اسلام آباد:

قومی ائرلائن کی 4 سال کے بعد یورپ کے لیے پہلی پرواز مسافروں کو لے کر پیرس روانہ ہو گئی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق 4 برس کے بعد یورپ کے لیے پی آئی اے کا آپریشن شروع ہوگیا، جس کی پہلی ہی پرواز پر مسافروں کا دیکھنے میں آیا اور طیارے کی تمام نشستیں بُک تھیں۔

پی آئی اے کے بوئنگ 777 کو اسلام آباد ائرپورٹ پہنچایا گیا، جہاں پی کے 749 پرواز 12 بجے پیرس کے لیے روانہ ہو گئی۔ وزیر ہوابازی خواجہ آصف نے پرواز کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر ڈی جی سول ایوی ایشن، سی ای او پی آئی اے ایئر وائس مارشل عامر حیات اور فرانسیسی سفارت خانے کے حکام بھی شریک تھے۔

وزیر دفاع و ہوابازی خواجہ آصف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فرانس ،اٹلی ، ناروے اور اسپین میں پاکستانیوں کی بڑی تعداد آباد ہے۔ اب سبز ہلالی پرچم یورپ کی فضاؤں میں لہرائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کو زیادہ دیر نہیں لگے گی ۔ کوشش کریں گے جلد نجکاری ہو جائے اور دیگر کمرشل ائرلائنز کی طرح مقابلہ ہو۔

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی آئی اے سول ایوی ایشن نے محنت کی اوریورپ کی فلائٹ کو ممکن بنایا۔ میں یورپی یونین کے ایوی ایشن کے تمام عہدے داروں کا شکر گزار ہوں۔ انہوں نے ہمارے معیار کو جانچا۔ ہم نے ساڑھے 4سال میں کئی سو ارب کا نقصان اٹھایا ۔ پی آئی اے پر 800ارب کا قرض ہے جب کہ منافع بخش روٹس بھی بند ہیں ۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ سابق وزیر ہوابازی کے بیان نے تباہی مچا کر رکھ دی تھی۔ ساڑھے 4 سال تک پاکستانی باہر سے مہنگا سفر کرنے پر مجبور تھے۔ ہمیں عالمی معیار پر پورا اترنے پر فخر ہے۔ جلد برطانیہ کے لیے فلائٹ آپریشن کا آغاز بھی کریں گے ۔

Tagsپاکستان.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان کھیل پی آئی اے کے لیے

پڑھیں:

یورپ کو اپنے دفاع کی ذمہ داری قبول کرنا پڑے گی: پولینڈ کا انتباہ

پولینڈ کے وزیرِاعظم نے کہا ہے کہ یورپ کو اپنے دفاع کی ذمہ داری اپنے کاندھوں پر اٹھانا پڑے گی۔ ہر بار موثر دفاع کے لیے امریکا کی طرف دیکھنا کسی بھی اعتبار سے کوئی معقول حکمتِ عملی نہیں۔ کسی بھی قوم یا خطے کو اپنا دفاع اپنے ذرائع سے کرنا چاہیے۔

پولینڈ نے سیاسی و معاشی نیز اسٹریٹجک معاملات میں شدید غیر یقینیت کے ماحول میں یورپی یونین کی صدارت سنبھالی ہے۔ پولینڈ نے یورپی یونین کی گردشی صدارت ایسے لمحات میں سنبھالی ہے جب امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ دوسری بار صدر کے منصب کا حلف اٹھانے والے ہیں اور ساتھ ہی انہوں نے کہہ بھی دیا ہے کہ وہ ایک طرف تو یوکرین میں جاری جنگ کو کسی بھی قیمت پر رُکوائیں گے اور گرین لینڈ کو امریکا کا حصہ بناکر دم لیں گے۔

یورپی امور کے پولش وزیر ایڈم لیپکا نے برطانوی روزنامہ دی گارجین کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ متعدد یورپی ممالک میں یہ واضح احساس پایا جاتا ہے کہ چند ماہ بہت مشکل ہیں اور اب وقت آچکا ہے کہ یورپ اپنے دفاع کی ذمہ داری اپنے کاندھوں پر اٹھائے۔ اگر وہ ایسا نہیں کرے گا تو بہت جلد اُس کے لیے انتہائی نوعیت کے حالات پیدا ہوں گے۔

یورپ میں یہ احساس بھی بہت تیزی سے ابھر اور پنپ رہا ہے کہ دفاعی معاملات میں صرف امریکا پر انحصار انتہائی درجے کی حماقت بھی ثابت ہوسکتا ہے۔ لازم ہے کہ یورپ کی ہر قوم اپنے دفاع کے لیے تیار ہو اور سب مل کر روس کی طرف سے لاحق خطرات کا سامنا کریں۔ یوکرین کی صورتِ حال نے یورپی قائدین کو دفاعی معاملات میں امریکا پر انحصار کے حوالے سے سوچنے پر مجبور کردیا ہے۔ اُن کا کہنا ہے کہ امریکا ہر وقت یورپ کا برپور ساتھ دینے کی پوزیشن میں نہیں ہوتا۔ اگر یوکرین کی جنگ کے ختم ہوتے ہی کوئی اور بڑی جنگ چھڑگئی تو یورپی یونین کے تمام ممالک روس اور اُس کے حلیفوں کے نشانے پر ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • مراکش کشتی حادثہ، امیگریشن کی ابتدائی تحقیقات,20 مسافروں کی تفصیلات جاری
  • پائلٹ کی مبینہ غفلت، مسافروں کی جانوں کو خطرے میں ڈال دیا
  • پی آئی اے نے پیرس پروازوں کے اشتہار پر معذرت کرلی
  • یوکرین اور برطانیہ میں 100سالہ شراکت داری کا معاہدہ
  • پی آئی اے کی پیرس کی پروازوں کے اشتہار پر معذرت
  • پاکستان میں بین الاقوامی مسافروں کیلئے ٹریول سم متعارف
  • قومی ایئر لائن نے ٹرولنگ کے شکار پیرس پرواز کے اشتہار پر معافی مانگ لی
  • کراچی ایئرپورٹ سے جعلی دستاویزات پر ملزم گرفتار
  • عمران‘ بشریٰ کی توشہ خانہ 2 کیس میںبریت کی درخواست آج سماعت کیلیے مقرر
  • یورپ کو اپنے دفاع کی ذمہ داری قبول کرنا پڑے گی: پولینڈ کا انتباہ