کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حاجی لشکری رئیسانی نے کہا کہ سیاسی جماعتوں نے عوامی مفادات گروہی سیاست پر قربان کر دیئے ہیں۔ سیاسی جماعتوں میں عوام کو نہیں، بلکہ ٹھیکیداروں اور پیسے والے کو جگہ ملتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے بزرگ سیاسی شخصیت حاجی لشکری رئیسانی نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتیں سرمایہ داروں کا مرکز بن گئیں ہیں۔ سیاسی جماعتوں نے عوام کو مایوس کیا۔ یہ بات انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر کوئٹہ پریس کلب کے صدر عبدالخالق رند بھی انکے ہمراہ تھے۔ نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی نے کہا کہ ملک میں تمام ادارے مفلوج ہیں۔ لوگ اپنے ذاتی مفاد کے لئے ان کا استعمال کر رہے ہیں۔ ملک کے مسائل کا حل تمام سیاسی جماعتوں کا اس بات پر متفق ہونا ہے کہ وہ چور دروازے سے اقتدار میں نہیں آئیں گی۔ 2024 کے الیکشن کا فیصلہ عوام نے نہیں، بلکہ مقامی ہوٹل میں کیا گیا تھا۔ بلوچستان اسمبلی میں قانون سازی نہیں، عوام کے حقوق کی نیلامی ہوتی ہے۔ 2018 میں میرے حلقے کا فیصلہ ابھی تک نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں نے عوامی مفادات گروہی سیاست پر قربان کر دیئے ہیں۔ سیاسی جماعتوں میں عوام کو نہیں، بلکہ ٹھیکیداروں اور پیسے والے کو جگہ ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں لوٹ مار کا بازار گرم ہے۔ 2024 میں سینیٹ کے الیکشن میں باہر سے بندے لاکر ایڈجسٹ کئے گئے۔ سیاسی جماعتیں سرمایہ داروں کا مرکز بن گئیں ہیں۔ سیاسی جماعتوں نے عوام کو مایوس کیا۔ لشکری رئیسانی نے کہا کہ صوبے میں پرامن سیاسی جدوجہد کی ضرورت ہے۔ بلوچستان اس نہج پر پہنچ گیا ہے جہاں بڑے طوفان اٹھ رہے ہیں۔ صوبے میں پرامن سیاسی جدوجہد کی ضرورت ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سیاسی جماعتوں نے عوام لشکری رئیسانی نے کہا نے کہا کہ عوام کو

پڑھیں:

وزیراعلیٰ بلوچستان سے مولانا عبدالغفور حیدری کی سربراہی میں جے یو آئی کی وفد سے ملاقات

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اپریل2025ء) وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے جمعہ کو یہاں جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری کی سربراہی میں جے یو آئی کے سنیئر نمائندہ وفد نے ملاقات کی وفد میں جمعیت علمائے اسلام کے صوبائی امیر سینیٹر مولانا عبدالواسع، اپوزیشن لیڈر یونس عزیز زہری، اراکین صوبائی اسمبلی ظفر آغا، اصغر خان ترین ، سابق صوبائی وزیر مولانا حسین احمد شرودی سمیت سینئر صوبائی اکابرین بھی شریک تھے ۔

ملاقات میں بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال، مجموعی سیاسی حالات اور بلوچستان نیشنل پارٹی کے جاری دھرنے سے متعلق تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔اس موقع پر جمعیت علمائے اسلام کے وفد نے موجودہ صورتحال میں ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیشکش کی۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ بلوچستان نے وفد کو حکومت کے مؤقف سے آگاہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ بلوچستان میں امن و امان کی بحالی کیلئے حکومت اور اپوزیشن دونوں کی ذمہ داری یکساں طور پر اہم ہے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام ایک ذمہ دار سیاسی قوت ہے جس نے حکومت ہو یا اپوزیشن میں، ہمیشہ اپنا مثبت کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام کا تعمیری اور جمہوری سیاسی کردار لائقِ تحسین ہے ۔ملاقات کے دوران وزیر اعلیٰ بلوچستان نے واضح کیا کہ حکومت تمام سیاسی مسائل کا حل سیاسی مشاورت کے ذریعے چاہتی ہے اور اس ضمن میں ہر مثبت پیش رفت کا خیرمقدم کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • سزائے موت اسلامی قانون کا حصہ ہے، طالبان رہنما کا موقف
  • قومیں کیوں ناکام ہوتی ہیں؟
  • شیخ رشید کا اہم بیان : مذاکرات جاری ہیں مگر تفصیلات سیاسی جماعتیں ہی بتا سکتی ہیں
  • کشمیر اسمبلی میں وقف قانون پر بات چیت کی اجازت نہ دینا کہاں کی جمہوریت ہے، ڈاکٹر محبوب بیگ
  • پشاور ہائیکورٹ؛ کرپٹو کرنسی  پر قانون سازی کیلیے حکومت کو 2 ہفتے کی مہلت
  • بلوچستان، جے یو آئی کی موجودہ صورتحال میں ثالثی کا کردار ادا کرنیکی پیشکش
  • وزیراعلیٰ بلوچستان سے مولانا عبدالغفور حیدری کی سربراہی میں جے یو آئی کی وفد سے ملاقات
  • بلوچستان: جمعیت علما اسلام نے ثالثی کی پیشکش کردی
  • بلوچستان کا سیاسی حل تلاش کرنا ہوگا
  • خیبر پختونخوا میں گداگری کی روک تھام کیلئے سخت قانون سازی کا فیصلہ