پاراچنار کے سلسلے میں ملک بھر کے عوام نے استقامت کا مظاہرہ کیا، علامہ مقصود ڈومکی
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
حیدر آباد میں ایم ڈبلیو ایم کے ذمہ داران کے اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ مدر سیٹ اپ اور ونگز کے درمیان مشاورت ہمآہنگی اور مشترکہ پروگرامز کی کامیابی کیلئے صوبائی اور ضلعی کوآرڈینیشن کمیٹیز قائم کی گئی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ ایم ڈبلیو ایم کے مدر سیٹ اپ اور ونگز کے درمیان ہم آہنگی کی بہتری کیلئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں کوآرڈینیشن کمیٹیز قائم کر دی گئی ہیں۔ یہ بات انہوں نے مسجد نبوی حیدرآباد میں مجلس وحدت مسلمین کے ذمہ داران سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم ضلع حیدرآباد کے صدر سید وقار حسین زیدی، رابطہ سیکرٹری زوار دلدار چھلگری، عزاداری ونگ کے ڈویژنل مسئول صفدر عباس، مولانا گل حسن مرتضوی اور مجلس علمائے مکتب اہل بیت کے صوبائی جنرل سیکرٹری مولانا عمران علی دشتی، ضلعی رہنماء سید مدثر رضوی، نظام الدین انقلابی و دیگر موجود تھے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ پارا چنار کے عوام کے حق میں آواز بلند کرکے ملک بھر کے عاشقان اہل بیت نے بیداری اور استقامت کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مدر سیٹ اپ اور ونگز کے درمیان مشاورت ہم آہنگی اور مشترکہ پروگرامز کی کامیابی کے لئے صوبائی اور ضلعی کوآرڈینیشن کمیٹیز قائم کی گئی ہیں۔ جن کا ہر چوتھے مہینے اجلاس لازمی ہے۔ بعد ازاں علامہ مقصود علی ڈومکی نے جھانگارا پہنچ کر شیعہ علماء کونسل کے صوبائی رہنماء سید اسد شاہ سے ان کی دادی اماں کی وفات پر تعزیت کی۔ انہوں نے اس موقع پر خاصخیلی محلہ میں مجلس وحدت مسلمین یونٹ جھانگارا کے ذمہ داران سے ملاقات کی۔ تنویر حسین خاصخیلی و دیگر نے علامہ مقصود علی ڈومکی کو سندھی ثقافت کا تحفہ اجرک پیش کیا۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
قومی اسمبلی میں رپورٹ پیش:2024ء میں 12 ارب سے زائد کی بجلی چوری
اسلام آباد:قومی اسمبلی میں پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق 2024ء میں 12 ارب روپے سے زائد کی بجلی چوری کی گئی۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس (2024 کے دوران) ملک میں 12 ارب 48 کروڑ 50 لاکھ روپے کی بجلی چوری کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ وزارت توانائی نے اس حوالے سے تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کی ہیں، جن سے بجلی کے غیر قانونی استعمال کی سنگین صورتحال واضح ہو رہی ہے۔
پیش کردہ دستاویز کے مطابق بجلی چوروں سے 5 ارب 83 کروڑ روپے کی ریکوری کی جا چکی ہے۔ مزید برآں بجلی چوری کے سلسلے میں 2 لاکھ 16 ہزار ایف آئی آرز درج کی گئیں اور اس سلسلے میں 62 ہزار 452 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
دستاویز میں یہ بھی بتایا گیا کہ بجلی چوری کے خاتمے کے لیے انسداد مہم کے تحت مختلف اقدامات کیے گئے ہیں۔ اس سلسلے میں پہلے مرحلے میں پیسکو میں ڈی ایس او (ڈسٹری بیوشن سسٹم آپریشن) یونٹ قائم کیا گیا جو بجلی کے غیر قانونی استعمال کو روکنے اور مسائل کے فوری حل کے لیے سرگرم ہے۔