اسلامی تعاون تنظیم کے سیکریٹری جنرل ابراہیم حسین طہ بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کے لیے اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔اسلام آباد میں مسلم معاشروں میں لڑکیوں کی تعلیم، چیلنجز اور مواقع کے عنوان پر دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس منعقد ہونے جا رہی ہے۔دو روزہ کانفرنس11 سے 12 جنوری تک کنونشن سینٹر اور مقامی ہوٹل میں جاری رہے گی جبکہ تربیتی ورکشاپس کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔وزیر تعلیم خالد مقبول صدیقی نے او آئی سی کے سیکریٹری جنرل کا ایئرپورٹ پر استقبال کیا۔کانفرنس کا انعقاد رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری اور مسلم علما کونسل کے چیئرمین شیخ ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسی کی تجویز پر کیا جا رہا ہے۔اس سے قبل جمعہ 10 جنوری کو ایک خصوصی سیشن ہوگا جس میں علما شرکت کریں گے، اس کا موضوع اسلامی تناظر میں خواتین کی تعلیم ہے۔کانفرنس میں شرکت کے لیے او ائی سی کے سیکرٹری جنرل ابراہیم حسین طہ کے علاوہ او آئی سی کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان طارق بخیت اور رابطہ عالم اسلامی کے مندوبین جمعے کو اسلام آباد پہنچ رہے ہیں۔او آئی سی کے سیکریٹری جنرل کی نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحاق ڈار اور دیگر حکام سے بھی ملاقاتیں متوقع ہیں۔رابطہ عالم اسلامی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم پاکستان کے دفتر کی شراکت، بین الاقوامی حکومتی اور کمیونٹی تنظیموں کے تاریخی اتحاد سے مسلم معاشروں میں لڑکیوں کی تعلیم کے فروغ کے لیے ایک وسیع بین الاقوامی شراکت داری کا آغاز کیا جا رہا ہے۔کانفرنس میں اسلامی ملکوں کے وزرائے تعلیم، اقوام متحدہ اور بین الاقوامی تنظیموں، سول سوسائٹی کے نمائندے، اسلامی فتاوی کونسل، بین الاقوامی اسلامی جامعات کے حکام اور نمائندے شرکت کر رہے ہیں۔کانفرنس سے وزیراعظم شہبار شریف افتتاحی خطاب کریں گے جبکہ عالمی ایجوکیشن ایکٹویسٹ ملالہ یوسفزئی کلیدی خطاب کریں گی۔کانفرنس میں تعلیمی نسواں: رکاوٹیں اور حل، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور تعلیم نسواں: مواقع اور امکانات، امن کے قیام میں خواتین کا کردار سمیت کئی موضوعات کا احاطہ کیا جائے گا۔کامیابی کی کہانیوں کے عنوان سے ایک ورکشاپ میں لڑکیوں کی تعلیم کے کامیاب تجربات پر روشنی ڈالی جائے گی۔کانفرنس میں اسلامی ملکوں میں لڑکیوں کی تعلیم کے لیے ایک جامع حکمت عملی کی تیاری کےلیے ورکنگ گروپ، خواتین کی تعلیم سے متعلق غلط تصورات کے حوالے سے آگاہی مہم ، لڑکیوں کی تعلیم کی سپورٹ اور اقدامات، رابطہ عالمی اسلامی کی جانب سے آن لائن ایجوکیشن کے لیے پلیٹ فارم، تعلیم نسواں کے حوالے سے جامع دستاویز کا اجرا متوقع ہے۔علاوہ ازیں بین الاقوامی تنظیموں اور اداروں کے ساتھ شراکت داری کے معاہدوں پر دستخط کےلیے ایک پلیٹ فارم بھی تشکیل دیا جائے گا۔اس بات کی توقع کی جار ہی ہے کہ ان اقدامات کے ذریعے خواتین کےلیے تعلیم کے حق کو منصفانہ اور مساوی بنیادوں پر یقینی بنایا جا سکے گا۔اس سے قبل پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے بتایا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف کانفرنس میں لڑکیوں کی تعلیم اور صنفی مساوات کے فروغ کے لیے قوم کے عزم کا اعادہ کریں گے۔بین الاقوامی کانفرنس میں 44 مسلم اور دوست ممالک کے وزرا، سفیروں سمیت بین الاقوامی اداروں کے نمائندے شریک ہوں گے۔ کانفرنس کا اختتام اسلام آباد اعلامیہ پر دستخط کی رسمی تقریب سے ہوگا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: میں لڑکیوں کی تعلیم کے سیکریٹری جنرل بین الاقوامی کانفرنس میں او آئی سی کے اسلام آباد تعلیم کے کے لیے کیا جا

پڑھیں:

مہنگائی میں نمایاں کمی، چینی مالیاتی منڈیوں تک رسائی، ہانگ کانگ سٹاک لسٹنگز کیلئے تیار: وزیر خزانہ

