غزہ میں قتل عام پر اسرائیل کے حامی امریکی اداکار کا عالیشان گھر خاکستر؛ لائیو شو میں رو پڑے
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس کے جنگلات میں لگنے والی خوفناک آگ میں شوبز سے تعلق رکھنے والے متعدد شخصیات کے مہنگے اور پُرتعیش گھر جل کر راکھ کا ڈھیر بن گئے۔
نیوز چینل سی این این کے لائیو شو میں آسکر ایوارڈ کے لیے 2 بار نامزد ہونے والے اور 3 ایمی ایوارڈز کے فاتح جیمز ووڈ یہ بتاتے ہوئے پھوٹ پھوٹ کر رو پڑے کہ ان کا عالیشان گھر جل کر خاکستر ہوگیا۔
جیمز ووڈ کا گھر بھی لاس اینجلس کے جنگلات سے گھرے پُرفضا مقام پیسیفک پیلیسیڈز پر واقع تھا جو دیگر متعدد شوبز ستاروں کا بھی مسکن ہے۔
جیمز ووڈ نے روہانسے ہوتے ہوئے انٹرویو میں کہا کہ کیسا المیہ ہے، ایک دن آپ گھر کے سوئمنگ پول میں نہا رہے ہوتے ہیں اور اگلے ہی روز پورا گھر راکھ کا ڈھیر بن جاتا ہے۔
یاد رہے کہ یہ وہی امریکی اداکار ہیں جنھوں نے غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے فلسطینی نسل کشی پر حوصلہ افزائی کی تھی۔
جیمز ووڈ نے اُس وقت اپنی ٹوئٹس میں لکھا تھا کہ ان سب کو مار ڈالو، شاباش نیتن یاہو، آپ نے امریکی کٹھ پتلیوں کی ایک نہ سنی۔ حملے جاری رکھیں۔
سی این این انٹرویو میں جیمز ووڈ کی روتے ہوئے ویڈیو وائرل ہوئی تو صارفین نے اداکار کو یاد دلایا کہ کس طرح وہ مجبور اور بے کس غزہ کے فلسطینیوں پر مظالم پر خوش ہوا کرتے تھے۔
سوشل میڈیا صارفین نے پوچھا کہ ظلم کی حمایت کرنے پر پچھتاوا تو ہوتا ہوگا؟ بے گھر ہونے کی تکلیف اور اپنے گھر کو اپنے سامنے جلتا دیکھ کر فلسطینی یاد تو آتے ہوں گے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ٹرمپ کے ٹیرف پر چین کا طنزیہ جواب، اے آئی میمز میں امریکی صدر جوتے بناتے ہوئے
لاکھوں افراد نے ٹک ٹاک، X (سابقہ ٹوئٹر) اور دیگر پلیٹ فارمز پر ان ویڈیوز کو دیکھا اور شیئر کیا۔ چینی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماؤ نِنگ نے امریکی ٹیرفز پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم چینی ہیں، ہم اشتعال انگیزیوں سے نہیں ڈرتے، نہ ہی پیچھے ہٹتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ چین نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی تجارتی پالیسیوں پر طنز کرتے ہوئے اے آئی سے تیار کردہ مزاحیہ ویڈیوز اور میمز کے ذریعے سوشل میڈیا پر ایک نیا محاذ کھول دیا ہے۔ ان ویڈیوز میں صدر ٹرمپ اور ایلون مسک کو نائکی فیکٹری میں جوتے تیار کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جبکہ نائب صدر جی ڈی وینس کو آئی فون اسیمبل کرتے ہوئے پیش کیا گیا ہے۔ ویڈیو میں ٹرمپ اور مسک نیلے رنگ کے ورکنگ سوٹ میں نائکی کے جوتوں پر کام کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ یہ مناظر’امریکہ کو دوبارہ عظیم بنانے’ کے نعرے پر طنز کرتے ہوئے دکھاتے ہیں کہ اگر ٹرمپ کی ’ری انڈسٹریلائزیشن‘ پالیسی مکمل طور پر لاگو ہو گئی، تو امریکہ کیسی شکل اختیار کر سکتا ہے۔
یہ ویڈیوز نہ صرف وائرل ہو گئی ہیں بلکہ چینی میڈیا اور حکومتی اہلکاروں نے بھی ان کی تشہیر کی ہے۔ لاکھوں افراد نے ٹک ٹاک، X (سابقہ ٹوئٹر) اور دیگر پلیٹ فارمز پر ان ویڈیوز کو دیکھا اور شیئر کیا۔ چینی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماؤ نِنگ نے امریکی ٹیرفز پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم چینی ہیں، ہم اشتعال انگیزیوں سے نہیں ڈرتے، نہ ہی پیچھے ہٹتے ہیں۔ دوسری جانب چین کے وزیرِ تجارت وانگ وینتاؤ نے عالمی تجارتی ادارے ڈبلیو ٹی او کی سربراہ نگوزی اوکونجو ایویلا سے کہا کہ امریکی ٹیرف پالیسی ترقی پذیر ممالک، خاص طور پر کمزور ترین ممالک کے لیے سنگین نقصان کا باعث بنے گی اور ایک انسانی بحران کو جنم دے سکتی ہے۔ یہ طنزیہ ویڈیوز اس طرف اشارہ ہے کہ تجارتی جنگ خود امریکہ کے اندر بھی مسائل جنم دے سکتی ہے۔