محسن نقوی کی مولانا سے ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
محسن نقوی کی مولانا سے ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال WhatsAppFacebookTwitter 0 10 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس ) وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی ہے۔وزیر داخلہ محسن نقوی جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ سے ملاقات کیلئے ان کی رہائش گاہ پہنچے اور خیریت دریافت کی، محسن نقوی نے مولانا فضل الرحمان کی صحت کے حوالے سے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، ملک کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا، خیبرپختونخوا خصوصا کرم میں قیام امن کیلئے اقدامات پر بھی گفتگو ہوئی، محسن نقوی اور مولانا فضل الرحمان نے امدادی اشیا کے قافلوں کی پاراچنار آمد پر اطمینان کا اظہار کیا۔
اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھاکہ کرم میں قیام امن کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا، بعض عناصر نے جان بوجھ کر کرم ایشو کو غلط رنگ دیا، صورتحال کی بہتری کیلئے گرینڈ جرگہ کی مخلصانہ کاوشوں کو سراہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے دیرینہ نیاز مندی ہے، پاکستان کی سیاست میں سربراہ جے یو آئی ف کا مثبت کردار قابل تعریف ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سے ملاقات محسن نقوی
پڑھیں:
سیاستدانوں کو جیل میں نہیں ہونا چاہئے، فضل الرحمان
لاہور: جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہمیشہ کہتا ہوں سیاستدانوں کو جیل میں نہیں ہونا چاہئے، ملک کو دھاندلی سے پاک انتخابات کی ضرورت ہے۔
زرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ سب سے پہلی ترجیح عوام کا اعتماد بحال کرنا ہے، سایسی آدمی ہوں اس لیے ہمیشہ مذاکرات کا حامی ہوں، مجھے پی ٹی آئی کے مطالبات کا نہیں معلوم، میری خواہش ہے مسائل مذاکرات کے ذریعے حل ہوں۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ سیاستدانوں کے غلط رویوں کی وجہ سے آج پارلیمان بے معنی ہوگئی ہے، ملک میں دھاندلی سے پاک انتخابات کی ضرورت ہے، ادارے اپنی مرضی کی حکومت بنانا چاہتے ہیں جسے وہ اپنی لاٹھی سے ہانک سکیں مگر یہ ایک ناجائز خواہش ہے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ہم نظریاتی سیاست کرنا چاہتے ہیں مگر اسٹیبلشمنٹ کا نظریات سے کوئی تعلق نہیں، وہ صرف اپنی اتھارٹی کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں، آئین میثاق ملی ہے اگر اس کی خلاف ورزی ہوگی تو یہ بے معنی ہوجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ امریکا اس خطے سے شکست کھاکر بھاگا ہے اب وہ پاکستان کو خانہ جنگی طرف لے جانا چاہتا ہے، قبائلی علاقوں میں حکومت کی رٹ ختم ہوچکی ہے، لوگ اپنے علاقے اور گھر چھوڑ رہے ہیں، جب ایک علاقہ لمبا عرصہ جنگ کی زد میں رہے اور حکومت کی رٹ نہ رہے اسکی جغرافیائی سلامتی خطرے میں پڑجاتی ہے۔
چھبسویں ترمیم پر صرف حکومت اور جے یو آئی کے درمیان مذاکرات ہوئے ـ
ہم نے آئین اور انسانی حقوق پر کمپرومائز نہیں کرنا تو باقی جماعتیں کیوں نہیں کرسکتیں، میں ہمیشہ مارشل لاؤں کیخلاف لڑتا رہا ہوں۔