اسلام آباد (نمائندہ  خصوصی) وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے  اخبار سے انٹرویو میں کہا کہ پاکستان چین کی مالیاتی منڈیوں تک رسائی اور ہانگ کانگ میں کارپوریٹ سٹاک لسٹنگز کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے تیار ہے۔ رواں مالی سال کے آخر تک پانڈا بانڈ کا ابتدائی اجرا متوقع ہے۔ پاکستان کی آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ کے بعد کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری آئی ہے۔ وزیر خزانہ نے عالمی ایجنسیوں سے ’’بی‘‘ کی درجہ بندی کی توقع ظاہر کی۔ وزیر خزانہ  نے کہا کہ پاکستانی چینی مشترکہ منصوبے سروس لانگ مارچ کی ہانگ کانگ میں لسٹنگ متوقع ہے۔ وزیر خزانہ نے پاکستانی کمپنیوں کے لیے مزید لسٹنگز کے امکانات پر زور دیا۔ پاکستان اور چین کے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے چین- پاکستان اقتصادی راہداری ایک اہم قدم ہے، جو بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کا فلیگ شپ منصوبہ ہے۔ وزیر خزانہ نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کو اہم قرار دیا۔  پاکستان میں اقتصادی اصلاحات سے مہنگائی میں کمی آئی ہے۔ پاکستان میں مہنگائی میں نمایاں کمی آئی ہے، جو مئی 2023 میں 38% تھی اور اس ماہ 3% تک آ گئی ہے۔ دریں  اثنا وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ  حکومت مالی شمولیت کو پائیدار اقتصادی ترقی کا بنیادی ستون سمجھتی ہے اور اس کی تیز تر فروغ کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے یہ بات بدھ کو یہاں پاکستان مائیکرو فنانس انویسٹمنٹ کمپنی (پی ایم آئی سی) کی قیادت کے ساتھ اہم ملاقات  میں کہی۔ پی ایم آئی سی کے وفد کی قیادت چیئرمین نوید اے خان نے کی۔ وفد میں  سی ای او پی ایم آئی سی یاسر اشفاق، سی ای او کارانداز پاکستان وقاص الحسن اور ہیڈ آف پورٹ فولیو اینڈ سیکٹر ڈویلپمنٹ ثاقب صدیقی بھی شامل تھے۔ پی ایم آئی سی 2016ء میں نیشنل فنانشل انکلوژن سٹرٹیجی (این ایف آئی ایس) کے تحت قائم کی گئی تھی۔ یہ کمپنی ایک کلیدی مائیکروفنانس ادارے کے طور پر پاکستان میں مالی شمولیت کو فروغ دینے کے لیے کام کررہی ہے۔ ملاقات کے دوران پی ایم آئی سی کی ٹیم نے چھوٹے قرضوں (مائیکروفنانس) کے منظرنامے کا تفصیلی جائزہ پیش کیا، جس میں کلیدی چیلنجز اور مواقع کو اجاگر کیا گیا۔ ملاقات میں مالی شمولیت کے حوالے سے کئی اہم چیلنجز پر روشنی ڈالی گئی جن میں دوہرے ریگولیٹری فریم ورک سے ایم ایف آئیز اور ایم ایف بیز کے مختلف ضوابط سے نظام کی  پیچیدگی، فنڈنگ تک محدود رسائی، رسائی بڑھانے کے لیے بڑی مقدار میں لیکویڈیٹی کی ضرورت، ادارہ جاتی صلاحیت کی کمی اور این ایف آئی ایس ہدف کی فعال نگرانی جیسے چیلنجز شامل ہیں۔ وزیر خزانہ نے پیش کیے گئے خیالات کو سراہا اور ان چیلنجز کے حقیقت پسندانہ اور عملی حل کی اہمیت پر زور دیا۔ 

متعلقہ مضامین

  • پنجاب میں صحت، تعلیم اور زرعی شعبے کی بہتری ترجیح ہے: گورنر پنجاب
  • اسلام آباد کانفرنس کا نشانہ امارات اسلامیہ افغانستان تھی،تنظیم اسلامی
  • تمام جماعتیں سندھ کے مفادات کیلئے جدوجہد میں شامل ہوں،کاشف شیخ
  • پاکستان میں بین الاقوامی مسافروں کیلئے ٹریول سم متعارف
  • بھارت مقبوضہ کشمیر میں مسلسل بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کر رہا ہے، حریت کانفرنس
  • ٹیسٹ کرکٹ میں وقفے کی وجہ سے چیلنجز سامنے آتے ہیں، شان مسعود
  • لڑکیوں کی تعلیم اور قومی ترجیحات کا تعین
  • ٹرمپ کی حلف برداری میں شرکت کے ہمارے 20 لوگوں کو دعوت نامے ملے ہیں: سلمان اکرم راجہ
  • معاشی چیلنجز کے باوجود پاکستان معاشی استحکام کی جانب بڑھ رہا ہے، ورلڈ اکنامک فورم
  • مہنگائی میں نمایاں کمی، چینی مالیاتی منڈیوں تک رسائی، ہانگ کانگ سٹاک لسٹنگز کیلئے تیار: وزیر خزانہ