وزیراعظم کی ایف بی آر محصولات کے مقدمات جلد نمٹانے کیلئے فوری اقدامات کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایف بی آر محصولات کے مقدمات جلد سے جلد نمٹانے کے لیے فوری اقدامات کرے، ملک و قوم کی ایک ایک پائی کا تحفظ کریں گے، ٹیکس نا دہندگان سے ٹیکس وصول کریں گے نہ کہ غریب عوام پر ٹیکس کا مزید بوجھ ڈالیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت ان لینڈ ریونیو اپیلیٹ ٹربیونلز کی اصلاحات پر پیشرفت سے متعلق اجلاس ہوا۔
اجلاس میں وزیراعظم نے عدالتوں میں رکی ہوئی محصولات کے قانونی مقدمات کو جلد از جلد نمٹانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ محصولات کے مقدمات کے جلد سے جلد نمٹائے جانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ اپیلیٹ ٹربیونلز ان لینڈ ریونیو میں بین الاقوامی معیار کی افرادی قوت کو مسابقتی تنخواہوں، مراعات اور پیشہ ورانہ ٹیلنٹ کی بنیاد تعینات کیا جائے، اپیلیٹ ٹربیونلز میں بہترین ٹیلنٹ کو تعینات کر کے محصولات کے کیسز فوری حل کیے جائیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس کام میں تاخیر کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، اللہ کے فضل و کرم سے ایف بی آر اصلاحات پر کام تیزی سے جاری ہے، حال ہی میں کراچی میں فیس لیس اسسمنٹ نظام کا اجراء کیا۔
شہبازشریف نے کہا کہ جدید خودکار نظام سے کرپشن کا خاتمہ اور کسٹمز کلیئرنس کیلئے درکار وقت میں خاطر خواہ کمی آئی، ملک و قوم کی ایک ، ایک پائی کا تحفظ کریں گے، ٹیکس نادہندگان سے ٹیکس وصول کریں نہ کہ غریب عوام پر ٹیکس کا مزید بوجھ ڈالیں۔
اجلاس میں وزیراعظم کو ان لینڈ ریونیو اپیلیٹ ٹریبیونلز کی اصلاحات پر پیش رفت سے آگاہ کیا گیا ، انہوں نے نے اصلاحات کو معینہ مدت میں مکمل کرنے کی ہدایت دی، اجلاس میں وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وزیرِ مملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک، اٹارنی جنرل اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: محصولات کے
پڑھیں:
پاکستان کی افرادی قوت کو چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کو سہولت دینے کیلئے پر عزم ہے: وزیراعظم
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ افرادی قوت کو کاروبار کی ترغیب دینے کیلئے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کو سہولت دینے کیلئے پر عزم ہے، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کو دی جانے والی سہولیات کو بین الاقوامی تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کیلئے ترقی یافتہ ممالک کے ماڈلز کا اطلاق یقینی بنایا جائے۔ وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت چھوٹے اور درمیانے درجے (ایس ایم ایز)کے کاروبار کے امور پر جائزہ اجلاس منعقدہوا ،،وزیرِ اعظم نے چھوٹے پیمانے کے کاروبار کیلئے وزیرِ اعظم یوتھ پروگرام کے تحت قرض کی رقم کو 5 لاکھ سے بڑھا کر 15 لاکھ کرنے کی ہدایت کردی ،وزیرِ اعظم نے ملک بھر میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کو سہولیات کی فراہمی کیلئے انکا تفصیلی سروے کرنے جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے ، وزیرِ اعظم نے ہدایت کی ہے کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کو دی جانے والی سہولیات کو بین الاقوامی تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کیلئے ترقی یافتہ ممالک کے ماڈلز کا اطلاق یقینی بنایا جائے ،چھوٹے پیمانے کے کاروبار میں خواتین انٹر پرونیورز کیلئے خصوصی پیکیج تشکیل دے کر جلد پیش کیا جائے ۔