Express News:
2025-01-18@13:16:18 GMT

ٹانگیں ہونے کے باوجود چمگادڑیں کیوں نہیں چل سکتیں؟

اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT

اگرچہ چمگادڑوں کے پاؤں ہوتے ہیں لیکن آپ نے کبھی انہیں عام جانوروں کی طرح چلتے ہوئے نہیں دیکھا ہوگا۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کے جسم پرواز کے لیے بنے ہیں جس کے نتیجے میں ان کی ٹانگیں وقت کے ساتھ ساتھ کمزور اور چھوٹی ہوگئی ہیں جو چلنے کے قابل نہیں رہیں۔

مزید برآں ان کے گھٹنوں کے جوڑ بھی پیچھے کی طرف مُڑے ہوئے ہیں اور ان کے بازو کی ساخت بھی زمین پر ان کا چلنا مشکل بنادیتا ہے۔

اگر چلنے کی کبھی واقعی ضرورت پیش آ بھی جاتی ہے توزیادہ تر چمگادڑیں بنیادی طور پر زمین پر عجیب طریقے سے رینگتے ہوئے چلتی ہیں ۔

تاہم باقی نسلوں کی چمگادڑوں کو قدرت نے صرف اڑان کیلئے تیار کیا ہے جس کی وجہ سے چلنے کی صلاحیت میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔

ان کی پچھلی ٹانگیں چھوٹی اور پتلی ہوتی ہیں، ہڈیاں اتنی مضبوط نہیں ہوتیں کہ وہ چلنے کے لیے ان کے وزن کو سہارا دے سکیں۔

علاوہ ازیں زیادہ تر چمگادڑوں کے گھٹنوں کے جوڑ پیچھے کی طرف ہوتے ہیں جس سے چلنا مشکل ہو جاتا ہے۔

بڑے پروں کی جھلی جو پرواز کی اجازت دیتی ہے وہ زمینی نقل و حرکت کے لیے موزوں نہیں ہے۔

تاہم ویمپائر چمگادڑ ایک قابل ذکر استثناء ہیں۔ ان چمگادڑوں نے زمین پر اپنے شکار تک رسائی حاصل کرنے کے لیے زمین پر چلنے اور یہاں تک کہ مختصر فاصلے تک دوڑنے کے لیے خود کو ڈھال لیا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

ورلڈ اکنامک فورم کا پاکستان کی معاشی صورتحال پر اعتماد کا اظہار

ورلڈ اکنامک فورم کی گلوبل رسک رپورٹ میں پاکستان کی معاشی صورتحال پر قابل اطمینان نقطہ نظر اور اعتماد کا اظہار کیا گیا ہے۔

ڈبلیو ای ایف نے گلوبل رسک رپورٹ 2025 جاری کر دی ہے۔

رپورٹ کے مطابق معاشی چیلنجز کے باوجود پاکستان معاشی استحکام کی جانب بڑھ رہا ہے اور کڑے چیلنجز کے باوجود درست اقدامات کی بدولت معاشی کامیابیاں حاصل کیں۔

خطے میں اسلحہ کی دوڑ کے باوجود پاکستان کی محتاط سوچ لائق تحسین ہے، دنیا بھر میں فوجی بجٹ میں اضافہ ہوا لیکن پاکستان اسلحہ کی دوڑ کا حصہ دار نہیں بنا۔

پاکستان نے مہنگائی میں کمی، معاشی استحکام، روپے کی قدر میں بہتری اور قرض کی بہتر انتظام کاری کے شعبوں میں نمایاں بہتری دکھائی۔

پاکستان ماحولیاتی طور پر سب سے زیادہ متاثر ممالک میں سے ایک ہے جہاں بار بار آنے والے سیلاب، ہیٹ ویوز اور پانی کی قلت جیسے عوامل خوراک کی سلامتی، بنیادی ڈھانچے کی استحکام اور لوگوں کے روزگار کے لیے خطرہ ہیں۔

ورلڈ اکنامک فورم کی رپورٹ میں پاکستان میں بڑھتے ہوئے سیاسی اور سماجی پولرائزیشن پر بھی روشنی ڈالی گئی جبکہ رپورٹ میں بڑھتے ہوئے جغرافیائی سیاسی تنازعات، بگڑتے ہوئے معاشی عدم استحکام اور ماحولیاتی بحرانوں کو بھی اجاگر کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق دیگر ترقی پذیر معیشتوں کی طرح پاکستان کو بھی پیچیدہ خطرات کا سامنا ہے جن سے نمٹنے کے لیے اسٹریٹیجک لچک اور پالیسی میں جدت ضروری ہے۔

رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ مہنگائی، کرنسی کی قدر میں کمی اور بڑھتے ہوئے قرضوں کے بوجھ سے پاکستان کی معیشت کمزور ہو سکتی ہے۔

سی ای او مشعل پاکستان عامر جہانگیر کا کہنا ہے کہ پاکستان جدت کو فروغ دینے، گورننس کو مضبوط بنانے اور علاقائی تعاون کو بڑھا کر پاکستان مزید استحکام حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

عامر جہانگیر نے کہا کہ خطرات کو مواقع میں تبدیل کرنے کی صلاحیت مستقبل کا تعین کرے گی، اجتماعی عزم کے ساتھ پاکستان خود کو ابھرتے ہوئے عالمی منظر نامے میں اہم کھلاڑی کے طور پر کھڑا کر سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں وقفے وقفے سے تیز ہوائیں چلنے کا امکان
  • سزائیں ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتیں، تحریک انصاف
  • کینگرو کورٹس عمران خان کو نہیں جھکا سکتیں، ترجمان پی ٹی آئی
  • مہنگائی بڑھنے کی شرح کم ہونے کے باوجود ایک ہفتے کے دوران 21 اشیا مزید مہنگی ہو گئیں
  • غزہ میں جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی حملے جاری، 81 فلسطینی شہید
  • آرمی چیف سے ہونے والی ملاقات سے انکار کیوں کیا تھا، بیرسٹر گوہر نے بتادیا
  • جنگ بندی کے باوجود اسرائیل جارحیت سے باز نہ آیا؛ وحشیانہ بمباری میں 40 فلسطینی شہید
  • عدالتی فیصلے کے باوجود غلام محمد علی چیئرمین پی اے آر سی کے عہدے پر براجمان، ہٹانے کا نوٹیفکیشن کیوں جاری نہ ہو سکا ، تفصیلات سب نیوز پر
  • ورلڈ اکنامک فورم کا پاکستان کی معاشی صورتحال پر اعتماد کا اظہار
  • معاشی چیلنجز کے باوجود پاکستان معاشی استحکام کی جانب بڑھ رہا ہے، ورلڈ اکنامک فورم