UrduPoint:
2025-01-18@18:24:01 GMT

بھارت کا کمبھ میلہ: دنیا کا سب سے بڑا مذہبی اجتماع

اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT

بھارت کا کمبھ میلہ: دنیا کا سب سے بڑا مذہبی اجتماع

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 10 جنوری 2025ء) پورے بھارت اور دنیا کے دیگر حصوں سے عقیدت مند اس میلے میں شرکت کے لیے پہنچ رہے ہیں۔ ان میں سے بہت سے عقیدت مند مذہبی جلوسوں کے ساتھ ساتھ ہاتھیوں، گھوڑوں اور رتھوں پر سوار ہو کر آئیں گے اور مختلف رسومات انجام دیں گے۔

یہ مذہبی میلہ ہر بارہ سال بعد شمالی بھارتی ریاست اتر پردیش کے پریاگ راج میں دریائے گنگا کے کنارے لگتا ہے۔

اس سال کمبھ میلہ 13 جنوری سے 26 فروری تک جاری رہے گا۔

کمبھ کے تاریخی میلے میں مسلمانوں کی شرکت پر پابندی

پریاگ راج، الہ آباد کا پرانا نام ہے، جسے ہندو قوم پرست جماعت بی جے پی کی قیادت والی حکومت نے تبدیل کر دیا تھا۔

منتظمین کا کہنا ہے کہ کمبھ میلے کے لیے جس بڑے پیمانے پر تیاریاں کی گئی ہیں، وہ کسی ملک کو کھڑا کرنے کے مترادف ہے۔

(جاری ہے)

وسیع پیمانے پر تیاریاں

اس میلے میں ہزاروں کمیونٹی کچن بنائے گئے ہیں،جن میں سے ہر ایک میں ایک وقت میں 50 ہزار افراد کو کھانا کھلایا جا سکتا ہے جب کہ تقریباً ایک لاکھ 50 ہزار بیت الخلا بھی بنائے گئے ہیں۔

پریاگ میں پچھلا میلہ 'اردھ‘ یا آدھا کمبھ میلہ،2019 میں منعقد ہوا تھا جس میں حکومت کے مطابق 240 ملین یاتریوں نے شرکت کی تھی۔

کمبھ میلہ: کئی ملین ہندو زائرین کا تین دریاؤں کے سنگم پر غسل

اس سال حکام 400 ملین تک شرکاء کی آمد کی توقع کر رہے ہیں، جو امریکہ اور کینیڈا کی مشترکہ آبادی سے بھی زیادہ تعداد ہے۔

میلے کے حکام اور پولیس نے میلے میں کھو جانے والے یاتریوں کو ان کے اہل خانہ کے ساتھ دوبارہ ملانے میں مدد دینے کے لیے 'لاسٹ اینڈ فاؤنڈ‘ مراکز کے ساتھ ساتھ ایک خصوصی کمبھ فون ایپلیکیشن کا نیٹ ورک بھی قائم کیا ہے۔

میلے کی رسومات

میلے کی رسومات کا سب سے اہم حصہ دریا میں ڈبکی لگانا ہوتا ہے۔ ہندوؤں کا عقیدہ ہے کہ جو لوگ گنگا میں ڈبکی لگاتے ہیں، وہ تمام گناہوں سے پاک ہو جاتے ہیں، پنر جنم کے چکر سے آزاد ہو جاتے ہیں اور بالآخر موکش یا نجات پا لیتے ہیں۔

عام ہندوؤں کے لیے دریا میں اشنان یا ڈبکی لگانے کا سلسلہ علی الصبح ناگا سادھوؤں کے ڈبکی لگانے کے بعد شروع ہوتا ہے۔

ناگا سادھو ننگے رہتے ہیں اور اپنے جسم پر راکھ لگا کر رکھتے ہیں۔

بہت سے عقیدت مند گنگا میں ڈبکی لگانے کے بعد سادگی سے زندگی گزارنے کا عہد کرتے ہیں، وہ تجرد کی زندگی بسر کرتے ہیں اور پوجا اور مراقبے پر توجہ مرکوز کرتے ہیں۔

