پشاور:پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شوکت یوسفزئی نے حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان جاری مذاکرات کے مستقبل کے حوالے سے اہم بیان دیا ہے۔

اپنے ویڈیو بیان میں انہوں نے حکومت کے رویے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات کے تیسرے دور کے بعد شاید مزید پیش رفت نہ ہو، کیونکہ حکومت سنجیدہ نظر نہیں آ رہی۔ شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان پہلے ہی کہہ چکے تھے کہ حکومت کے پاس اختیارات نہیں ہیں، لیکن مذاکرات کے ذریعے پی ٹی آئی نے حکومت کو ایکسپوز کر دیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں امن و امان، قانون کی حکمرانی اور سیاسی استحکام کے بغیر کوئی بیرونی سرمایہ کاری ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے اسٹیبلشمنٹ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں سمجھ لینا چاہیے کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی ملکی ترقی کے لیے بوجھ ہیں۔

شوکت یوسفزئی نے حکومت کے قرضوں پر بھی سوالات اٹھائے اور کہا کہ گزشتہ 2برس میں حکومت نے 27 ہزار ارب روپے قرض لیا، لیکن عوام کو کسی قسم کا ریلیف فراہم نہیں کیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت عوام کو حساب دے کہ یہ رقم کہاں خرچ کی گئی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: شوکت یوسفزئی پی ٹی آئی نے حکومت انہوں نے کہا کہ

پڑھیں:

پہلے سے پتا تھا سزا ہوگی، یہ سب صرف پی ٹی آئی کے پیچھے لگے ہیں، شوکت یوسفزئی

پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ پہلے سے پتا تھا کہ (عمران خان کو) سزا ہوگی، یہ سب صرف پی ٹی آئی کے پیچھے لگے ہوئے ہیں۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شوکت یوسفزئی نے کہا کہ ہرجانے کا کیس ہے جس میں مسلسل حاضری دے رہا ہوں، جب کہ مخالف وکیل پیش نہیں ہورہے۔9 مئی کے بعد ہم عدالت میں پیش نہیں ہوئے تھے، کیس کو ایک طرفہ کیا تھا۔ جو بات میں نے کی تھی آج بھی اس پر کھڑا ہوں۔ میں نے اس وقت بھی کہا تھا کہ اعظم ہوتی نے یہ کہا ہے کہ انہوں نے پختونوں کا سودا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت صرف باتیں کررہی ہے۔ معیشت ٹھیک نہیں ہورہی، کل پھر پیٹرول مہنگا ہوگیا۔ یہ کہتے ہیں معیشت ٹھیک ہوگئی، مہنگائی بڑھ رہی ہے تو کیسے معیشت ٹھیک ہوگئی؟۔

شوکت یوسفزئی نے کہا کہ اس ملک میں سیاسی آزادی نہیں ہے۔ یہ مذاکرات کا کہہ رہے تھے اب مذاکرات شروع کیے تو یہ بھاگ رہے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی نے پہلے ہی کہا تھا کہ ان کے پاس مذاکرات کا مینڈیٹ نہیں ہے۔ بانی پی ٹی آئی این آر او نہیں لیں گے، اب حکومت این آر او مانگ رہی ہے۔

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ پہلے سے پتا تھا کہ سزا ہوگی۔ عطا تارڑ جیسے لوگ پاکستان کی ترجمانی کررہے ہیں۔ پاکستان ایٹمی طاقت ہے اس کو ہم نے کیا بنا دیا ہے۔ انسانی حقوق کی پامالی ہورہی ہے، دنیا ہم پر تنقید کررہی ہے۔

انہوں نے کہا یہ سارے کہتے ہیں کہ پی ٹی آئی خراب ہے، صرف پی ٹی آئی کے پیچھے لگے ہیں۔ ملک میں امن و امان کی صورتحال دیکھیں، یہاں پر اس کی کسی کو پروا نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین

  • این آر او کی ضرورت حکومت کو ہے بانی پی ٹی آئی کو نہیں: شوکت یوسفزئی
  • پہلے سے پتا تھا سزا ہوگی، یہ سب صرف پی ٹی آئی کے پیچھے لگے ہیں، شوکت یوسفزئی
  • القادر ٹرسٹ فیصلے کے بعد مذاکرات پر کیا اثر پڑے گا؟
  • فیصلہ سیاسی انتقام ہے جس سے آئین، انصاف ارو قانون کی دھجیاں اڑائی گئی ہیں: شوکت یوسفزئی
  • حکومت سے مذاکرات کا تیسرا دور ختم،پی ٹی آئی کا 2 انکوائری کمیشن بنانے کا طالبہ
  • حکومت سے مذاکرات کا تیسرا دور، پی ٹی آئی نے مطالبات کا تحریری مسودہ پیش کر دیا
  • یہ وقت ضد اور انا کو چھوڑنے کا ہے!
  • مذاکرات کا تیسرا دور، تحریک انصاف نے اپنے تحریری مطالبات کو حتمی شکل دیدی
  • حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور آج ہوگا
  • مذاکرات کا تیسرا دور آج، پی ٹی آئی نے تحریری مطالبات کو حتمی شکل دیدی