اجلاس میں کہا گیا کہ اگر ہنزہ سمیت گلگت بلتستان بھر میں تھرمل جنریٹرز کے زریعے فوری بجلی فراہم نہیں کی گئی تو پھر پورے گلگت بلتستان بھر میں احتجاج کی کال دی جائیگی۔ اسلام ٹائمز۔ عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کا اہم اجلاس زیر صدارت مرکزی چیئرمین احسان ایڈووکیٹ گلگت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ہنزہ کے عوام کو ٹھٹھرتی سردی میں جاری تاریخی کامیاب دھرنا دینے پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا گیا کہ ہنزہ کے عوام کے اتحاد نے حکومت کو ان کے مطالبات کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کیا لیکن ساتھ ساتھ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ہمیشہ کی طرح موجودہ حکومت اور ان کے ہینڈلرز عوام کو سبز باغ دکھا کر پھر سے اندھیرے میں رکھنے کی کوشش کرینگے۔ عوامی ایکشن کمیٹی ہنزہ کے عوام کیساتھ ہونے والے وعدوں، دعووں اور معاہدوں پر پہرہ دینگے اور حکومت کو بھاگنے نہیں دینگے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ اگر ہنزہ سمیت گلگت بلتستان بھر میں تھرمل جنریٹرز کے زریعے فوری بجلی فراہم نہیں کی گئی تو پھر پورے گلگت بلتستان بھر میں احتجاج کی کال دی جائیگی۔ عوامی ایکشن کمیٹی تھرمل پاور سپلائی کو مستقل حل نہیں سمجھتی لیکن وقتی طور پر عوام کو بجلی فراہم کرنے کیلئے سرکاری افسران کی 7000 گاڑیوں اور ان کے مراعات پر خرچ ہونے والے اربوں روپے کو کاٹ کر جنریٹرز کے ذریعے بجلی فراہم کی جائے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: گلگت بلتستان بھر میں بجلی فراہم

پڑھیں:

سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان میں ججز تقرریوں پر حکم امتناع ختم کردیا

حکومت اور ایڈوکیٹ جنرل گلگت بلتستان میں ججز کی تقریوں کے طریقہ کار کے حوالے اتفاق کے بعد سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان میں ججز تقرریوں پر حکم امتناع ختم کردیا، آئینی بینچ کے رکن جسٹس جمال مندوخیل نے اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ناانصافی نہیں ہونی چاہیے۔

 گلگت بلتستان میں ججز تقرریوں سے متعلق درخواستوں پر سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی بینچ نے کی۔

یہ بھی پڑھیں:

دوران سماعت اٹارنی جنرل منصور اعوان نے عدالت کو بتایا کہ پاکستان اور ایڈوکیٹ جنرل گلگت بلتستان میں ججز کی تقریوں کے طریقہ کار کے حوالے اتفاق ہوگیا ہے، حکومت آرڈر 2018 کے مطابق ججز تقرریاں کرے گی، معاملے پر ایڈوکیٹ جنرل گلگت بلتستان سے بات کرلی تھی۔

جس پر سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان میں ججز تقرریوں پر حکم امتناع ختم کردیا، آئینی بینچ کے رکن جسٹس جمال مندوخیل نے اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ناانصافی نہیں ہونی چاہیے۔

وکیل غلام مصطفی کندوال نے اعتراض کیا کہ سپریم کورٹ حکم کے مطابق آرڈر 2019 کے مطابق تقرریاں ہونا ہیں، جس پر جسٹس محمد علی مظہر بولے؛ ہمیں ابھی ججز تقریوں کا مقدمہ نمٹانا چاہیے، آرڈر 2019 مجوزہ تھا اس پر عملدرآمد کا کیسے کریں۔

مزید پڑھیں:

جسٹس جمال مندوخیل نے اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ناانصافی نہیں ہونی چاہیے، اگر ناانصافی ہوئی تو پھر ایشوز بنیں گے۔

 گلگت بلتستان حکومت کی جانب سے ججز طریقہ کار متعلق درخواست واپس لے لی گئی، سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان میں ججوں کی تقرریوں متعلق دیگر درخواستوں پر سماعت 3 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اٹارنی جنرل حکم امتناعی سپریم کورٹ گلگت بلتستان

متعلقہ مضامین

  • گلگت بلتستان کے کسانوں کے لیے ’آئس اسٹوپاز‘ رحمت کیسے؟
  • عوام کیلئے بڑی خوشخبری! پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں تاریخی کمی متوقع
  •  پرائیویٹ کمپنیوں کے ملازمین اب ٹیکس میں ہیر پھیر نہیں کرسکیں گے، بل منظور
  • پرائیویٹ کمپنیوں کے ملازمین اب ٹیکس میں ہیر پھیر نہیں کرسکیں گے، بل منظور
  • گلگت بلتستان کے وکلاء نے 16 اپریل سے عدالتوں کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کر دیا
  • سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان میں ججز تقرریوں پرحکم امتناع ختم کردیا
  • سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان میں ججز کی تقرریوں پر حکم امتناع ختم کر دیا
  • گلگت بلتستان میں ججز تقرریوں سے متعلق بڑی پیشرفت
  • سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان میں ججز تقرریوں پر حکم امتناع ختم کردیا
  • گلگت بلتستان ججز تعیناتی وفاق کو آرڈر پسند نہیں تو دوسرا بنا لے، کچھ تو کرے: جسٹس جمال