لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 10جنوری2025ء)
 Haier برانڈ سیمینار 2025، جدید ٹیکنالوجی، ماحولیاتی استحکام اور جدید طرزِ زندگی کے لیے ایک روشن مستقبل  کا ایک عملی مظاہرہ ۔ یہ تقریب 08 جنوری 2025 کو لاہور میں منعقد ہوا ، جہاں Haier کے وسیع ڈیلر نیٹ ورک، بزنس پاٹنرزاور پاکستان کی نامور شخصیات نے شرکت کی ۔ سیمینار اہم اعلانات کا محور رہا جہاں 2025 کے لیئے Haier  کے ویژن کی جھلک پیش کی گئی۔

مشترکہ قیادت؛ جدت، گرین ماحولیات،اور بہتر مستقبل کے موضوع پر منعقدہ ہونے والا،Haier  برینڈ سیمینار میں، Haier کے  انقلابی خیالات کا چرچہ رہا، خُصُوصاً ماحولیاتیِ آلودگی کو کنٹرول کرنے اور اپنے کسٹمرز کی بدلتی ہوئی تمام ضروریات کو پورا کرنے کا عزم قابل ذکر رہے ۔

(جاری ہے)


سیمینار کی ایک اہم سرگرمی Haier کی فیکٹری کا دورہ تھا، جہاں ملک بھر سے آئے 1000 سے زائد ڈیلرز نے مصنوعات کی پروڈکشن اور ڈسپلے سینٹر کا معائنہ کیا۔

مصنوعات کی پروڈکشن کے دورے میں، ڈیلرز نے جدید ٹیکنالوجی  کی حامل مصنوعات کی تیاری کے  اعلیٰ معیار کو براہ راست مشاہدہ کیا۔ ڈیلرز Haier کی جدید پروڈکشن اور مصنوعات کی وسیع رینج دیکھ کر بے حد متاثر ہوئے۔
اولمپک گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم نے مہمانِ خصوصی کے طور پر سیمینار کو رونق بخشی۔ انہوں نے اپنی محنت اور ثابت قدمی کے سفر کو Haier کی جدت پسندمثالی کامیابیوں کے ہم پلہ قرار دیا۔

انہوں نے کہا، "جس طرح محنت اور لگن نے مجھے میرے خواب کو پورا کرنے میں مدد دی، اسی طرح Haierکی مسلسل جدت پسند کاوشیں صارفین کی زندگی کو مزید آسان و آرام  دہ  بنا رہی ہیں۔
Haier ماحولیاتی استحکام کے لیے پرعزم ہے اور اپنی مصنوعات میں ماحول دوست ٹیکنالوجی کو شامل کر رہا ہے۔جس کی مثل  توانائی کی بچت کرنے والے ایئر کنڈیشنرز سے لے کر ماحول دوست واشنگ مشینز تک، Haier کی جدید ٹیکنالوجی توانائی کے استعمال کو کم کرنے اور ماحول کو کم سے کم نقصان پہنچانے کے لیے ڈیزائن کی گئی ہیں جو گرین اینرجی کے فروغ کی عالمی کوششوں کے ساتھ مطابقت رکھتی ہیں تاکہ ایک خوشحال اور صحت مند مستقبل یقینی بنایا جا سکے۔


مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے، Haier  جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے اپنے صارفین کی بدلتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ کمپنی کا اسمارٹ وژن، صارفین کو جدید ٹیکنالوجی کی حامل اعلیٰ معیار          کی مصنوعات کی فراہمی ہے ۔ Haier نہ صرف توقعات پر پورا اتر رہا ہے بلکہ مستقبل کے لیے نئی جدید ٹیکنالوجی کے معیار کی مصنوعات کی تیاری کے لیے کوشاں ہے ۔


ایونٹ میں Haier کی قیادت کی متاثر کن تقاریر شامل تھیں جس میں فینگ ژیانفا، سی ای او Haier پاکستان نے کہا Haier” نہ صرف صارفین کی توقعات پر پورا اتررہا ہے بلکہ ساتھ ساتھ مصنوعات کے معیار کو نئے مقام پر لے جانے کے لیے کوشاں ہے۔
صہیب راٹھور، ڈائریکٹر سیلز نے کہا، "2025 صارفین کے ساتھ مزید قربت اور مستحکم کاروباری امور کا سال ہوگا۔"
ہمایوں بشیر، ڈائریکٹر مارکیٹنگ نے کہا، Haier” ٹیکنالوجی کی انقلابی تبدیلیوں کے لیے پرعزم ہے۔

