار بیماری،2بچوں سمیت 14 افراد جاں بحق

مقبوضہ کشمیر کے راجوری ضلع کے بڈھال گاؤں میں پراسرار بیماری سے گزشتہ 30 دنوں میں دو بچوں سمیت کم از کم 14 افراد کی موت ہوگئی۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ابک ماہ کے دوران بڈھال میں ایک خاندان پراس وقت قیامت برپا ہوگئی جب نامعلوم بیماری کی وجہ سے ایک ماہ کے اندر ابک ایک کر کے 14 لوگوں کی موت ہوگئی۔ مرنے والے سبھی افراد ایک ہی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور ایک دوسرے کے قریبی رشتے دار ہیں۔
ایک معمر شخص محمد یوسف پیر کی شام انتقال کر گیا،اس کے علاوہ ان کے خاندان کے چھ بچوں کو اسپتال میں داخل کرنے کےبعد 2 بچے دم توڑ گئے۔ جن کی عمریں 8 اور 14سال تھیں۔
کہا جاتا ہے بڑھال گاؤں دسمبر 2024 سے اس پر اسرار بیماری سے دوچار ہے۔ رپورٹس کے مطابق گزشتہ سال 7 دسمبر کو ایک ہی خاندان کے پانچ افراد پراسرار بیماری کی وجہ سے انتقال کر گئے تھے، جس کے بعد 12 دسمبر کو تین بچوں کی موت ہوئی ۔ ان میں بخار، پسینہ، الٹی، پانی کی کمی، کے ساتھ غشی کی علامات بھی ظاہر ہوئی تھیں۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ بڈھال گاؤں میں گذشتہ ایک ماہ سے لگاتار لوگ مرتے جا رہے ہیں اور انتظامیہ حکومت ابھی تک یہ پتہ نہیں لگا سکی کہ اس کی اصل وجہ کیا ہے؟ لوگوں نے وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر سرکار و انتظامیہ اس بیماری کاپتہ لگانے میں ناکام رہی تو سب ڈویزن کوٹرنکہ کے عوام احتجاج کرنے سے گریز نہیں کریں گے۔
حکام نے بتایا کہ محکمہ صحت کی ٹیمیں نمونے لے کر مسلسل جانچ میں مصروف ہیں اور دیگر پہلوں سے بھی جانچ ہو رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پشاورہائیکورٹ ، اٹارنی جنرل سے 13لاپتا افراد کی رپورٹ طلب
  • ٹرمپ کی تقریب حلف برداری ، امریکہ کے تین سابق صدر سمیت ایلون مسک، جیف بیزوس، مارک زوگر برگ شرکت کریں گے
  • آئی سی سی ون ڈے رینکنگ جاری، سابق کپتان بابراعظم پہلے نمبر برقرار
  • اسپین ،تارکی وطن کی ایک اور کشتی حادثے کا شکار،44 پاکستانیوں سمیت 50 افراد جاں بحق
  • تارکین وطن کی ایک اور کشتی کو حادثہ، 44 پاکستانیوں سمیت 50 افراد جاں بحق
  • طلبا کے اسکالر شپ فنڈ میں بہت بڑےگھپلے کا انکشاف
  • شیخ حسینہ کی سخت حریف، اپوزیشن رہنما خالدہ ضیا کے الیکشن میں حصہ لینے کی راہ ہموار
  • سپین: تارکین وطن کی ایک اور کشتی حادثے کا شکار، 44 پاکستانیوں سمیت 50 افراد ہلاک
  • مقبوضہ کشمیر کے گاؤں بڈھال میں پراسرار بیماری،2بچوں سمیت 14 افراد جاں بحق
  • سندھ ہائیکورٹ نے ڈائریکٹر جنرل کے ڈی اے کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے