امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کل پاکستان سے روانہ ہوں گے
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم — فائل فوٹو
امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کل پاکستان سے روانہ ہوں گے۔
ترجمان امریکی سفارت خانہ کے مطابق ڈونلڈ بلوم مئی 2022ء سے امریکی سفیر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔
ترجمان امریکی سفارت خانہ نے کہا کہ ڈونلڈ بلوم کی قیادت میں، پاک امریکا تعلقات ایک نئے باب میں داخل ہوئے۔
پاکستان کی قابلِ تجدید توانائی، آبی انتظام و زرعی نظام میں مدد کر رہے ہیں: امریکی سفیر ڈونلڈ بلومامریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کا کہنا ہے کہ قابلِ تجدید توانائی، آبی انتظام اور پاکستان کے زرعی نظام میں جدت لانے کے لیے مدد کر رہے ہیں۔
ترجمان امریکی سفارت خانہ کے مطابق اس دوران مشترکہ اہداف اور عالمی چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے تعاون پر توجہ مرکوز کی گئی۔
ترجمان امریکی سفارت خانہ نے کہا کہ ڈونلڈ بلوم نے اقتصادی ترقی کے فروغ کے لیے پاکستان کے ساتھ شراکت داری پر توجہ دی۔
ترجمان امریکی سفارت خانہ کے مطابق امریکا پاکستان تجارتی اور سرمایہ کاری تعلقات کو مضبوط بنانا اولین ترجیحات میں شامل کیا گیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم
پڑھیں:
نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کی تیاریاں عروج پر پہنچ گئیں
واشنگٹن:نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دوسری مدت صدارت کی تقریب حلف برداری کی تیاریاں اپنے عروج پر پہنچ گئی ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ 20 جنوری کو امریکا کے 46 ویں صدر جو بائیڈن کی اقتدار سے دستبرداری کے بعد دوسری مدت کے لیے حلف اٹھائیں گے۔
تقریب حلف برداری امریکی دارالحکومت واشنگٹن کے یو ایس کیپیوٹل کی سیڑھیوں پر منعقد ہو گی، جہاں وہ باضابطہ طور پر کانگریس کے ارکان، سپریم کورٹ کے ججز، اپنی آنے والی انتظامیہ اور ہزاروں شرکاء کے سامنے حلف اٹھائیں گے۔
اس اہم موقع کے لیے سکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ 48 کلومیٹر طویل سیاہ حفاظتی باڑ لگائی جا رہی ہے، جبکہ 25 ہزار پولیس افسران کو تعینات کیا گیا ہے اور سکیورٹی چوکیاں قائم کی جا رہی ہیں۔
اس کے علاوہ، وائٹ ہاؤس سے کیپیوٹل تک 3 کلومیٹر تک کا علاقہ گاڑیوں کی آمدورفت کے لیے بند کر دیا جائے گا۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے تصدیق کی ہے کہ وہ یقیناً ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کریں گے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹرمپ نے 20 جنوری 2021 کو بائیڈن کی حلف برداری میں شرکت نہیں کی تھی، اور وہ 150 سالوں میں پہلے صدر بنے تھے جنہوں نے اقتدار کی پرامن منتقلی کی امریکی روایت کو توڑ دیا تھا۔
ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے لیے بڑی عالمی طاقتوں اور امریکا کے اہم اتحادیوں کو دعوت نامے ارسال کیے گئے ہیں، جس سے یہ تقریب نہ صرف امریکا بلکہ عالمی سطح پر بھی اہمیت اختیار کر گئی ہے۔