شہبازشریف نے کہا کہ پاکستان کی افرادی قوت کو کاروبار کی ترغیب دینے کیلئے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کو سہولت دینے کیلئے پر عزم ہے ،دنیا بھر میں ایس ایم ایز معیشت کی ترقی میں کلیدی اہمیت رکھتی ہیں ،حکومت کی اولین ترجیح ہے کہ ایس ایم ایز کو فروغ دے تاکہ ملکی برآمدات میں اضافہ ہو ،حکومت نوجوانوں اور خواتین انٹرپرونیورز کو اسقدر با اختیار بنانے کیلئے کوشاں ہے کہ وہ نہ صرف خود روزگار کمائیں بلکہ روزگار کے مزید مواقع پیدا کریں ۔وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کے امور پر جائزہ اجلاس میں ایس ایم ایز کی ترقی و سہولت کیلئے حکومتی اقدامات پر پیش رفت سے آگاہ کیا گیا. اجلاس کو بتایا گیا کہ وزیرِ اعظم کی ہدایت پر عملدرآمد کرتے ہوئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینے کے بعد ایس ایم ایز کیلئے قرض کے فارم کو مزید آسان اور سادہ کر دیا گیا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ ایس ایم ایز اپنے کاروبار کی بہتری کیلئے قرض کی سہولت سے مستفید ہو سکیں.اجلاس کو بتایا گیا کہ ایس ایم ایز کی درجہ بندی اس حوالے سے کی جارہی ہے کہ تمام چھوٹے اور متوسط پیمانے کے کاروبار حکومتی معاونت و سہولیات سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھا سکیں اور انہیں بروقت و آسان شرائط پر قرضوں کی فراہمی یقینی ہو. اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ وزیرِاعظم کی ہدایت پر ایس ایم ایز میں بہت چھوٹے پیمانے اور گھریلو خواتین کے چھوٹے کاروبار کی سہولت کیلئے ایک نئی کیٹیگری متعارف کروائی جائے گی جس میں انکو قرض کے حصول میں آسانی سے لے کر کاروبار کی بہتری کیلئے حکومتی معاونت حاصل کرنے میں آسانی ہوگی ۔اجلاس کو پاکستان ادارہ شماریات کی جانب سے تین بڑے شہروں میں ایس ایم ایز کے اعشاریوں سے آگاہ کیا گیا اور بتایا گیا کہ آئندہ چند ماہ میں پورے ملک میں موجود ایس ایم ایز کو بہتر سہولیات کی فراہمی کی منصوبہ بندی کیلئے سروے کیا جائیگا ۔اجلاس کو وزیرِ اعظم کی ہدایت پر ایس ایم ایز کو معاونت کے حکومتی لائحہ عمل کے اہداف اور انکی تکمیل کی مدت پر بھی جامع بریفنگ دی گئی ۔اجلاس کو بتایا گیا کہ سمیڈا رواں برس فروی تک ایس ایم ایز کیلئے فنانشل لٹریسی اور تربیتی پروگرام کا اجرا کرے گا ،اسکے علاوہ ایس این ایز کو جدید ٹیکنالوجی سے متعارف کروانے کیلئے بھی پروگرام کو رواں برس کے وسط تک حتمی شکل دے کر جاری کر دیا جائے گا، اجلاس کو ایس ایم ایز کے حوالے سے ملکی برآمدات میں اضافے کیلئے جامع لائحہ عمل کے اہداف اور انکی معینہ مدت کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا ۔اجلاس کو خواتین انٹرپرونیورز کی ترقی کیلئے مرتب دی جارہی پالیسی پر پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا ۔اجلاس میں وفاقی وزرا رانا تنویر حسین، احد خان چیمہ، وزیرِ مملکت شزہ فاطمہ خواجہ، گورنر سٹیٹ بنک جمیل احمد، چاروں صوبائی چیف سیکرٹریز، ایس ایم ای شعبے کے نمائندے اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