عمران خان جیل میں؛ پی ٹی آئی پر کِس کا قبضہ؟ کون کہاں سے چلا رہا ہے؟دلچسپ تفصیلات WhatsAppFacebookTwitter 0 10 January, 2025 سب نیوز

راولپنڈی (آئی پی ایس )بانی پی ٹی آئی کے اڈیال جیل میں قید ہونے کے بعد بھی پاکستان تحریک انصاف کو کون اور کہاں سے چلا رہا ہے؟ اس حوالے سے علیمہ خان نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کی ہے۔

اڈیالہ جیل کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا کہ پوری قوم عمران خان کے ساتھ ہے، جس طرح انہوں نے ڈیڑھ برس جیل میں مقدمات کا مقابلہ کیا، اسی طرح وہ آئندہ بھی کوئی ڈیل نہیں کریں گے بلکہ سرخرو ہوکر جیل سے آزاد ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ اپنے ہی لوگ سلمان اکرم راجا کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں، سلمان اکرم راجا وہی کریں گے جو عمران خان ان سے کہیں گے۔ عمران خان خود بتا کر بھیجتے ہیں کہ میرے ٹوئٹر اکانٹ پر کیا کرنا ہے۔ علیمہ خان کا کہنا تھا کہ رانا ثنا اللہ پی ٹی آئی پر قبضے کی بات کررہے ہیں، جب کہ 8 فروری کے بعد سے پاکستان تحریک انصاف کسی کے قبضے میں نہیں ہے۔ عمران خان جیل سے اِسے چلا رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: پی ٹی آئی جیل میں سے چلا

پڑھیں:

وقف قانون میں 44 خامیاں ہیں حکومت کی منشا وقف املاک پر قبضہ کرنا ہے، مولانا فیصل ولی رحمانی

امارت شرعیہ کے امیر نے اس قانون کی مکمل کاپی دکھاتے ہوئے کہا کہ اسمیں کہیں بھی یہ نہیں لکھا ہے کہ اس سے غریب مسلمانوں کا بھلا ہوگا یا غریب مسلمانوں کے بارے میں ایک لفظ بھی نہیں لکھا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امارت شرعیہ بہار، اڈیشہ اور جھارکھنڈ کے امیر مولانا احمد ولی فیصل رحمانی نے وقف ترمیمی قانون کے حوالے سے مودی حکومت پر سنگین الزامات لگائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بل جلد بازی میں اور غلط ارادوں سے لایا گیا ہے اور اس میں کل 44 بڑی خامیاں ہیں۔ مولانا ولی فیصل رحمانی نے الزام لگایا کہ یہ بل لینڈ مافیا کے مفاد میں تیار کیا گیا ہے اور اس کے ذریعے حکومت کی جانب سے وقف املاک پر قبضہ کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بل وقف کے تحفظ کو کمزور کرتا ہے اور ہماری مذہبی اور سماجی شناخت کو بھی خطرہ میں ڈالتا ہے۔

مولانا فیصل رحمانی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس ترمیمی قانون کو واپس لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ایس سی ایس ٹی قانون کو واپس لے لیا گیا، زرعی قانون کو واپس لے لیا گیا، پھر حکومت اس قانون کو واپس کیوں نہیں لے رہی ہے۔ انہوں نے اس معاملے میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حمایت کرنے والی دیگر جماعتوں سے کہا کہ وہ اس قانون کے خلاف کھڑی ہوں اور مرکز پر زور ڈالیں کہ وہ اس قانون کو واپس لے، کیونکہ یہ قانون کسی بھی صورت میں مسلمانوں کے مفاد میں نہیں ہے۔

مولانا فیصل رحمانی نے اس قانون کی مکمل کاپی دکھاتے ہوئے کہا کہ اس میں کہیں بھی یہ نہیں لکھا ہے کہ اس سے غریب مسلمانوں کا بھلا ہوگا یا غریب مسلمانوں کے بارے میں ایک لفظ بھی نہیں لکھا گیا ہے۔ انہوں نے اس قانون کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس کے تحت تمام اختیارات کلکٹر/سرکاری کو دے دیے گئے ہیں جو کہ بالکل درست نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقف عوام کی عطیہ کی گئی جائیداد ہے اور اس پر ایسا قانون بنانا ہرگز مناسب نہیں ہے، یہ قانون کسی بھی حالت میں مسلمانوں کے مفاد میں نہیں ہو سکتا۔

متعلقہ مضامین

  • آئی سی سی چیئرمین شپ کے بعد بھارت کا ایک اور اہم کمیٹی پر قبضہ برقرار
  • چاہت فتح علی خان کی بولنگ اور بیٹنگ کی دلچسپ ویڈ یووائرل
  • شادی کا کھانا کھانے سے سینکڑوں افراد کی حالت غیر،انتہائی افسوسناک واقعہ کہاں پیش آیا،جانیں
  • وقف قانون میں 44 خامیاں ہیں حکومت کی منشا وقف املاک پر قبضہ کرنا ہے، مولانا فیصل ولی رحمانی
  • اسرائیلی فوج کا موراگ کوریڈور پر قبضہ، رفح اور خان یونس تقسیم، لاکھوں فلسطینی انخلا پر مجبور
  • ٹرمپ کا اصل ہدف کمزور قوموں کے معدنی ذخائر پہ قبضہ ہے، علامہ جواد نقوی
  • علیمہ خان ،عظمی خان کی عبوری ضمانتوں میں توسیع، حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور
  • 5 اکتوبر جلا ﺅگھیراﺅ کیسز میں علیمہ خانم اور عظمی خان کی عبوری ضمانتوں میں توسیع
  • احتجاج کیس: علیمہ اور عظمیٰ کو عدالت سے ریلیف مل گیا
  • 5 اکتوبر جلاؤ گھیراؤ کیس؛ عمران خان کی بہنوں کی ضمانت میں توسیع