جو ہمارے صارفین کے لیے آرام اور سہولت کا نیا باب کھولیں گی۔"
ایونٹ کے دوران پروڈکٹ مینیجرز نے بھی نئے پروڈکٹس کے لانچ پر روشنی ڈالی، جو صارفین کی زندگی کو مزید آسان، اور جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کریں گی ۔
Haierبرانڈ سیمینار 2025 صرف ایک ایونٹ نہیں تھا بلکہ یہ برانڈ کے انوویشن، پائیداری اور ایک روشن مستقبل کا ایک عملی مظاہرہ تھا۔ اس تقریب میں Haierنے شاندار کارکردگی دکھانے والے ڈیلرز کی اَن تھک محنت کو ایوارڈز سے نوازاگیا، جس عمل نے برانڈ اور اس کے نیٹ ورک کے درمیان مضبوط تعلق کو مزید مستحکم کیا۔ یہ ایونٹ Haier اور اس کے ڈیلرز کے درمیان مضبوط رابطہ کا زریعہ بھی تھا، جو اسمارٹ، گرین، اور جدید طرزِ زندگی کے روشن مستقبل کی قیادت کر رہا تھا ۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: جدید ٹیکنالوجی مصنوعات کی صارفین کی نے کہا کے لیے

پڑھیں:

حکومت سندھ کی بے حسی؛ گریس مارکس کا نوٹیفکیشن تاخیر کا شکار، طلبہ کا مستقبل داؤ

کراچی:

سندھ حکومت کی روایتی سست روی اور غیر سنجیدگی نے کراچی کے ہزاروں طلبہ کے تعلیمی مستقبل کو داؤ پر لگا دیا ہے پورے سندھ کی طرح کراچی میں بھی انٹر سال اول و دوئم کے سالانہ امتحانات طے شدہ فیصلے کے تحت 28 اپریل سے شروع ہونے ہیں اور اس پہلے مرحلے کے امتحانات میں 1 لاکھ کے قریب طلبہ صرف انٹر بورڈ کراچی کے تحت امتحانات دیں گے امتحانات میں اب صرف 13 روز باقی ہیں لیکن چیئرمین بورڈ نہ ہونے سے امتحانی شیڈول اور مراکز کی تفصیلات جاری ہوسکی ہیں اور نا ہی اراکین اسمبلی کی سفارشات پر انٹر سال اول کے طلبہ کو گریس مارکس دیے گئے ہیں۔

انٹر سال دوئم پری انجینئرنگ اور پری میڈیکل کے پرچوں میں شرکت کے خواہشمند تقریبا 50 ہزار طلبہ یہ بات ہی نہیں جانتے کہ انھیں اپنے فیل شدہ انٹر سال اول کے پرچے بھی دوبارہ دینے ہیں یا پھر سندھ اسمبلی کی جانب سے بنائی گئی کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں انھیں انٹر سال اول میں گریس مارکس دے کر پاس کردیا جائے گا۔

وزیر تعلیم سندھ سید سردار شاہ کی کنوینر شپ میں مختلف سیاسی جماعتوں کے اراکین اسمبلی پر مشتمل کمیٹی کراچی کے انٹر سال اول پری انجینئرنگ اور پری میڈیکل کے نتائج کا جائزہ لیتے ہوئے فزکس، کیمسٹری اور ریاضی کے پرچوں میں طلبہ کو 20 فیصد تک گریس مارکس دینے کی سفارش کر چکی ہے۔

 یہ سفارش این ای ڈی یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر سروش لودھی کی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی تجویز پر کی گئی تھی اور اس حوالے سے 25 مارچ کو سندھ اسمبلی میں منعقدہ اجلاس کے بعد ایک پریس کانفرنس کے ذریعے اراکین اسمبلی نے اس بات سے آگاہ کیا تھا کہ طلبہ کو یہ گریس مارکس دیے جارہے ہیں اور محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز اس سلسلے میں سمری بنا کر وزیر اعلیٰ سندھ سے منظوری کے بعد اس فیصلے کو نوٹیفائی کردے گا۔تاہم اب کم از کم 20 روز گزرنے کےبعد بھی معاملہ جوں کا توں ہے اور محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز تاحال اس فیصلے کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کرسکا۔

