ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں بچا، اپنے کیسز عالمی سطح پر لے جائیں گے، عمران خان
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
راولپنڈی:
بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں بچا، ہم اپنے کیسز عالمی سطح پر لے جائیں گے۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کی بہن علیمہ خان نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم اسلام آباد ہائی کورٹ گئے، سپریم کورٹ گئے، کوئی ہماری بات سننے کو تیار نہیں۔ ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں بچا، ہم اپنے کیسز کو بین الاقوامی سطح پر لے جائیں گے۔
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ ہمیں آج اندر جانے سے روکا گیا، ہم پیدل چل کر اندر والے گیٹ پر گئے۔ پہلے پوری فیملی کو اجازت ہوتی تھی۔ انہوں نے بانی پی ٹی آئی تک رسائی محدود کررکھی ہے۔ یہ ٹارچر ہے، ذاتی معالج کو بھی نہیں ملنے دیا جا رہا ۔ بانی پی ٹی آئی چیزیں مانگتے ہیں تو یہ لوگ تنگ کرتے ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں: عمران خان جیل میں؛ پی ٹی آئی پر کِس کا قبضہ؟ کون کہاں سے چلا رہا ہے؟
انہوں نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ ہم اسلام آباد ہائی کورٹ گئے، سپریم کورٹ بھی گئے، کوئی ہماری بات سننے کو تیار نہیں ہے۔ اب ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں بچا، ہم اپنے کیسز کو بین الاقوامی سطح پر لے کر جائیں گے۔ پاکستان اقوام متحدہ کا سگنیٹری ہے، ہم تمام انٹرنیشنل اداروں کے پاس جائیں گے۔
بانی پی ٹی آئی کی بہن نے گفتگو کرتے ہوئے مزید بتایا کہ رانا ثنا اللہ کی پریس کانفرنس سن کر عمران خان مسکرائے، انہیں بڑا مزہ آیا۔ ہم بانی پی ٹی آئی کا پورا پیغام قوم تک پہنچا رہے ہیں۔ ہماری کوشش ہوتی ہے بانی پی ٹی آئی کی کوئی بات مِس نہ ہو۔ یہ بہت بڑی ذمے داری ہے، اسے پورا کریں گے۔ اب یہ چیزیں ہم کو نہیں روک سکتیں۔
مزید پڑھیں: عمران خان کا ایکس اکاؤنٹ کیسے ہینڈل ہوتاہے، علیمہ خان نے بتا دیا
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ 2 ماہ پہلے پیغام آیا تھا کہ آپ کے اوپر ہم اے آئی جنریٹڈ ویڈیو نکال دیں گے۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ آپ اکیلے ہیں، میں نے کہا ہمارے پاس پورا پاکستان، سارا سوشل میڈیا اور تمام پاکستانی بھائی سب موجود ہیں۔ اللہ تعالی ہمیں محفوظ رکھنے والا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ سمجھتے ہیں ہم سیاست میں آ چکے ہیں۔ میں ایک بار پھر واضح کر دوں کہ ہم سیاست میں نہیں ہیں۔ ہم بانی پی ٹی آئی کی ان شا اللہ رہائی تک سب آپ کے سامنے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی کے پاس کوئی عہدہ نہیں ہے، وہ اپنی پارٹی جیل سے چلا رہے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی پاکستان کے لوگوں کی زبان ہیں۔ وہ پاکستان کے لوگوں کی سوچ ہے۔
صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ہر چیز کا فیصلہ اڈیالہ جیل سے ہی ہوگا اور ابھی بھی ہو رہا ہے۔ جب تک بانی پی ٹی آئی باہر نہیں آتے ہیں ہم آپ کے سامنے ہیں ۔ ہمیں جو دھمکیاں دی جا رہی ہیں، اللہ تعالی ہمارا خیال کرنے والا ہے۔ ہم سیاست میں نہیں لیکن گھر سے نکل کر سیکھا بہت کچھ ہے۔ ہم وعدہ کرتے ہیں کہ بانی پی ٹی آئی کی حفاظت بھی کریں گے اور ہر چیز جو ان کے ساتھ کی گئی سامنے لائیں گے۔ جو غلطیاں اور غداریاں ہوتی ہیں، اس کے اوپر بھی نظر رکھیں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی کی اپنے کیسز علیمہ خان سطح پر لے انہوں نے جائیں گے کہا کہ
پڑھیں:
چیلنج کرتا ہوں کہ بانی پی ٹی آئی کا ذرائع آمدن بتا دیں: عطاء تارڑ
وفاقی وزیرِ اطلاعات عطاء تارڑ — فائل فوٹووفاقی وزیرِ اطلاعات عطاء اللّٰہ تارڑ نے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی ) کوچیلنج کر دیا۔
عطاء تارڑ نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ میں پوری پی ٹی آئی کو چیلنج کرتا ہوں کہ بانیٔ پی ٹی آئی کے ذرائع آمدن بتا دیں، ذرائع آمدن نہیں تو لاہور میں 25 کروڑ روپے کا گھر کیسے بن گیا؟
اُنہوں نے کہا کہ ایک شخص کو 80 سے 90 ارب روپے کا فائدہ دیا گیا، پی ٹی آئی دورِ حکومت میں کابینہ سے بند لفافے کی منظوری دی گئی، کابینہ کے بند لفافے کے بعد جرمانہ سیٹل کر کے عمران خان نے اربوں روپے کمائے۔
جس ادارے نے پی ٹی آئی کے لوگوں کو یہاں تک پہنچایا اسی پر حملے کرتے ہیں، عطا تارڑعطا تارڑ نے کہا کہ یہ آپس میں ایک دوسرے کے گریبان پکڑے ہوئے ہیں، انہوں نے کسی وزارت کو مسنگ پرسنز سے متعلق کوئی درخواست دی ہے؟
وفاقی وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اپنے دور میں ہمارے خلاف جھوٹے کیسز بنائے، بانیٔ پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی اور فرح گوگی کے ہاتھ کرپشن میں رنگے ہوئے ہیں، ہم انصاف کی توقع رکھتے ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ ان لوگوں نے جو کیا ہے وہ بھگتنا بھی پڑے گا، مذاکرات کا عمل اچھے طریقے سے جاری ہے لیکن میگا کرپشن اسکینڈل پر کوئی بات نہیں ہو سکتی، مذاکرات کا یہ تاثر نہ لیا جائے کہ اربوں روپے کی کرپشن پر پردہ ڈال دیا جائے گا، کرپشن کیسز کا مذاکرات سے کوئی تعلق نہیں۔
عطاء تارڑ نے مزید کہا کہ 190 ملین پاﺅنڈ کیس ٹرائل کورٹ میں چل رہا ہے، ناقابلِ تردید ثبوت فراہم کر دیے گئے ہیں، کرپشن کیسز کا جواب دینا ہو گا۔
اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ اقتصادی محاذ پر سپہ سالار کا کردار لائقِ تحسین ہے، معاشی استحکام سیاسی استحکام سے جڑا ہے۔