WE News:
2025-04-19@07:35:39 GMT

5 غذائیں جو گردوں کو خرابی سے محفوظ رکھتی ہیں

اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT

5 غذائیں جو گردوں کو خرابی سے محفوظ رکھتی ہیں

موسم سرما میں گردوں کو اضافی دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایسے میں سپر فوڈز کا استعمال معاون ثابت ہوتا ہے۔

چقندر، کرین بیری، میٹھے آلو، لہسن اور پالک کو ان کی فائدہ مند خصوصیات کی وجہ سے گردوں کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے۔ یہ غذائیں سوزش کو کم کرتی، خون کے بہاؤ میں بہتری لاتی اور نقصان کو روکتی ہیں۔

چقندر

اینٹی آکسیڈینٹ اور نائٹریٹ سے بھرپور، چقندر بلڈ پریشر میں کمی لاتا ہے اور خون کے بہاؤ کو بہتر بنا ہے۔ چقندر فائبر کو ہضم کرنے، جسم کو صاف کرنے اور گردوں کو زہر آلودہ ہونے سے محفوظ رکھتا ہے۔ آپ موسم سرما کے سلاد یا سوپ میں چقندر شامل کر سکتے ہیں۔

چقندر کرین بیریز

کرین بیریز پیشاب کی نالی کے انفیکشن کو روکنے میں مدد کرتی ہیں اور نقصان دہ بیکٹیریا کو پیشاب کی نالی میں چپکنے سے روک کر گردوں کی حفاظت کرتی ہیں۔

یہ پھل اینٹی آکسیڈینٹ سے بھی بھرپور ہے جو آکسیڈیٹیو تناؤ سے لڑتے ہیں۔

گردے کے موافق غذا میں مزیدار اضافے کے طور پر کرین بیری کے جوس یا تازہ کرینبیریوں سے لطف اٹھائیں۔

کین بیریز شکرقندی یا میٹھے آلو

شکرقندی جسے میٹھے آلو بھی کہا جاتا ہے، گردوں کی صحت کے لیے ایک اور سپر فوڈ ہے جو وٹامن اے اور سی، فائبر اور پوٹاشیم سے بھرپور ہے۔ یہ بلڈ شوگر کی سطح کو مستحکم کرتا اور صحت مند بلڈ پریشر کی حمایت کرتا ہے۔ یہ فوائد گردے کے افعال کی حفاظت کے لیے ضروری ہے۔

شکرقندی

بیکڈ شکرقندی کو گرم کرنے والی غذائیت سے بھرپور ڈش کے طور پر آزمائیں۔ وٹامن اے اور سی، پوٹاشیم اور فائبر سے بھرپور میٹھے آلو خون میں گلوکوز اور بلڈ پریشر کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، جو کہ گردے کی بیماری میں دونوں اہم خطرے والے عوامل ہیں۔

لہسن

لہسن ذائقہ کو بڑھاتا ہے اور گردوں کو صحت مند رکھنے میں مدد کرتا ہے۔ ’ایلیسن‘ ایک اینٹی سوزش ہے جو لہسن میں پایا جاتا ہے۔ یہ بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔

لہسن

لہسن کی سوزش مخالف خصوصیات، ایلیسن کے ذریعے، بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کو کم کرتی ہیں، گردوں کی حفاظت کرتی ہیں۔

پالک

پالک آئرن، میگنیشیم اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہے جو گردوں کی صحت کے لیے ضروری ہیں، تاہم اسے اعتدال میں کھایا جانا چاہیے کیونکہ اس میں آکسیلیٹ مواد ہوتا ہے، جو ان لوگوں کے لیے ایک مسئلہ ہو سکتا ہے جو گردے کی پتھری کا شکار ہیں۔

پالک

پالک جس میں آئرن، میگنیشیم اور بہت سے دیگر غذائی اجزاء زیادہ ہوتے ہیں، موسم سرما کا ایک اور سپر فوڈ ہے اور اگر اسے محدود مقدار میں کھایا جائے تو گردوں کی صحت کو فائدہ پہنچاتا ہے۔

ان سپر فوڈز کو اپنے رات کے وقت کے معمولات میں شامل کر کے آپ اپنے گردوں کی بہتر حفاظت کر سکتے ہیں، گردوں کی بیماری کو روک سکتے ہیں اور اس موسم سرما میں اپنی مجموعی صحت کو بڑھا سکتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بلڈ پریشر سے بھرپور گردوں کو کرتی ہیں سکتے ہیں گردوں کی کے لیے

پڑھیں:

حکومت نے نیلامی کے ذریعے 1220 ارب روپے قرض حاصل کر لیا: سرمایہ کاروں کا حکومتی سکیورٹیز پر بھرپور اعتماد

