Islam Times:
2025-04-15@09:07:56 GMT

ولایت تکوینی

اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT

‍‍‍‍‍‍

دین و دنیا پروگرام اسلام ٹائمز کی ویب سائٹ پر ہر جمعہ نشر کیا جاتا ہے، اس پروگرام میں مختلف دینی و مذہبی موضوعات کو خصوصاً امام و رہبر کی نگاہ سے، مختلف ماہرین کے ساتھ گفتگو کی صورت میں پیش کیا جاتا ہے۔ ناظرین کی قیمتی آراء اور مفید مشوروں کا انتظار رہتا ہے۔ متعلقہ فائیلیںولایت تکوینی آئمہ اطہارؑ
 
پروگرام دین و دنیا
عنوان: ولایت تکوینی آئمہ اطہار
میزبان: محمد سبطین علوی
مهمان: حجہ الاسلام والمسلمین جناب عون علوی
تاریخ: 10 جنوری 2025

موضوعات گفتگو:
⚫ولایت تکوینی کا معنی
????ولایت تکوینی و تشریعی میں فرق
????ولایت تکوینی کی حدود و قیو
 
خلاصہ گفتگو
 
ولایت تکوینی کا مطلب اللہ تعالیٰ کی طرف سے عطا کردہ وہ اختیار ہے جس کے ذریعے بعض برگزیدہ ہستیاں کائنات میں اللہ کی مشیت کے تحت تصرف کرتی ہیں۔ یہ ولایت اللہ کی مخلوقات میں تخلیق، تدبیر اور معجزات کے اظہار سے جڑی ہوئی ہے۔ انبیاء، ائمہ معصومین علیہم السلام اور اولیاء اللہ کو یہ اختیار اللہ کے اذن سے عطا کیا جاتا ہے۔
 
ولایت تکوینی اور تشریعی میں فرق یہ ہے کہ ولایت تکوینی کائنات کے معاملات میں تصرف کا اختیار ہے جبکہ ولایت تشریعی احکامِ شریعت کو واضح کرنے اور نافذ کرنے کا حق ہے۔ ولایت تکوینی کی بنیاد اللہ کی مرضی اور مشیت پر ہے، اور اس کا استعمال ہمیشہ مخلوقات کی بھلائی اور ہدایت کے لیے کیا جاتا ہے۔
 
یہ ولایت مطلق نہیں بلکہ اللہ کے حکم کے تابع ہے۔ معصومین علیہم السلام کائنات میں اللہ کی مرضی کے عین مطابق تصرف کرتے ہیں، جیسا کہ حضرت عیسیٰؑ کا مردے زندہ کرنا یا امام علیؑ کا سورج کو پلٹانا۔
 
یوں ولایت تکوینی اللہ کی قدرت کا مظہر ہے جو اس کی وحدانیت اور کائنات کے نظم و ضبط کو ظاہر کرتی ہے اور انسان کو اللہ کی قربت کی دعوت دیتی ہے
 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اللہ کی

پڑھیں:

اگر وقف اراضی کا صحیح استعمال کیا جاتا تو مسلم نوجوان پنکچر نہ بناتے، نریندر مودی

بھارتی وزیراعظم نے کہا کہ ملک بھر میں وقف کے نام پر لاکھوں ہیکٹر زمین موجود ہے، یہ زمین بے سہارا عورتوں اور بچوں کو فائدہ پہنچانے والی تھی لیکن اسکا فائدہ صرف مٹھی بھر لینڈ مافیا کو ہوا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کی شمالی ریاست ہریانہ میں نریندر مودی نے وقف کے معاملے پر اپوزیشن پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر وقف املاک کا صحیح استعمال کیا جاتا تو مسلم نوجوانوں کو پنکچر نہیں لگانا پڑتا۔ بھارتی وزیراعظم مودی نے اسی وقف قانون کو لے کر کانگریس پر سخت حملہ کیا، جس سے پورے ملک میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ مودی نے کہا کہ کانگریس نے اپنے ووٹ بینک کو خوش کرنے کے لئے 2013ء میں وقف ایکٹ میں ترمیم کی تھی۔ نریندر مودی نے کہا کہ اگر کانگریس کو مسلمانوں سے اتنا ہی پیار ہے تو وہ کسی مسلمان کو پارٹی صدر کیوں نہیں بناتی ہے اور کانگریس مسلمانوں کو 50 فیصد ٹکٹ کیوں نہیں دیتے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کا مقصد مسلمانوں کا بھلا کرنا نہیں ہے بلکہ صرف ان کے ووٹ حاصل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیا وقف ترمیمی قانون نہ صرف مسلمانوں کے حقوق کا تحفظ کرے گا بلکہ قبائلیوں کے حقوق کا بھی تحفظ کرے گا۔

نریندر مودی نے کہا کہ ملک بھر میں وقف کے نام پر لاکھوں ہیکٹر زمین موجود ہے، یہ زمین بے سہارا عورتوں اور بچوں کو فائدہ پہنچانے والی تھی، اگر آج اسے ایمانداری سے استعمال کیا جاتا تو مسلم نوجوانوں کو پنکچر بنانے اور سائیکلوں کی مرمت میں اپنی زندگیاں نہ گزارنی پڑتی لیکن اس کا فائدہ صرف مٹھی بھر لینڈ مافیا کو ہوا ہے۔ نریندر مودی نے کہا کہ مختلف علاقوں میں بیٹھے لینڈ مافیا نے وقف کو خوب لوٹا۔ انہوں نے کہا کہ سینکڑوں بیوہ مسلم خواتین نے حکومت ہند کو خطوط لکھے جس کے بعد وقف ایکٹ کا مسئلہ سامنے آیا، ہم نے ایک کام کیا ہے جو بہت ذمہ دارانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب نئے وقف قانون کے تحت وقف بورڈ ہندوستان کے کسی کونے میں قبائلیوں کی زمین کو ہاتھ نہیں لگا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے اپنے ووٹ بینک کو خوش کرنے کے لئے 2013ء میں وقف ایکٹ میں ترمیم کی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • اگر وقف اراضی کا صحیح استعمال کیا جاتا تو مسلم نوجوان پنکچر نہ بناتے، نریندر مودی
  • غیرت کی چھتری اور مردوں کے نفسیاتی مسائل
  • خان اور پارٹی اللہ کے رحم وکرم پر چھوڑ دیے گئے ہیں، شیر افضل مروت
  • دعا ہے بیساکھی ہر میدان میں خوشحالی، ملک کے کونے کونے میں ترقی لائے: وزیراعظم
  • مانسہرہ کے علاقے اچھڑیاں کا مشہور چپلی کباب جو امریکا تک جاتا ہے
  • توشہ خانہ 2 کی اڈیالہ جیل میں کل کی سماعت منسوخ
  • راولپنڈی؛ اراضی کے تنازع پر بھتیجے نے چچا کو قتل کر دیا
  • وقت گزر جاتا ہے
  • مونی رائے کے ماتھے نے مداحوں کو شک میں مبتلا کردیا
  • ایم ڈبلیو ایم نے ہمیشہ مظلومین کی حمایت کی ہے، علامہ ولایت جعفری