ہندوؤں میں کمبھ میلے کی اہمیت

کمبھ میلہ گنگا، جمنا اور افسانوی سرسوتی دریاؤں کے سنگم پر منعقد ہوتا ہے۔

لغوی سطح پر کمبھ کا مطلب گھڑا ہوتا ہے۔

اس تہوار کی جڑیں ہندو اساطیر میں پنہاں ہیں۔ دیوتاؤں اور راکشسوں کے درمیان اس کمبھ یا گھڑے کو حاصل کرنے کے لیے لڑائی ہوئی تھی، جس میں امرت یعنی وہ مشروب تھا، جسے پینے والا ابدی حیات حاصل کرلیتا ہے۔

دیومالائی سطح پر امرت سے بھرا یہ گھڑا 'سمندر منتھن‘ کے بعد حاصل ہوا تھا۔ دیوتا اسے لے کر بھاگ گئے، راکششوں نے ان کا پیچھا کیا۔

اس دوران پریاگ پہنچنے سے پہلے راستے میں ناسک، اجین اور ہری دوار میں اس کے قطرے گرے، جہاں ہر چھ سال بعد چھوٹا کمبھ میلہ لگتا ہے جب کہ پریاگ پہنچنے میں بارہ دن لگے۔ اس لیے علامتی طور پر ہر بارہ سال بعد یہاں 'پرن کمبھ‘ یا بڑا کمبھ میلہ لگتا ہے۔

ہندو مذہبی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اس اساطیری جنگ کا تذکرہ مقدس مذہبی کتاب 'رگ وید‘ میں ملتا ہے۔

کمبھ میلے کے ابتدائی تاریخی تذکروں میں سے ایک چینی بودھ راہب اور دانش ور ہیون سانگ کی تحریروں میں ملتا ہے، جس نے ساتویں صدی میں اس میلے میں شرکت کی تھی۔

میلے کے دوران کیا ہو گا؟

میلے کے ایک ماہ سے زیادہ عرصے کے دوران سب سے اہم رسم گنگا میں غسل کرنا ہے۔

غسل ہر روز ہوتا ہے، لیکن سب سے متبرک تاریخوں پر غسل کو شاہی اشنان یا 'شاہی غسل‘ کہا جاتا ہے۔

تقریبات میں شاندار 'آرتی‘ شامل ہوتی ہے، جب پجاریوں کی بڑی تعداد ٹمٹماتے چراغوں کو تھامے رسمیں ادا کرتی ہے۔

عقیدت مند چمکتے ہوئے دیے سمندر میں بھی تیراتے ہیں۔ یہ دیا پکے ہوئے آٹے سے تیار کیا جاتا ہے اور اس میں سرسوں کے تیل یا گھی کا چراغ جلا کر رکھ دیا جاتا ہے۔

اہم تاریخوں میں 13 جنوری بھی شامل ہے، جس دن پورا چاند یا پورن ماشی ہو گا۔

سب سے متبرک دنوں میں سے ایک 29 جنوری یا مونی اماوسیا ہے۔ اماوس قمری مہینہ کا اخیر دن ہوتا ہے جس میں چاند نظر نہیں آتا۔

میلے کی تقریبات 26 فروری کو اختتام پذیر ہوں گی۔

ج ا ⁄ م م (اے ایف پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی کی پاکستان میں مذہبی آزادی کا قومی دن مختص کرنے کی تجویز

