ایچ ایم پی وی انسانی معاشرے میں موجود ایک عام وائرس ہے،چین کی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
بیجنگ :
چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکھون نے یومیہ پریس کانفرنس میں چین میں نام نہاد “نا معلوم وائرس” کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ایچ ایم پی وی انسانی معاشرے میں 60 سال سے زیادہ عرصے سے موجود ہے اور یہ ایک عام وائرس ہے جو اوپری سانس کی نالی کے انفیکشن کا سبب بنتا ہے۔جمعہ کے روز ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے گو جیاکھون نے کہا کہ سردیوں کا موسم شمالی نصف کرہ میں سانس کی متعدی بیماریوں کے زیادہ واقعات کا موسم ہوتا ہے اور انفلوئنزا وائرس عام جراثیموں میں سے ایک ہے۔ترجمان نے یہ بھی واضح کیا کہ اس وقت چین میں سانس کی متعدی بیماریوں کی وبا کا پیمانہ اور شدت گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں کم ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
چینی وزارت خارجہ کی جانب سے چین پر امریکی حکام کے الزامات کی شدید مذمت
چینی وزارت خارجہ کی جانب سے چین پر امریکی حکام کے الزامات کی شدید مذمت WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیئن نے یومیہ پریس کانفرنس کی۔ ایک رپورٹر نے پوچھا کہ پاناما سٹی میں منعقدہ 2025 کی سینٹرل امریکن سیکیورٹی کانفرنس میں امریکی وزیر دفاع ہگ سیٹھ نے “چین کے خطرے” کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا اور جارحانہ تبصرے کیے۔ ایل سلواڈور میں امریکی نائب وزیر خارجہ لینڈو نے کہا کہ چین کو فائیو جی، سائبر سیکیورٹی، مصنوعی ذہانت اور دیگر شعبوں میں تعاون سے روکا جانا چاہیے۔ چین کا اس حوالے سے کیا تبصرہ ہے؟ پیر کے روزلین جیئن نے کہا کہ متعلقہ امریکی شخصیات کے بیانات نظریاتی تعصب اور سرد جنگ کی ذہنیت سے بھرے ہوئے ہیں اور سراسر جھوٹ پر مبنی ہیں۔
کون لاطینی امریکہ اور کیریبین کو ایک “صحن ” کے طور پر دیکھتا ہے اور “نئے مونرو ڈاکٹرائن” میں مشغول ہے؟لاطینی امریکہ اور کیریبین ممالک کے داخلی معاملات میں کون مداخلت کرتا ہے؟لاطینی امریکہ اور کیریبین ممالک کو مجبور کرنے کے لئے ٹیرف کو کون زیادہ رکھ رہا ہے؟عالمی نگرانی کون کر رہا ہے؟کس کا فوجی اڈہ پورے مغربی نصف کرہ میں ہے؟لاطینی امریکہ کے امن کے علاقے میں چھوٹے ہتھیاروں اور ہلکے ہتھیاروں اور گولہ بارود کو کس نے جانے کی اجازت دی؟دنیا اسے بہت واضح طور پر دیکھتی ہے۔
چین اور لاطینی امریکہ کا تعاون ایک گلوبل ساؤتھ تعاون ہے، جو صرف ایک دوسرے کی حمایت پر مبنی ہے، جغرافیائی سیاسی حساب کتاب نہیں۔ لاطینی امریکی اور کیریبین ممالک کے ساتھ اپنے معاملات میں چین نے ہمیشہ مساوات اور باہمی فائدے کے اصول پر عمل کیا ہے ، اور کبھی بھی اثر و رسوخ کی کوشش نہیں کی یا کسی تیسرے فریق کو نشانہ نہیں بنایا۔ امریکہ نے بار بار چین کو بدنام کیا ہے اور اس پر حملہ کیا ہے اور بار بار نام نہاد “چین کے خطرے کے نظریے” کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا ہے ، اور وہ اسے لاطینی امریکہ اور کیریبین کو کنٹرول کرنے کے بہانے کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش کر رہا ہے ، جو یقینی طور پر ناکام ہو گا۔