مذاکرات کا تیسرا دور شاید آخری ہو، حکومت کا رویہ سنجیدہ نہیں: شوکت یوسفزئی WhatsAppFacebookTwitter 0 10 January, 2025 سب نیوز

پشاور(آئی پی ایس )پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ مذاکرات کا تیسرا دور شاید آخری ہو، حکومت کا رویہ سنجیدہ نہیں۔اپنے ویڈیو بیان میں شوکت یوسف زئی کا کہنا تھا کہ میڈیا پر شیر افضل مروت اور سلمان اکرم راجا کی لڑائی دیکھ کر افسوس ہوا، سینئر لیڈرشپ کی ذمے داری ہے کہ وہ پارٹی کے اندر ڈسپلن قائم کرے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے ساتھ تحریک انصاف کے مذاکرات کا تیسرا دور شاید آخری ہو، کیونکہ حکومت کا رویہ سنجیدہ نہیں ہے، حکومت اب بیک فٹ پر جا رہی ہے جبکہ عمران خان نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ حکومت کے پاس اختیار نہیں لیکن بہت اچھا ہوا کہ پی ٹی آئی نے مذاکرات کر کے حکومت کو ایکسپوز کر دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ کو بھی اب سمجھ آ جانی چاہیے کہ نون لیگ اور پیپلز پارٹی ملک کے اوپر بوجھ ہیں، یہ اڑان پاکستان کی باتیں کر رہے ہیں لیکن پیسہ کہاں ہے، ملک میں امن و امان، رول آف لا اور سیاسی استحکام نہ ہو تو کون پاکستان کے اندر انویسٹمنٹ کرے گا۔

شوکت یوسفزئی نے کہا کہ 2 برس میں حکومت نے 27 ہزار ارب روپے کا قرضہ لیا ہے، کیا اڑان پاکستان قرضوں سے چلے گا، حکومت بتائے وہ 27 ہزار ارب روپے کہاں خرچ ہوئے؟ قوم کو حساب دے کیونکہ ایک روپے کا ریلیف بھی عوام کو نہیں مل سکا۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت مذاکرات سے خوفزدہ لگ رہی ہے، اگر اختیار ہے تو عمران خان سے مذاکراتی کمیٹی کی ملاقات کیوں نہیں کرائی جاتی۔رہنما پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ پنجاب میں ترقی کا جھوٹا دعوی کیا جا رہا ہے، لیپ ٹاپ تقسیم کرنے سے دل نہیں جیتے جاتے، بہت سارے نوجوان دیکھے ہیں جنہوں نے لیپ ٹاپ تو مریم نواز سے لئے ہیں لیکن اس پر تصویر عمران خان کی لگائی ہے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: شوکت یوسفزئی کہ حکومت تھا کہ

پڑھیں:

پی ٹی آئی اور حکومت کی مذاکراتی کمیٹیوں کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور شروع

اسلام آباد:  پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور حکومت کی مذاکراتی کمیٹیوں کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس میں شروع ہو گیا ہے۔ مذاکرات کی صدارت سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کر رہے ہیں۔

 

پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی نے حکومت کو اپنے مطالبات کا تحریری مسودہ پیش کیا ہے، جس میں تحریک انصاف کے قید رہنماؤں کی رہائی اور 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات کے حوالے سے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کے مطالبات شامل ہیں۔

 

یہ مسودہ تین صفحات پر مشتمل ہے اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے لیٹر پیڈ پر تیار کیا گیا۔ پی ٹی آئی کے اراکین نے اس پر دستخط کیے ہیں، جن میں پارٹی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ بھی شامل ہیں۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کے دستخط ابھی باقی ہیں۔

 

مذاکرات میں حکومت کی جانب سے دس رکنی جبکہ اپوزیشن کی جانب سے چھ رکنی وفد شریک ہیں۔ حکومتی وفد میں سینیٹر عرفان صدیقی، رانا ثنا اللہ خان، خالد حسین مگسی، محمد اعجاز الحق، فاروق ستار، عبدالعلیم خان، چوہدری سالک حسین، سید نوید قمر اور راجہ پرویز اشرف شامل ہیں۔ اپوزیشن کی جانب سے عمر ایوب خان، علی امین گنڈاپور، اسد قیصر، صاحب زادہ محمد حامد خان، سینیٹر ناصر عباس اور سلمان اکرم راجہ مذاکرات میں حصہ لے رہے ہیں۔ یہ اجلاس ان کیمرہ ہے، اور اس سے پہلے دو مذاکراتی ادوار بھی سپیکر قومی اسمبلی کی صدارت میں ہو چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • این آر او کی ضرورت حکومت کو ہے بانی پی ٹی آئی کو نہیں: شوکت یوسفزئی
  • پہلے سے پتا تھا سزا ہوگی، یہ سب صرف پی ٹی آئی کے پیچھے لگے ہیں، شوکت یوسفزئی
  • 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کا فیصلہ سیاسی انتقام ہے، شوکت یوسفزئی
  • فیصلہ سیاسی انتقام ہے جس سے آئین، انصاف ارو قانون کی دھجیاں اڑائی گئی ہیں: شوکت یوسفزئی
  • شوکت یوسفزئی نے عمران خان کیخلاف فیصلے کو سیاسی انتقام قرار دے دیا
  • حکومت سے مذاکرات کا تیسرا دور، پی ٹی آئی کا 2 انکوائری کمیشن بنانے کا مطالبہ
  • مذاکرات کا تیسرا دور جاری، پی ٹی آئی نے تحریری مطالبات سامنے رکھ دیے، عمران خان کی رہائی بھی شامل
  • پی ٹی آئی اور حکومت کی مذاکراتی کمیٹیوں کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور شروع
  • حکومت سے مذاکرات کا تیسرا دور، پی ٹی آئی نے مطالبات کا تحریری مسودہ پیش کر دیا
  • مذاکرات کا آج تیسرا دور، خوشخبری کی امید، پی ٹی آئی: اہم معلومات پر بات نہیں ہوئی، رانا ثنا