سست انٹرنیٹ کا مسئلہ کب حل ہو گا؟ پی ٹی سی ایل نے بتا دیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) نےAAE-1 سب میرین کیبل کے معاملے پر پیش رفت سے آگاہ کر دیا ہے۔
پی ٹی سی ایل کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا ہے کہ ملک بھر میں بینڈوتھ بڑھانے سے انٹرنیٹ کی سست روی کا معاملہ بڑی حد تک حل ہو گیا ہے تاہم صارفین کو میٹا کی ایپس (واٹس ایپ، فیس بک اور انسٹاگرام) پر کام کے اوقات میں سست رفتاری کا سامنا کرنا پڑا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اگلے چند دنوں میں اس معاملے کا مکمل حل متوقع ہے، پی ٹی سی ایل اور پی ٹی اے جلد از جلد حل کو یقینی بنانے کے لیے تندہی سے کام کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پاکستان اور بھارت کوئی بھی مسئلہ بات چیت سے حل کر سکتے ہیں، بلاول بھٹو زرداری
ایک انٹرویو میں چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ اندرونی چیلنجز سے توجہ ہٹانے کیلئے دوسروں پر الزام تراشی بھارت کیلئے آسان ہے، نئی دہلی کو اسلام آباد سے متعلق اپنے موقف پر نظرثانی کی ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت کیلئے اندرونی چیلنجز سے توجہ ہٹانے کیلئے پاکستان پر الزام تراشی آسان ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ دیگر ممالک کی طرح پاکستان نے بھی پہلگام حملے کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کا شکار ملک ہیں اور ہم دہشتگردی کو بہت سنجیدگی سے لیتے ہیں، افسوسناک ہے کہ بھارت نے ایک بار پھر بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزام لگایا ہے۔ پی پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ بھارت جو الزامات پاکستان پر لگا رہا ہے وہ سب پرانے ہیں، پاکستان اور بھارت کوئی بھی مسئلہ بات چیت سے حل کر سکتے ہیں۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اندرونی چیلنجز سے توجہ ہٹانے کیلئے دوسروں پر الزام تراشی بھارت کیلئے آسان ہے، نئی دہلی کو اسلام آباد سے متعلق اپنے موقف پر نظرثانی کی ضرورت ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے یہ بھی کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان کی بات چیت کی تمام تر کوششوں کو بھارت نے مسترد کر دیا، بھارتی الزامات فرسودہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی پالیسی پاکستان کے ساتھ بات چیت سے انکار پر مبنی ہے، اگر بھارت واقعی کسی حل کا خواہاں ہے تو اسے اپنی پالیسی بدلنا ہوگی۔ پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ عالمی سطح پر آبی سفارت کاری کا سنہری معیار سمجھا جاتا ہے، بھارت کا معاہدے سے یکطرفہ طور پر دستبردار ہونا دنیا کیلئے تشویش کا باعث ہونا چاہیے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ پاکستان پورے خطے سے دہشتگردی کے خاتمے کے سوا کچھ نہیں چاہتا، پاکستان نے غیر جانبدارانہ تحقیقات میں شامل ہونے کی پیشکش کی ہے تاکہ سچ سامنے آئے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی عروج پر پہنچ چکی ہے، جب بھارت میں کوئی دہشتگردی ہوتی ہے، بھارتی حکومت پاکستان پر الزام لگادیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں عام لوگوں اور اُن کے رشتہ داروں کے گھروں کو تباہ کر رہا ہے، مقبوضہ کشمیر میں عوام کو اجتماعی سزا دی جا رہی ہے۔