کراچی : رواں سال میٹرک کے امتحان دینے والے طلبا کو فیسوں کے حوالے سے بڑا ریلیف مل گیا تاہم امتحانات مارچ کےمہینےمیں منعقد ہوں گے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے نجی اسکول انتظامیہ کو اس سال میٹرک کے امتحانات میں شرکت کرنے والے طلباء سے جون اور جولائی کی فیس وصول کرنے سے روک دیا ہے۔ایڈیشنل ڈائریکٹر پرائیویٹ اسکولز کراچی رافعہ جاوید نے بتایا کہ کچھ نجی اسکولوں کے خلاف میٹرک کے طلبہ سے جون اور جولائی کی فیسیں مانگنے کی شکایات درج کی گئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ اسکولوں کو میٹرک کے طلباء سے جون اور جولائی کی فیسیں وصول کرنے سے منع کیا گیا ہے جو مارچ 2025 میں ہونے والے امتحانات میں شریک ہونے والے ہیں۔

ہدایت کے مطابق میٹرک کے امتحانات میں شرکت کرنے والے طلباء کو اپریل 2025 تک اپنی فیس ادا کرنا ہوگی، میٹرک کےامتحانات مارچ کےمہینےمیں منعقد ہوں گے۔ایڈیشنل ڈائریکٹر نے متنبہ کیا کہ اس ہدایت کی خلاف ورزی کرنے والے پرائیویٹ سکولز کو کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

دریں اثنا پرائمری کلاس سےنویں جماعت تک کےطالبعلم جون جولائی کی فیس جمع کرانے کے پابند ہوں گے، بالترتیب اپریل اور مئی 2025 میں واؤچر جاری کیے جائیں گے۔ جون اور جولائی کی فیس کے لیے جاری کردہ واؤچرز جولائی 2025 کے آخر تک قابل ادائیگی ہوں گے۔اس سے قبل پنجاب حکومت نے صوبے بھر کے تمام پرائیویٹ اسکولوں کو طلبا کے لیے بسوں کی خریداری سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کے حکم پر عمل کرنے کی ہدایت کی تھی۔

سیکرٹری سکول ایجوکیشن خالد نذیر وٹو نے تمام پرائیویٹ سکولوں کو وارننگ جاری کی تھی کہ وہ دن کے آخر تک سکول ٹرانسپورٹ کے انتظامات کے لیے ایکشن پلان جمع کرائیں ورنہ ان کی رجسٹریشن منسوخ ہونے کا خطرہ ہے۔خالد نذیر وٹو نے تمام اسکولوں کو لاہور ہائی کورٹ کے حکم پر عمل درآمد سے متعلق ایکشن پلان پیش کرنے کا حکم دیا۔سیکرٹری سکول ایجوکیشن نے سکولوں کی انتظامیہ سے کہا تھا کہ وہ طلباء کی کل تعداد اور بسوں کی فہرست جمع کرائیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ عدالت کے حکم کی تعمیل ہو رہی ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: میٹرک کے ہوں گے

پڑھیں:

کے الیکٹرک کی لوڈشیڈنگ سستی بجلی ریلیف پیکج کو نقصان پہنچارہی ہے، جاوید بلوانی

کراچی (کامرس رپورٹر)کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے صدر محمد جاوید بلوانی نے کراچی کے مکینوں اور کاروباری اداروں کو لوڈ شیڈنگ میں مسلسل اضافے کا سامنا کرنے پر کے الیکٹرک کو شدید تنقید نشانہ بناتے ہوئے وفاقی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ اس اہم معاملے میں مداخلت کرے کیونکہ حکومت کی جانب سے بجلی کے بلوں میں ریلیف فراہم کرنے کی تمام کوششیں صرف کے الیکٹرک کی بے لگام لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے داؤ پر لگ گئی ہیں۔ایک بیان میں صدر کے سی سی آئی نے کہا کہ یہ کراچی کے شہریوں اور تاجر برادری کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے جو کے ای کی نااہلی کی وجہ سے حال ہی میں اعلان کردہ سستی بجلی سہولت پیکج سے مستفید ہونے سے قاصر ہیں۔سستی بجلی سہولت پیکیج ملک کے باقی حصوں کے لیے ایک قابل ستائش قدم ہے جو کہ رہائشی اخراجات اور بڑھتی کاروباری لاگت کے پیش نظر ریلیف فراہم کرنے کے لیے متعارف کرایا گیا ہے تاہم کے ای کی بڑھتی ہوئی لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے کراچی کے رہائشی اور صنعتیں اس انتہائی ضروری فائدے سے محروم ہیں۔یہ پیکیج جو اضافی کھپت پر رعایتی بجلی کے نرخوںکی پیشکش کرتا ہے مگر کراچی میں لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے غیر مؤثر ہوگیا ہے کیونکہ پیک اوقات میں بھی بجلی کی فراہمی متاثر رہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کراچی چیمبر کو حالیہ مہم کے دوران شہریوں کی جانب سے فون کالز اور ای میلز کے ذریعے سینکڑوں شکایات موصول ہوئی ہیں جو چیمبر کی طرف سے اپنے متعلقہ علاقوں میں لوڈ شیڈنگ پر عوامی رائے لینے کے لیے شروع کی گئی تھی۔ہماری اس مہم کو لوڈ شیڈنگ پر عوامی رائے اکٹھا کرنے کے حوالے سے زبردست ردعمل ملا ہے اور شہر کے ہر کونے سے شکایات موصول ہو رہی ہیں۔یہ شکایات کے ای کی بدانتظامی کی وجہ سے ہونے والی شدید تکالیف کو اجاگر کرتی ہیں جس میں کئی علاقوں میں 12 گھنٹے تک بجلی کی بندش کی اطلاعات ہیں۔ انہوں نے خاص طور پر گڈاپ کے ایگرو پروسیسنگ زون سے موصول ہونے والی شکایت کا ذکر کیا جہاں ایگرو ایکسپورٹ زون کا لیبل لگا ہوا سیلف فنانس فیڈر ہونے کے باوجود روزانہ12 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے جبکہ اس مخصوص علاقے کے تمام یونٹس اپنے بلوں کی مسلسل ادائیگی کر رہے ہیں اور بجلی چوری میں ملوث نہیں ہیں۔ ان میں سے بہت سے یونٹس برآمدی کاروبار سے وابستہ ہیں لیکن طویل لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے انہیں اکثر بھاری نقصانات اٹھانے پڑتے ہیں جس سے برآمدی سامان خاص طور پر جلد خراب ہونے والی اشیاء کو نقصان پہنچتا ہے۔جاوید بلوانی نے اس بات پر زور دیا کہ تاجر برادری اور عوامی رائے میں جو تاثرات سامنے آئے ہیں وہ کراچی کے شہریوں میں پھیلی ہوئی عدم اطمینان کی عکاسی کرتے ہیں۔بہت سے افراد نے کے ای کی غیر ذمے داری پر مایوسی کا اظہار کیا ہے اور یہاں تک کہ ریگولیٹر پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ یوٹیلیٹی سروس فراہم کرنے والی کمپنی کو مسلسل لوڈ شیڈنگ کے ذریعے مشکلات بڑھانے کی اجازت دے رہا ہے تاکہ منافع کو عوامی مفاد کے مقابلے میں ترجیح دی جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • الخدمت کی جانب سے غزہ متاثرین کیلئے 15 ارب روپے سے ریلیف کا آغاز
  • لوئر کرم میں ممکنہ آپریشن، متاثرین کے لیے ٹی ڈی پیز کیمپ قائم کرنے کا اعلان
  • پاکستان ریلوے کا مزید 7 ٹرینیں پرائیویٹ کرنے کا فیصلہ
  • رواں سال حج پر جانے والے پاکستانی عازمین کے لئے اہم خبر
  • مریم نواز کا اوکاڑہ میں میڈیکل کالج کے قیام کا اعلان
  • پرائز بانڈ رکھنے والے افراد کیلئے خوشخبری، انعام کا اعلان ہو گیا
  • کے الیکٹرک کی لوڈشیڈنگ سستی بجلی ریلیف پیکج کو نقصان پہنچارہی ہے، جاوید بلوانی
  • شام میں السیسی کو دھمکیاں دینے والے جنگجو گرفتار
  • یاسر حسین نے اپنی موت کی جھوٹی خبر دینے والے یوٹیوبر کو بددعا دے دی
  • مونس الٰہی کو بڑا ریلیف مل گیا