حکومت پاکستان نے حالیہ نیلامی کے عمل میں ٹریژری بلز اور پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز کے ذریعے مجموعی طور پر بارہ سو بیس ارب روپے کا قرض حاصل کر لیا ہے اسٹیٹ بینک کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق اس نیلامی میں سرمایہ کاروں کی بھرپور دلچسپی دیکھنے کو ملی جس سے حکومتی سکیورٹیز پر سرمایہ کاروں کے اعتماد کا اظہار ہوتا ہے اسٹیٹ بینک کے مطابق حکومت کو ٹی بلز کے لیے سترہ سو تیس ارب روپے جبکہ پی آئی بیز کے لیے پندرہ سو بانوے ارب روپے کی بولیاں موصول ہوئیں جس سے واضح ہوتا ہے کہ سرمایہ کار تینتیس کھرب روپے سے زائد کی خطیر رقم حکومتی بانڈز جیسے محفوظ ذرائع میں لگانے کو تیار ہیں ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ رجحان نجی شعبے کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے کیونکہ سرمایہ حکومتی کاغذات میں منتقل ہونے سے نجی سرمایہ کاری میں واضح کمی آ رہی ہے ٹی بلز کی نیلامی میں حکومت نے آٹھ سو پچاس ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں نو سو پینسٹھ ارب روپے حاصل کیے جبکہ میچیور ہونے والی رقم آٹھ سو اکیس ارب روپے رہی اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ بینک نجی شعبے کو قرض دینے میں دلچسپی کم رکھتے ہیں دسمبر دو ہزار چوبیس سے نجی قرضوں میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے جسے ماہرین معیشت معیشت کے لیے تشویشناک قرار دے رہے ہیں سرمایہ کاروں کی ترجیحات میں حکومتی کاغذات کو فوقیت دی جا رہی ہے کیونکہ یہ منافع بخش اور رسک فری تصور کیے جاتے ہیں ٹی بلز پر منافع کی شرح میں مجموعی طور پر کوئی خاص تبدیلی نہیں آئی صرف ایک ماہ کے ٹی بلز پر کٹ آف ریٹ چھ بیسس پوائنٹس کم ہو کر بارہ اعشاریہ بتیس فیصد رہ گیا جبکہ تین ماہ چھ ماہ اور بارہ ماہ کی مدت کے بلز پر منافع کی شرح بالترتیب گیارہ اعشاریہ ننانوے بارہ اعشاریہ ایک اور بارہ اعشاریہ ایک فیصد پر برقرار رہی پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز میں بھی سرمایہ کاروں نے بھرپور دلچسپی ظاہر کی جہاں پندرہ سو بانوے ارب روپے کی بولیاں موصول ہوئیں تاہم حکومت نے صرف دو سو اکسٹھ ارب روپے ہی حاصل کیے حالانکہ ہدف چار سو ارب روپے کا رکھا گیا تھا ماہرین کے مطابق اس رجحان سے ظاہر ہوتا ہے کہ سرمایہ کار محفوظ منافع کو ترجیح دے رہے ہیں جبکہ نجی شعبے کو قرض دینے میں عدم دلچسپی ملکی معیشت کی بحالی میں رکاوٹ بن سکتی ہے

متعلقہ مضامین

  • بالائی علاقوں میں شدید موسمی خرابی، اسکردو گلگت کی 12 پروازیں منسوخ
  • پاک فوج نے کردار، جرأت اور قابلیت کی بھرپور صفات کو برقرار رکھا ہے: آرمی چیف
  • پاک فوج نے کردار، جرات اور قابلیت کی بھرپور صفات کو برقرار رکھا ہے: آرمی چیف
  • امریکا سے جوہری مذاکرات سے قبل ایران کا بھرپور فوجی طاقت کا مظاہرہ
  • ماہ رمضان کے ثمرات کو محفوظ رکھیے۔۔۔۔ !
  • حکومت نے نیلامی کے ذریعے 1220 ارب روپے قرض حاصل کر لیا: سرمایہ کاروں کا حکومتی سکیورٹیز پر بھرپور اعتماد
  • آزاد کشمیر سے ٹی ٹی پی کے 9 دہشت گرد گرفتار
  • یورپی یونین کی طرف سے اسائلم قوائد سخت، سات محفوظ ممالک کی فہرست جاری
  • پناہ گزینوں کی روک تھام کے لیے یورپی یونین نے 7 ”محفوظ“ممالک کی فہرست جاری کردی
  • عمران خان کی بیماری اور ڈاکٹر عارف علوی کا چیک اپ، ’وی ٹو‘ میں مزاح سے بھرپور گفتگو