کراچی / اسلام آباد :پاکستان ہندو کونسل کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی نے پاکستان میں مذہبی آزادی کا سالانہ قومی دن منانے کی تجویز پیش کردی ہے، سولہ جنوری کو امریکہ میں مذہبی آزادی کے قومی دن کے موقع پر امریکی عوام کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی نے کہا کہ امریکہ سمیت عالمی برادری سال میں ایک دن مذہبی آزادی کے نام مختص کرسکتی ہے تو ہم کیوں پیچھے ہیں؟ ڈاکٹر رمیش کمار کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی مذہبی ہم آہنگی اور رواداری کے حوالے سے جانی جاتی ہے، انہوں نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ پاکستان میں بھی مذہبی آزادی منانے کیلئے ایک قومی دن مختص کیا جائے جسکا آغاز سربراہ مملکت صدرِ پاکستان کی جانب سے قوم سے خطاب کی صورت میں ہو، اس دن کی تقریبات کی میزبانی کے فرائض پاکستان کی محب وطن اقلیتوں کے پاس ہوں جو مذہبی ہم آہنگی اور قومی یکجہتی کا فروغ یقینی بنائیں۔

ڈاکٹر رمیش کمار نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ ہر سال امریکہ کی جاری کردہ مذہبی آزادی رپورٹ میں پاکستان کو اقلیتوں کے تحفظ کے حوالے سے مطعون کیا جاتا ہے، ڈاکٹر رمیش کمار کا کہنا تھا کہ اگر حکومت پاکستان سول سوسائٹی اور میڈیا کے اشتراک سے آئینی حدود میں رہتے ہوئے مذہبی آزادی کے موضوع پر باقاعدگی سے جامع رپورٹ جاری کرے تو دنیا کو حقیقی معنیٰ میں وطن عزیز کی اصل صورتحال سے روشناس کرایا جاسکتا ہے اور عالمی اداروں کو اپنی رپورٹس مرتب کرتے وقت بیرون ملک سے آپریٹ ہونے والے پاکستان مخالف پراپیگنڈا اور فیک نیوز پر انحصار نہیں کرنا پڑے گا۔

ڈاکٹر رمیش کمار نے مزید آگاہ کیا کہ گزشتہ بتیس سالوں سے یہ روایت چلی آرہی ہے کہ امریکی صدر ہر سال16جنوری کے دن کا آغاز ایک خصوصی اعلان نامہ جاری کرکے کرتا ہے جس میں امریکہ کی مذہبی رواداری کے حوالے سے سرگرمیوں پر روشنی ڈالی جاتی ہے، اس دن امریکہ میں واقع مختلف مذہبی مقامات بشمول چرچ، مساجد، مندر اور دیگر عبادت گاہوں میں خصوصی تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے جبکہ تعلیمی درس گاہوں اور سول سوسائٹی اداروں میں شہریوں کو مذہبی عقائد پر کاربند رہتے ہوئے آزادانہ طور پر زندگی بسر کرنے کی اہمیت اجاگر کرنے کیلئے مختلف سرگرمیوں منعقد کی جاتی ہیں۔ ڈاکٹر رمیش کمار کے مطابق پاکستان میں مذہبی آزادی کا قومی دن عالمی سطح پر وطن عزیز کا مثبت امیج اجاگر کرنے میں موثر ثابت ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • نئی پالیسی کے تحت مہنگا حج کرنے والے ایف بی آر سے سکیورٹی کلیئرنس لیں گے
  • کرپشن کی بہتی گنگا اور مذہبی ٹچ
  • نکاح اور طلاق
  • حج 2025 کی تیاریاں عروج پر، وزارت مذہبی امور کے ملازمین کی دوڑیں لگ گئیں
  • ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی کی پاکستان میں مذہبی آزادی کا قومی دن مختص کرنے کی تجویز
  • دنیا کے نام نہاد جمہوری ملک بھارت نے کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق سلب کر رکھے ہیں، حریت کانفرنس
  • کل جماعتی حریت کانفرنس کی کشمیر کے بارے میں دنیا کو گمراہ کرنے کی بھارتی کوششوں کی مذمت
  • میرپورخاص: جماعت اصلاح المسلمین و روحانی طلبہ کا اجتماع
  • عازمین حج نے 48 ارب 90 کروڑ روپے جمع کرا دیے
  • ایک چہرے پر…