خراب فارم، انوشکا اور ویرات ’بابا‘ کا آشیرواد لینے پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
ممبئی (نیوز ڈیسک)بالی ووڈ اداکارہ انوشکا شرما اور ان کے شوہر و کرکٹر ویرات کوہلی بھارت کے مشہور مذہبی گرو کے پاس پہنچ گئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق انوشکا شرما اور ویرات کوہلی اپنے دونوں بچوں کے ساتھ حال ہی میں اتر پردیش میں معروف پجاری پرمانند مہاراج سے ملنے گئے تھے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں ان دونوں کو اپنے بچوں کے ساتھ پرمانند مہاراج کا آشیرواد لیتے ہوئے دیکھا گیا۔
اس موقع پر انوشکا شرما نے پرمانند مہاراج سے کہا کہ پچھلی بار جب ہم آئے تھے تو من میں کچھ سوال تھے، مجھے لگا کہ پوچھوں گی لیکن جو بھی بیٹھا تھا وہاں پر ان سب نے کچھ نہ کچھ ویسا ہی سوال کر لیا تھا۔
انوشکا شرما نے پرمانند مہاراج سے کہا کہ آپ بس مجھے آشیرواد دے دیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق انوشکا شرما اور ویرات کوہلی ہندو مذہب سے بہت قریب ہیں، دونوں کو اکثر مذہبی تقریبات میں شرکت کرتے دیکھا گیا ہے۔
واضح رہے کہ حال ہی دورۂ آسٹریلیا کے دوران ویرات کوہلی بیٹنگ میں کچھ خاص کرنے میں ناکام رہے تھے۔
5 میچز کی اس ٹیسٹ سیریز کے ابتدائی میچ میں سنچری کے باوجود ویرات کوہلی 9 اننگز میں صرف 190 رنز بنا سکے تھے۔
مزیدپڑھیں:مہوش حیات کتنے برس کی ہو گئیں؟ سالگرہ کی تصاویر اور ویڈیو سامنے آ گئیں
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پرمانند مہاراج انوشکا شرما
پڑھیں:
اسکاٹ لینڈ ویمن کرکٹ ٹیم میں سابق پاکستانی کرکٹر کی نواسی شامل
آئی سی سی ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ کوالیفائیر کے لیے پاکستان میں موجود اسکاٹ لینڈ ویمن کرکٹ ٹیم میں پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر، مینجر اور سلیکٹر کرنل ریٹائرڈ نوشاد کی نواسی مریم فیصل بھی شامل ہیں۔
19 سالہ مریم فیصل 1 ون ڈے اور 6 ٹی ٹوئنٹی میچز میں اسکاٹ لینڈ کی نمائندگی کر چکی ہیں۔
لاہور میں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مریم فیصل نے بتایا کہ اپنے نانا کی وجہ سے میں اور میرے جڑواں بھائی نے کرکٹ شروع کی، نانا کو میں پیار سے بابا کہتی تھی، انہوں نے مجھے بہت سپورٹ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ بابا دبئی میں سری لنکا کے خلاف سیریز میں پاکستان ٹیم کے منیجر تھے، ہم دیکھنے گئے تھے وہاں سے مجھے کرکٹ کا شوق ہوا، ویسے تو مجھے کرکٹ بالکل پسند نہیں تھی، میچ کے دوران میں سو گئی تھی، واپس آئے تو بھائی نے کلب جوائن کیا تو پھر میں نے بھی کرکٹ شروع کر دی۔
مریم فیصل نے بتایا کہ میں انڈر 19 میں فلاپ ہو گئی تو بابا نے حوصلہ افزائی کی پھر اگلا سیزن اچھا کھیلا، بابا نے مجھے اور میرے بھائی کو کبھی زبردستی کرکٹ کھیلنے کے لیے نہیں کہا تھا، وہ چاہتے تھے کہ بس ہم کھیلوں میں آئیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آ کر کھیلنا اچھا لگ رہا ہے، یہ ایک مختلف احساس ہے کیونکہ جہاں سے آپ کا تعلق ہو وہاں کھیلنا ایک خواب ہوتا ہے تو میرا یہ خواب پورا ہو رہا ہے۔
مریم فیصل کا کہنا ہے کہ دیسی لڑکیاں کھیل میں نہیں آتیں، شاید فیملی کی وجہ سے یا ان کی خود دلچسپی نہیں ہوتی، میرا خیال ہے کہ دیسی لڑکیوں کو یہ بتانا چاہیے کہ وہ کہیں بھی جا کر کچھ بھی کر سکتی ہیں۔
Post Views: 4