قومی ایئرلائن کی پیرس پرواز کی آفیشل پوسٹ کی سوشل میڈیا پر ٹرولنگ؛ دلچسپ میمز بن گئیں
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
قومی ایئر لائن کی اسلام آباد سے پیرس کے لیے پرواز کی بحالی کے اعلان کو سراہا جا رہا ہے تاہم اس کا اشتہار سوشل میڈیا صارفین کو ایک آنکھ نہ بھایا۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) نے اسلام آباد سے پیرس کے لیے پروازیں دوبارہ شروع کر دی ہیں جس کا اعلان ایک پوسٹ کے ساتھ کیا گیا۔
اس پوسٹ کے وائرل ہوتے ہی سوشل میڈیا پر ملا جلا ردعمل دیکھنے میں آیا کسی نے تعریف نے تو کسی نے ٹرولنگ کا نشانہ بنایا۔
پی آئی اے کی پیرس کے لیے پرواز کی پوسٹ ٹوئٹر پر دلچسپ میمز بھی بنائی گئیں۔ صارفین نے مزے مزے کے تبصرے بھی کیے۔
قومی ایئرلائن کے اس اشتہار میں پی آئی اے کے طیارے کو ایفل ٹاور کی طرف اڑتے ہوئے دکھایا گیا ہے جس کے پس منظر میں پیرس کا جھنڈا کی ہلکی سی جھلک بھی ہے۔
تاہم جھنڈے کا سرخ رنگ قدرے نمایاں ہے اور اسی حصے میں طیارہ ایفل ٹاور کی جانب اُڑتا دکھائی دے رہی ہے جیسے کسی بھی وقت ٹاور سے ٹکرا جائے گا۔
صارفین نے اس پوسٹ پر گرافک ڈیزائنز کے تصویر کے انتخاب اور الفاظ پر برہمی کا اظہار بھی کیا۔
کچھ صارفی نے تو طیارے کے ایفل ٹاور کے اتنے نزدیک ہونے کو نائن الیون حملے کی تصاویر سے جوڑ دیا تو کسی نے مارکیٹنگ ٹیم کو فارغ کرنے کا مطالبہ کیا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
صدر کے دستخط، پیکا بل قانون بن گیا، ہائیکورٹ میں چیلنج
اسلام آباد‘ لاہور (نمائندہ خصوصی +نوائے وقت رپورٹ+خبر نگار) صدر نے الیکٹرانک کرائمز کی روک تھام (ترمیمی) بل 2025 (پیکا) سمیت تین بلز کی کی توثیق کردی۔ صدر نے ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل 2025، کمشن آن دی سٹیٹس آف ویمن (ترمیمی) بل 2025ء کی بھی توثیق کر دی۔ صدر پاکستان کے دستخط کے بعد پیکا ایکٹ ترمیمی بل 2025 قانون بن گیا۔ بل میں کہا گیا کہ سوشل میڈیا تحفظ ریگولیٹری اتھارٹی قائم کی جائے گی، اتھارٹی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی سہولت کاری کرے گی اور انہیں فروغ دے گی۔ اتھارٹی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر صارفین کے آن لائن تحفظ اور حقوق کو یقنی بنائے گی۔ سوشل میڈیا تحفظ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان سے قابل رسائی غیر قانونی اور اشتعال انگیز مواد کو ریگولیٹ کرے گی، اتھارٹی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی رجسٹریشن کرے گی، اتھارٹی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی رجسٹریشن کرے گی یا منسوخ کرے گی یا معطل کرے گی۔ اتھارٹی ملک میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو جزوی اور مکمل بلاک کرے گی، اتھارٹی کسی درخواست پر ایکشن لے گی، اتھارٹی خلاف ورزی پر جرمانہ کرے گی، اتھارٹی متعلقہ حکام کو غیر قانونی اور توہین آمیز مواد کو 30 روز کے لیے بلاک کرنے یا ہٹانے کی ہدایت کرے گی، 30 دن مزید توسیع بھی ہو سکے گی۔ دوسری جانب پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 ء کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا، درخواست میں الیکشن کمشن، پی ٹی اے سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا۔ درخواست گزار کی جانب سے موقف پیش کیا گیا ہے ماضی میں پیکا کو خاموش ہتھیار کے طور استعمال کیا جاتا رہا ہے، پیکا ترمیمی ایکٹ میں نئی سزائوں کے اضافے سے ملک میں رہ جانے والی تھوڑی سی آزادی بھی ختم ہو جائے گی۔