"ایکسپریس" نے اس سلسلے میں سیکریٹری محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز عباس بلوچ سے رابطہ کیا، تاہم ان کی جانب سے جواب موصول نہیں ہوا۔

ادھر صورتحال یہ ہے کہ اب اگر اس فیصلے کا نوٹیفکیشن جاری ہوتا ہے تو انٹر بورڈ کراچی کو انٹر سال اول کے نتائج تبدیل کرنے اور طلبہ کو گریس مارکس دینے میں ایک بڑی مشق سے گزرنا ہوگا نتائج کی ٹیبولیشن دوبارہ ہوگی ایک بار پھر مارک شیٹس پرنٹ ہوں گی اور طلبہ کو جاری کی جائیں گی جس کے لیے کم از کم 1 ماہ کا وقت درکار ہے جبکہ 28 اپریل سے انٹر سال دوئم کا امتحان دینے والے طلبہ اپنے امتحانی فارم پر انٹر سال اول کے فیل شدہ پرچوں کی تفصیلات درج کرچکے ہیں۔

مزید براں گزشتہ تقریبا دو ہفتے سے انٹر بورڈ کراچی میں کوئی چیئرمین موجود نہیں ہے حکومت سندھ قائم مقام چیئرمین پروفیسر شرف علی شاہ کو سبکدوش کر چکی ہے جس کے بعد نئے چیئرمین کی تقرری کی گئی تھی انھوں نے چارج نہیں سنبھالا، اب حکومت سندھ متوقع امیدوار ریجنل ڈائریکٹر کالجز کراچی فقیر لاکھو کو چارج دینے میں تذبذب کا شکار ہے۔

 امتحانات میں 13 روز باقی ہیں لیکن چیئرمین بورڈ نہ ہونے سے اب تک امتحانی شیڈول کا اجراء ہوسکا ہے اور نہ ہی سینٹر لسٹ جاری کی گئی ہے کیونکہ ان دونوں اہم فیصلوں کی منظوری چیئرمین بورڈ کی جانب سے دی جاتی ہے اور امتحانات سے 13 روز قبل بھی کراچی کے طلبہ یہ نہیں جانتے کہ ان کا امتحانی سینٹر کہاں بنایا گیا ہے اور 28 اپریل اور ازاں بعد انھیں کس مضمون کا پرچہ کس تاریخ کو دینا ہے۔

"ایکسپریس" نے قائم مقام ناظم امتحانات زرینہ چوہدری سے بھی اس سلسلے میں بات کی جس پر ان کا کہنا تھا کہ ہمارا ہوم ورک تو مکمل ہے لیکن چیئرمین بورڈ ہمارا انتظامی سربراہ ہوتا ہے اس کی منظوری کے بغیر امتحانات کا شیڈول جاری کیا جاسکتا ہے اور نہ ہی سینٹر کی تفصیلات طلبہ کو بتائی جا سکتی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت سندھ کی بے حسی؛ گریس مارکس کا نوٹیفکیشن تاخیر کا شکار، طلبہ کا مستقبل داؤ
  • ٹیرف جنگ کا مستقبل کیا ہے؟
  • عام چاکلیٹ اور ڈارک چاکلیٹ میں فرق
  • امریکی اراکین کانگریس نے دورہ پاکستان کو کامیاب اور مثبت قرار دیدیا
  • چین کی عوامی مصنوعی ذہانت خواص کو چیلنج کر رہی ہے
  • بشریٰ بی بی کی جیل میں بہتر سہولیات کی فراہمی کی درخواست پر فریقین سے جواب طلب
  • وفاقی محتسب کا سفارتی برادری کو ٹیکس شکایات کے ازالے کے طریقہ کار پر بااختیار بنانے کے لیے سیمینار کا انعقاد
  • اعلیٰ قیادت میں اختلافات کے بعد پی ٹی آئی کا مستقبل کیا ہوگا؟ نصرت جاوید کا اہم تجزیہ
  • لاہور میں اے آئی یونیورسٹی کا قیام، مستقبل کا تعلیمی منظرنامہ بدل رہا ہے، مریم نواز
  • مذاکرات ہو رہے ہیں کس سے ہو رہے ہیں یہ تو پارٹیاں بتا سکتی ہیں:شیخ رشید